وزیر اعظم پاکستان راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ پاکستان حق خودارادیت کے حصول تک کشمیریوں کی سیاسی،سفارتی، اخلاقی حمایت جاری رکھے


آٹھ مقام(ثناء نیوز)وزیر اعظم پاکستان راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ پاکستان حق خودارادیت کے حصول تک کشمیریوں کی سیاسی،سفارتی، اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔پاکستان بھارت سے اچھے تعلقات اور بات چیت کے ذریعے تنازعات کا حل چاہتا ہے بات چیت کا عمل بحال کر دیا گیا ہے وزیر اعظم بدھ کے روز آٹھمقام میں ایک بڑے عوام جلسے سے خطاب کر رہے تھے ۔اس موقع پر صدر آزاد کشمیر سردار یعقوب خان،وزیر اعظم چوہدری مجید ،وزراء حکومت نے بھی خطاب کیا۔وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ کشمیریوں کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت حل ہونا چاہیے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں جمہوریت کے لیے کسی سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے ہم جمہوریت کے لیے جان دے سکتے ہیں ہم نے قربانیاں دی ہیں۔اتحادی حکومت نے پانچواں بجٹ ددیے دیا ہے منتخب حکومت کا بڑا کارنامہ ہے ہم نے یہ بھی ثابت کر دیا کہ عوام کی خواہشات کو ہر چیز پر مقدم رکھتے ہیں۔حکومت اور اس کی اتحادی جماعتیں ملک میں صاف و شفاف غیر جانبدارانہ انتخابات چاہتی ہیں۔اس کے لیے چیف الیکشن کمشنر کا تقرر کر دیا گیا ہے ہم چور دروازے سے نہیں عوام کے ووٹ کی طاقت سے اقتدار میں آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام نے بھی ہمیں حق حکمران دیا ہے ہم جمہوریت کو دیکھنا چاہتے ہیں عوام کی منشا چاہتے ہیں۔پی پی پی کی حکومت صاف وشفاف انتخابات کرائے گی۔انتخاباتت کے کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے۔ہم عوام کے مینڈیٹ کو تسلیم کریں گے۔انتخابات میں گھوڑا بھی حاضر ہے اور میدان بھی۔ لوگ ووٹ کے ذریعے فیصلہ کریں گے۔وزیر اعظم نے کہا کہ عوامی مقبولیت کے دعویٰ کا انتخابات میں پتہ چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے سیاسی مخالفین کا خوف یہ ہے کہ پی پی پی نے اکثریت نہ ہونے کے باوجود بڑی پارٹیوں کو ساتھ ملا لیا ہے ۔ہم نے ترقیاتی کام کروائئے ہیں۔صوبوں کو خود مختاری دی مزدور کی تنخواہ بڑھائی ہے ماضی میں گندم باہر کے منگواتے تھے آج گندم کے گودام بھرے ہوئے ہیں یہ ہمارا کارنامہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی کمی ہے مسئلہ موجود ہے کوشش ہو رہی ہے کہ لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ ختم ہو۔ بتدریج مسئلہ حل ہو رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں دس ہزار میگاواٹ تک کے ہائیڈرو پاور کے منصوبے لگائے جائیں کوئی پابندی ہے صرف آزاد کشمیر میں نہیں کسی صوبے پر بجلی پیدا کرنے پر پابندی نہیں ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ لائن آف کنٹرول کے پار بسنے والے کشمیری بھائیوں کی حمایت جاری رکھیں گے ہم کشمیری بھائیوں کی سیاسی، سفارتی ،اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔اقوام متحدہ کی قراردادوں کے عین مطابق مسئلہ کشمیر حل کیا جائے ہم بھارت سے تعلقات میں بہتری اچھے تعلقات چاہتے ہیں ہم بات چیت کے ذریعے مسائل کا حل چاہتے ہیں۔ ہم نے مذاکرات، بحالی کے لیے آسانیاں پیدا ہوئی ہیں۔سرحدوں پر بھی آسانیاں پیدا ہوئی ہیں۔ہم بھارت سے کشیدگی کا خاتمہ چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے دورے کے موقع پر سعودی حکام نے خواہش کا اظہار کیا کہ پاکستان کے پڑوسیوں سے اچھے تعلقات قائم ہوں۔ میں نے ان سے کہا کہ بھارت اور افغانستان سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان اور آزاد کشمیر کے عوام کی خدمت پر یقین رکھتے ہیں۔میں نے تنبو لگائے، دریاں بچھائی ہیں بطور کارکن کام کیا ہے اور اس کام پر فخر ہے آزاد کشمیر میں صدر وزیر اعظم اور ان کی ٹیم بھر پور کام کر رہی ہے ۔وزیر امور کشمیر نے کشمیر کی حکومت کا ہاتھ بٹایا۔ انتخابات میں کام کیا۔انہوں نے کہا کہ ہمارا جو بھی کارکن سے اس کا نصب العین خدمت ہے۔آٹھمقام غازیوں،شہیدوں کا خطہ ہے میرا تعلق گوجر خان سے ہے گوجر خان بھی شہیدوں کا علاقہ ہیے میرا بانجھا کیپٹن جاوید ملک کی حفاظت کرتے ہوئے یہیں شہید ہوا یہ بات میرے لیے فخر کی بات ہے انہوں نے کہا کہ میں اعلان کے بجائے عملی کام پر یقین رکھتا ہوں آٹھمقام کی سڑک بنائی جائے گی۔حکومت آزاد کشمیر جلد از جلد اس منصوبے کی منظوری کے لیے اسلام آباد سمری بھجوائے جب ساری کارروائی مکمل ہوجائے گی تو میں خود ناوبٹ آ کر سڑک کا افتتاح کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ تباہ کن زلزلے کی وجہ سے یہاں بہت نقصان ہوا ۔یہاں کے لوگوں نے بہادری کے حالات کا مقابلہ کیا۔حکومت پاکستان اور عالمی برادری نے مدد کی۔ایرا نے بڑی خدمات سرانجام دیں جو کام باقی رہ گیا ہے ایرا جنگی بنیادوں پر مکمل کرے۔پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ میں آج آٹھممقام سے مظفر آباد تک سڑک کا افتتاح کر رہا ہوں جلسہ میں بڑی تعداد میں بہنوں اور بیٹیوں کی شرکت پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔انہوں نے کہا کہ آج موبائل سروس کا ٹیسٹ ہو گیا ہیے اور جلد اس خطہ کے باسیوں کے ہاتھ میں بھی موببائل فون ہو گا جو آج کے زمانہ کی بہت بڑی ضرورت ہے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ میں اس کو وادی نیلم کے لوگوں پر کوئی احسان نہیں سمجھتا۔وادی نیلم اور کشمیر کے بہادر لوگوں کی جنہوں نے ہمیشہ ذوالفقار علی بھٹو کے جھنڈے کو بلند کیا ہم ان کی خدمت کرنے میں فخر اور خوشی محسوس کرتے ہیں ۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ذوالفقار علی بھٹو کے دل میں اس خطہ کے لوگوں کے لیے کتنی محبت تھی مجھے اسے بتانے کی ضرورت نہیں ان کا کہنا تھا کہ بے نظیر بھٹو بھی وادی نیلم اور کشمیر کے لوگوں سے محبت کرتی تھیں اور عوام کی خدمت کو اپنا فرض اولین سمجھتی تھیں۔بے نظیر بھٹو نے پاکستان اور کشمیر کی بے پناہ خدمت کی ۔ان کا کہنا تھا کہ آج پی پی پی کا جھنڈا آصف علی زرداری کے ہاتھ میں ہے۔ اس پر ہم اﷲ کا شکر ادا کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے دشمن سمجھتے تھے کہ اگر ذوالفقار علی بھٹو دنیا میں نہیں ہوں گے تو شاید پی پی پی ختم ہو جائے گی اور کمزور ہو جائے گی لیکن مخالفین نے دیکھا کہ بے نظیر بھٹو نے کس ولولہ اور جذبہ سے اس جھنڈے کو بلند کیا اور اس کا دفاع کرتے ہوئے اور جمہوریت کے دفاع کرتے ہوئے اور پاکستان کے غریب لوگوں کا دفاع کرتے ہوئے اپنا خون بھی پاکستان پر نچھاور کر دیا لوگ سمجھتے تھے کہ شاید بے نظیر بھٹو کے بعد کوئی خلاء آئے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اﷲ تعالیٰ کی ذات پی پی پی کا بھرم رکھتی ہے بے نظیر بھٹو نے اپنی شہادت سے پہلے لکھ دیا کہ آصف علی زرداری قیادت دیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ شہید کی سوچ دیکھیں۔ انہوں نے کتنا زبردست فیصلہ کای ہم آصف علی زرداری کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے سارا دکھ درد برداشت کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے جھنڈے کو بلند کیا۔ان کا کہنا تھا کہ آج بلاول بھٹو پارٹی کے چیئرمین ہیں گزشتہ روز لاڑکانہ میں عوام دیوانہ وار ان کی طرف لپک رہے تھے ۔سوال پیدا ہوتا کیوں ان کا کہنا تھا کہ اس کا جواب یہ ہے کہ جو وطن کی مٹی پر مر مٹنتے ہیں عوام سیے سچا پیار کرتے ہیں جو جمہوریت کا دفاع کرتے ہیں جو عوام کی خدمت پر یقین رکھتے ہیں۔ان کو عوام کی محبت ملتی ہے ۔ان کا عشق ملتا ہے اور ان کا پیار ملتا ہیے۔ان کا کہنا تھا کہ میرے فخر کی بات ہے کہ میں ایک ورکر ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ میں کارکن تھا اور پی پی پی کا کارکن رہوں گا میرا تعلق غربت طبقہ سے ہے ۔اس باتت پر مجھے بھی فخر ہے ان کا کہنا تھا کہ غربت طبقہ کے لوگ ہر وہ کام کرتے ہیں جس سے ملک کا سرفخر سے بلند ہو وہ اس کے محنت مزدوری کرتے ہیں وہ غیرت مند ہوتے ہیں اور بہادر ہوتے ہیں اور وطن کی مٹی جب بھی ان کو پکارتی ہے وہ اسے اپنا لہو دیتے ہیں درمیانے طبقہ پر فخر ہے آزاد کشمیر کا وزیر اعظم، صدر اور میں کارکن ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ بتایا جائے کہ پی پی پی کس طبقہ کی پارٹی ہے اور کس طبقہ کی ترقی چاہتی ہے ۔اس لیے بڑا ثبوت کوئی نہیں ہو سکتا جو پی پی پی نے دیا ہے پی پی پی صدر آصف علی زرداری کی قیادت میں ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کے ویژن کو آگے لے کر چل رہی ہے پی پی پی قیادت مفاہمت کی پالیسی لے کر چل رہی ہے اور جو اسے گالی بھی دیتا ہے اسے بھی دعا دیتے ہیں جو ہمارے خلاف بولے ہم اس کے خلاف نہیں بولتے ہم ایسا ماحول چاہتیے ہیں جس میں لوگ ایک دوسرے کی عزت کریں ایک دوسرے کسی کی پگڑی نہ اچھالیں اور سب مل کر حکومت کے دیئے ہوئے راستہ کو جو جمہوریت کا راستہ ہے جو پارلیمنٹ کی مضبوطی اور غیر جانبدارانہ اور شفاف انتخابات کا راستہ ہے اور جو عام آدمی کی خدمت کا راستہ ہے اور جو پاکستان کو عالمی برادری میں ممتاز کرنے کا راستہ ہے اس پر عمل کرنا چاہیے۔انہوں نے کہ اکہ ہم نے ملک میں صاف ستھری سیاست کرنی ہے ہمیں کسی سے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں۔جمہوریت سے جو ہمارا رشتہ ہہے اس پر ہمیں کسی سے سرٹیفکیٹ نہیں لینا۔سرٹیفکیٹ کی ضرورت اور سیاسی قوتوں کو ہو گی ہمیں نہیں۔
حق خودارادیت کے حصول تک کشمیریوں کی حمایت جاری رکھیں گے،وزیر اعظم

تبصرے