فوج کے شعبہ تعلقات عامہ یا آئی ایس پی آر نیمنصور اعجاز کے اس دعوے کی تردید کی ہے کہ گذشتہ سال دو مئی کو اسامہ بن لادن کے خلاف امریکی کارروائی کے دوران صدر آصف علی زرداری اور فوج کے سربراہ کے درمیان ٹیلیفون پر کوئی بات چیت ہوئی تھی

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ یا آئی ایس پی آر نیمنصور اعجاز کے اس دعوے کی تردید کی ہے کہ گذشتہ سال دو مئی کو اسامہ بن لادن کے خلاف امریکی کارروائی کے دوران صدر آصف علی زرداری اور فوج کے سربراہ کے درمیان ٹیلیفون پر کوئی بات چیت ہوئی تھی۔گذشتہ سال دو مئی کی رات کو پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں امریکی کمانڈوز کی کارروائیمیں القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن جاں بحق ہو گئے تھے۔ صدر کے ترجمان فرحت اللہ بابر نے ذرائع ابلاغ کے لیے جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ دو مئی کو اسامہ بن لادن کے خلاف امریکی کارروائی کے روز پاکستان کے صدر آصف علی زرداری کی فوج کے سربراہ کو ٹیلیفون کال کے بارے میںمیمو گیٹ سیکنڈل کے مرکزی کردار منصور اعجاز سے منسوب بعض میڈیا رپوٹس غلط اور بے بنیاد ہیں۔بیان کے مطابق ذرائع ابلاغ میں یہ رپورٹس شائع ہوئی ہیں کہ دو مئی کی رات کو اسامہ کے خلاف امریکی کارروائی کے موقع پر صدر زرداری نے فوج کے سربراہ کو ٹیلیفون کے ذریعے آگاہ کیا تھا کہ یہ کارروائی ان کی منظوری سے ہو رہی تھی۔اسی دوران فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) نے اپنے بیان میں میمو سکینڈل کے مرکزی کردار منصور اعجاز کے ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والے مبینہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’یکم اور دو مئی 2011 کی رات کو پاکستان کے صدر آصف علی زرداری اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی کے درمیان ٹیلیفون پر کوئی بات چیت نہیں ہوئی‘۔ترجمان پاک فوج نے کہا ہے کہ یکم اور 2 مئی کی شب صدر اور آرمی چیف کا ٹیلی فون پر کوئی رابطہ نہیں ہوا تھا، ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق فوجی قیادت نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ایبٹ آباد واقعے پر بریفنگ دی تھی اور ایبٹ آباد کمیشن کو بھی معاملے پر آگاہ کیا تھا۔ ذرائع ابلاغ میں چھپنے والی خبروں کے مطابق جمعرات کو لندن میں ویڈیو لنک کے ذریعے میمو کمیشن کے سامنے پیشی کے موقع پر منصور اعجاز نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے دعوٰی کیا تھا کہ گذشتہ سال دو مئی کی رات کو صدر زرداری نے پاکستان کی فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی کو ٹیلیفون کیا اور ان سے کہا کہ پاکستان کے فضائی حدود میں موجود امریکی ہیلی کاپٹرز کے خلاف فوری کارروائی کے لیے اڑائے گئے ایف سولہ طیاروں کو واپس بلایا جائے۔
SANA

تبصرے