نیٹو سیکرٹری جنرل راسموسن نے کہا ہے کہ پاکستان سے نیٹو راہ داری پر مذاکرات جاری ہیں جن کا مثبت نتیجہ نکلے گا اور امید ہے کہ نیٹو سپلائی جلد بحال ہو جائے گی۔

شکاگو(ثناء نیوز ) نیٹو سیکرٹری جنرل راسموسن نے کہا ہے کہ پاکستان سے نیٹو راہ داری پر مذاکرات جاری ہیں جن کا مثبت نتیجہ نکلے گا اور امید ہے کہ نیٹو سپلائی جلد بحال ہو جائے گی۔ پاکستان کی شرکت کے بعد افغانستان کے مسائل حل نہیں کر سکتے۔شکاگو میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے راسموسن نے کہا کہ مستقبل قریب میں پاکستان کی طرف سے نیٹو سپلائی کھولنے سے متعلق پر امید ہیں۔ا س سلسلے میں پاکستان سے مذاکرات جاری ہیں اور امید ہے کہ ان کا مثبت نتیجہ نکلے گا۔انہوں نے کہا کہ نیٹو اتحاد مضبوط ہے اور افغانستان سے نیٹو فوجیوں کا انخلاء مرحلہ وار ہو گا اورامید ہے کہ 2014 ء تک افغانستان سے انخلاء مکمل ہو جائے گا۔ اس سلسلے میں منصوبہ بندی کے تحت کام کر رہے ہیں۔نیٹو اتحادیوں کو تعاون فراہم کرنا ہو گا۔نیٹو سیکرٹری نے کہا کہ کینیڈا کی طرف سے افغان فوجیوں کو ٹریننگ دینے کی پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان سے نیٹو انخلاء کے بعد امن قائم رہے اس کے لیے ہم منصوبہ بندی کر رہے ہیں تاکہ وہاں کی حکومت اور فوج کو اتنا مضبوط کر دیئے جائے کہ وہ کسی بھی صورتحال سے نبردآزما ہونے کی صلاحیت رکھتی ہوں۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کا امن خطے کی بہتری کے لیے ہم نہیں چاہتے کہ وہاں سے نیٹو انخلاء کے بعد کوئی گڑ بڑ ہو اس لیے ہماری کوشش ہے کہ وہاں کی فوج اور حکومت کو مضبوط کیا جائے اور ہم ان کے ساتھ اپنا تعاون بھر پور طریقے سے جاری رکھیں گے۔




تبصرے