نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

مئی 14, 2017 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ نوجوان مستقبل کا سرمایہ ہیں،بے چہرہ اور بے نام قوتیں سوشل میڈیا پر نوجوانوں کو گمرا ہ کررہی ہیں۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ نوجوان مستقبل کا سرمایہ ہیں،بے چہرہ اور بے نام قوتیں سوشل میڈیا پر نوجوانوں کو گمرا ہ کررہی ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں نوجوان نسل کے کردار پر جی ایچ کیو میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ تمام اداروں اور عوام کومل کر لڑنا ہے،فوج اکیلی کچھ نہیں کرسکتی۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ دہشت گردی میں کوئی عام شہری شہید ہویا فوجی جوان ، آنکھ پرنم ہوتی ہے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ گزشتہ دنوں فوج اور اس سے پہلے بالخصوص مجھے بھی ٹارگٹ کیا گیا، پہلا فیصلہ کیا تو بیٹے نے کہا کہ آپ نے ایک مقبول لیکن غلط فیصلہ کیا، دوسرا فیصلہ کیا تو بیٹے نے کہا کہ اب آپ نے غیر مقبول مگر درست فیصلہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ نوجوان نسل اسٹریٹ فارورڈ ہے، ہماری سمت بہتر بنا دے گی،اکیلی فوج کچھ نہیں کرسکتی، فوج بھی اسی معاشرے کا حصہ ہے، تمام اداروں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ آرمی چیف نے کہا کہ کراچی یا بلوچستان میں کچھ ہو تو فوج آئے، یہ ملک سب کا ہے، سب کی ذمہ داری ہے، ساری ذمہ داری صرف آرمی پر ڈالنے سے ملک آگے ن...

پاکستان نے ملک میں دہشت گردی اور ملک دشمن سرگرمیوں کے جرائم میں سزائے موت پانے والے انڈین بحریہ کے سابق افسر کلبھوشن جادھو کے معاملے میں عالمی عدالتِ انصاف کے دائرۂ اختیار کو چیلنج کر دیا ہے۔

پاکستان نے ملک میں دہشت گردی اور ملک دشمن سرگرمیوں کے جرائم میں سزائے موت پانے والے انڈین بحریہ کے سابق افسر کلبھوشن جادھو کے معاملے میں عالمی عدالتِ انصاف کے دائرۂ اختیار کو چیلنج کر دیا ہے۔ یورپی ملک نیدرلینڈز کے شہر دی ہیگ میں قائم عالمی عدالتِ انصاف میں پیر کو كلبھوشن جادھو کے معاملے کی سماعت ہوئی اور فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے اور کہا ہے کہ یہ جلد از جلد سنایا جائے گا۔ عدالت میں پاکستان کی جانب سے دلائل دیتے ہوئے بیرسٹر خاور قریشی نے کہا کہ ویانا کنونشن کے تحت عالمی عدالتِ انصاف کا دائرۂ اختیار محدود ہے اور کلبھوشن کا معاملہ عالمی عدالت میں نہیں لایا جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ ہنگامی نوعیت کا نہیں جیسے کہ انڈیا کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں کہا گیا ہے۔ انڈیا نے عالمی عدالتِ انصاف سے اس معاملے میں مداخلت کی درخواست کرتے ہوئے کہا تھا کہ جادھو کی پھانسی کے خلاف اپیل کرنے کے لیے بہت کم وقت ہے اور پاکستان میں اس سلسلے میں تمام امکانات پر غور کرنے کے لیے وقت نہیں ہے۔ پاکستان کے وکیل نے کہا کہ انڈیا کے دلائل میں تضاد ہے اور وہ...