سپریم کورٹ میں بلوچستان بدامنی کیس میں وفاقی سیکریٹری داخلہ اور سیکریٹری دفاع کے پیش نہ ہونے پرعدالت نے برہمی کا اظہارکرتے ہوئے قرار دیا ہے
کوئٹہ (ثناء نیوز )سپریم کورٹ میں بلوچستان بدامنی کیس میں وفاقی سیکریٹری داخلہ اور سیکریٹری دفاع کے پیش نہ ہونے پرعدالت نے برہمی کا اظہارکرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ افسران کے رویے سے پتہ چلتا ہے کہ یہ عدالت کو کوئی اہمیت نہیں دیتے۔ جبکہ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کمرہ عدالت میں مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔ڈپٹی اٹارنی جنرل ملک سکندر کا کہنا تھا جب تک دوسرا ڈپٹی اٹارنی جنرل نہیں آتا وہ وفاق کی نمائندگی کریں گے۔ ایڈووکیٹ جنرل نے کہا انہیں بتایا گیا ہے کہ سیکریٹری داخلہ اور سیکریٹری دفاع کو طلب کرنے کے احکامات منسوخ کئے گئے۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا عدالتی احکام کو مذاق بنالیا گیا خود ہی احکامات جاری اور منسوخ کرتے پھرتے ہیں۔ عدالت نے تبادلے کے احکامات معطل کرانے والے پولیس افسران کو فوری بلوچستان بھیجنے اور دیگر صوبوں کے افسران کے تبادلوں کی رپورٹ آج (بدھ کو) پیش کرنے کا حکم دیاہے۔ منگل کے روز سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں بلوچستان میں امن و امان اور لاپتہ افراد سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے مقدمہ کی سماعت کی۔چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ بلو...