وفاقی حکومت نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے موقع پر اسلام آباد میں فول پروف سیکیورٹی کے احکامات جاری کر دیئے

اسلام آباد (ثناء نیوز ) وفاقی حکومت نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے موقع پر اسلام آباد میں فول پروف سیکیورٹی کے احکامات جاری کر دیئے ۔ مشترکہ اجلاس سے ترک وزیر اعظم طیب اردگان خطاب کریں گے ۔ اس موقع پر ریڈ زون میں شناختی کارڈ کے بغیر داخلہ پر پابندی ہو گی جبکہ مارگلہ کی پہاڑیوں اور ریڈ زون میں پولیس کی اضافی نفری تعینات کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ۔ سیکیورٹی کا جائزہ لینے کے لئے اعلیٰ سطح کا اجلاس وزیر داخلہ رحمان ملک کی صدارت میں ہوا اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رحمان ملک کا کہنا تھا کہ شریف برادران کی لوٹی ہوئی رقم واپس لائی جائے گی اور پنجاب حکومت کے لیپ ٹاپ ، ناقص ادویات اور سستی روتی کے سکینڈل بھی عوام کے سامنے لائیں گے ۔ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ نواز شریف تھانے دار کی دھمکیاں نہ دیں اور سیاستدانوں کو بازاری زبان استعمال نہیں کرنی چاہئے ۔ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ ایسا ماحول پیدا نہ کیا جائے جس سے جمہوریت کو نقصان ہو ۔ انہوں نے کہا کہ شریف برادران منی لانڈرنگ کا اعتراف کریں گے جبکہ جنوبی پنجاب میں انتہا پسندوں کی موجودگی کی تصدیق وزیر اعلیٰ پنجاب نے بھی کی ہے ۔ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ وہ جب بھی سچ بولتے ہیں تو ان پر الزام لگا دیا جاتا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں رحمان ملک کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف وزیر اعظم کو اپیل کا حق ہے ۔ شریف برادران سپریم کورٹ کا بیلف بننے کی کوشش نہ کریں اور مسلم لیگ ( ن ) میں مشرف کا ٹولہ شامل ہو گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت عوامی مینڈیٹ سے آئی ہے اور جنوبی پنجاب میں وزیر اعظم گیلانی کے اقدامات سے لوگوں کے معیار زندگی میں بہتری آئی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ 32 ملین ڈالر منی لانڈرنگ کے معاملہ پر انٹرپول تیزی سے کام کر رہا ہے جبکہ پنجاب میں لیپ ٹاپ کمپیوٹر بغیر میرٹ کے تقسیم کئے گئے جس سے ذہین طلبہ کی حوصلہ شکنی ہوئی ۔ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ ( ن ) نے ہمیشہ ان کی باتوں کو منفی لیا ہے ۔




تبصرے