نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

دسمبر 23, 2007 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

سیاسی واقعات: کب کیا ہوا

سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو جمعرات کو راولپنڈی میں اپنے انتخابی جلسے پر ایک حملے میں ہلاک ہو گئی ہیں۔ آٹھ سال پاکستان سے باہر رہنے کے بعد بینظیر اٹھارہ اکتوبر کو وطن واپس لوٹی تھیں۔ لیکن سیاسی سرگرمیاں انہوں نے مارچ سے ہی تیز کر دی تھیں۔ گزشتہ مارچ سے آج تک کے اہم سیاسی واقعات کی تفصیل حسب ذیل ہے۔ مارچ 26 : پاکستان میں پیپلز پارٹی اور نواز لیگ کا پہلا مشترکہ احتجاج۔ جولائی 20: پاکستان میں اقتدار کی ساجھیداری پر بینظیر بھٹو اور جنرل مشرف کی خفیہ ملاقات اکتوبر 18: آٹھ سالہ جلا وطنی کے بعد بینظیرکی پاکستان واپسی۔چند گھنٹوں بعد ان کے استقبالی جلوس پر حملے میں تقریباً ایک سو چالیس افراد ہلاک ہوگئے۔ اکتوبر 31: بینظیر کا بیان کے ان کی اطلاعات کے مطابق جنرل مشرف ملک میں ایمرجنسی لگانے والے ہیں۔ انہوں نے دوبئی کا دورہ ملتوی کیا لیکن پھر اچانک اگلے دن دوبئی چلی گئیں۔ نومبر 3: جنرل مشرف نے ایمرجنسی لگائی اور سرکردہ سیاسی رہنماوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ نومبر 4: حزب اخلاف کے خلاف پولیس کا کریک ڈاؤن۔ امریکہ نے ایمرجنسی کے نفاذ کی مذمت کی۔ نومبر 7: بینظیر نے ایمرجنسی کے خلاف عوامی مظاہروں کا اع...

بینظیر کی ذوالفقار علی بھٹو کے پہلو میں تدفین

راولپنڈی میں جمعرات کو قاتلانہ حملے میں ہلاک ہونے والی سابق وزیر اعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کی چیئر پرسن بینظیر بھٹو کو اپنے والد ذوالفقار علی بھٹو کے پہلو میں دفن کر دیا گیا ہے۔ اس سے پہلے سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو کی نماز جنازہ مزار کے قریب ہی واقع جنازہ گاہ میں ادا کی گئی۔ میں شرکت کی اور مقامی روایات کے مطابق ان کی قبر پر مٹی ڈال کر اسے پاؤں سے دبایا۔ بعد میں بلاول نے اپنی ماں کی قبر پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔ بھٹو خاندان کی طرف سے بینظیر بھٹو کی تدفین میں ان کی بھابھی غنویٰ بھٹو اور ان کے بھتیجے ذوالفقار جونیئر نے شرکت کی جبکہ ان کے چچا نے ان کی آخری رسومات میں شرکت نہیں کی۔ بلاول نے سیاہ رنگ کا ماتمی لباس پہن رکھا تھا اور ان کی آنکھیں نم تھیں۔ وہ اپنے ارد گرد موجود لوگوں کو مشکوک نظروں سے دیکھ رہے تھے۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور بھٹو خاندان کے متفقہ فیصلے کے مطابق بینظیر بھٹو کا آخری دیدار نہیں کرایا گیا کیونکہ جنازے میں شرکت کے لیے آنے والے کارکنوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا تھا کہ نمازِ جنازہ کے وقت بینظیر کی میت کو ایمبولنس کے اندر ہی رکھا جائے۔ اس سے پہلے نوڈ...