کولون(ثناء نیوز )جرمن پارلیمان کے ایوان زیریں میں بچوں کے ختنوں کے حوالے سے ایک اہم قرار داد منظور کر لی گئی۔ اس سے قبل کولون کی ایک ڈسٹرکٹ کورٹ نے ختنے کو جسمانی نقصان قرار دیا تھا۔ جرمن پارلیمان کے ایوان زیریں میں منظور کی گئی اس قرار داد میں سبھی بڑی سیاسی جماعتوں نے متفقہ طور پر کہا ہے کہ بچوں کا ختنہ ایک مذہبی حق ہے، جسے تحفظ فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ جرمنی کی سیاسی جماعتوں نے کولون شہر کی ایک مقامی عدالت کے اس فیصلے کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، جس میں ختنے کو سنگین جسمانی نقصان قرار دیا گیا تھا۔ کولون کی ایک ڈسٹرکٹ کورٹ کی طرف سے ختنے کو جسمانی نقصان قرار دیے جانے پر جرمنی میں مسلمان اور یہودی کمیونٹی میں ایک بحث شروع ہو گئی تھی۔جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی اتحادی حکومت نے عہد ظاہر کیا ہے کہ وہ جلد ہی اس حوالے سے قانون سازی کرے گی تاکہ ختنوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والی ممکنہ طبی یا معاشرتی پیچیدگیوں کے باعث ڈاکٹروں یا والدین کے خلاف قانونی کارروائی نہ کی جا سکے۔ ناقدین کے بقول حکومت کی طرف سے اس مسئلے پر جتنی جلدی ردعمل ظاہر کیا گیا ہے، اس سے اِس معاملے کی نزاکت کا بخوبی...
Newspaper in Pakistan,since 1997.(Need Reporters from all the cities of Pakistan) ehtasabiamal@gmail.com (For website SponsorShip Contact us ھفت روذھ احتسابي عمل لاھور