دفاع پاکستان کونسل نے نیٹو سپلائی فوری بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے متبنہ کیا ہے کہ اگر نیٹو سپلائی فوری بند نہ ہوئی تو نقصانات کے ذمہ دار پاکستانی حکمران اور امریکہ ہو ں گے


چمن (ثناء نیوز )دفاع پاکستان کونسل نے نیٹو سپلائی فوری بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے متبنہ کیا ہے کہ اگر نیٹو سپلائی فوری بند نہ ہوئی تو نقصانات کے ذمہ دار پاکستانی حکمران اور امریکہ ہو ں گے ۔ دفاع پاکستان کونسل کے شرکاء نے نیٹو سپلائی کی بحالی کے خلاف چمن میں پاک افغان سرحد پر لانگ مارچ کیا اور دھرنا دیا اور عزم ظاہر کیا ہے کہ نیٹو سپلائی کی بندش تک اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔اس موقع پر دفاع پاکستان کونسل کے امیر مولانا سمیع الحق جماعت الدعوۃ کے امیر حمزہ حافظ محمد فضل اور دیگر قائدین نے خطاب کیا ۔اس موقع پر مولانا سمیع الحق نے اپنے خطاب میں کہا کہ عوام کی طاقت سے حکمرانوں کو نیٹو سپلائی بند کرنے پر مجبور کر دیں گے۔حکمران ہوش کے ناخن لیں اور دیکھ لیں کہ لانگ مارچ میں کتنے لوگ شریک ہیں اگر ان کی بات نہ مانی گئی تو پھر حالات کے ذمہ دار حکمران خود ہوں گے ۔انہوں نے امریکہ پر بھی زور دیا کہ وہ نیٹو سپلائی فوری بند کر دے ورنہ نقصانات کا ذمہ دار وہ خود ہو گا۔انہوں نے کہا کہ ہماری جنگ حکومت سے نہیں امریکہ سے ہے مولانا سمیع الحق نے کہا کہ ہم حکومت پاکستان کی پالیسیوں پر لعنت بھیجتے ہیں ہم حکومت پاکستان کے غیر ذمہ دارانہ اور آمرانہ فیصلوں کو مسترد کرتے ہیں۔ہم افغان بھائیوں کے ساتھ ہیں اور ان کو بتادینا چاہتے ہیں کہ پاکستان کے 18 کروڑ عوام ان کے ساتھ ہیں۔ طالبان ہماری ادلاد کی طرح ہیں اور عظیم لوگ ہیں ۔ہم طالبان اور امریکہ کے خلاف جنگ لڑنے والوں کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم ان کے ساتھ ہیں ہم کرزئی کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ خدا را افغانستان کی آزادی کی جنگ لڑنے والوں کا ساتھ دو اور ان کے اعتماد حاصل کرو۔مولانا سمیع الحق نے کہا کہ ہم نے حکومت پاکستان سے بار ہا کہا کہ نیٹو سپلائی کھول کر ہماری عدالت کو مت للکارو ہم قبائلی لوگ ہیں جو کہتے ہیں وہ کر دکھاتے ہیں ہم حکومت پاکستان سے یہ بھی کہتے ہیں کہ وہ امریکہ کی جنگ سے الگ ہو جائے اور سپلائی بحال کر کے اپنے کسی مسلمان بھائیوں کو مارنے کے لیے اسلحہ فراہم نہ کرے ورنہ تمام تر حالات کی ذمہ دار وہ خود ہو گی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مولانا امیر حمزہ نے کہا کہ ہم نے نیٹو سپلائی بند کرانی ہے اور یہ بند کرا کر ہی دم لیں گے کفن سر پر باندھ کر نکلے ہیں کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران امریکی دباؤ مسترد کر دیں ہمارا لانگ مارچ اﷲ کی رضا کے لیے ہے اگر سپلائی بند نہ کی گئی تو حالات کی ذمہ دار حکومت ہو گی لانگ مارچ سے امریکی کنٹینرز رکوائے جائیں گے۔حکمرانوں کو عوام کا اتنا بڑا جم غفیر دیکھ کر ہوش کے ناخن لینے چاہیں۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں حافظ محمد فضل نے کہا کہ امریکہ سن لے اس کے کنٹینرز ہماری لاشوں سے ہو کر گزریں گے ہم نیٹو کو کبھی اسلحہ اور سامان سپلائی نہیں ہونے دیں گے۔حکومت سن لے پاکستان کے 18 کروڑ ہمارے ساتھ ہیں اور ہم اپنی بات منوا کر دم لیں گے اور اگر حکومت نے ہماری بات نہ مانی تو اس کے نتائج بھگتنے کیے لیے تیار ہو جائے۔دفاع پاکستان کونسل کے ہزاروں افراد کے ساتھ نیٹو سپلائی کی بحالی کے خلاف لانگ مارچ کیا اور جن میں پاک افغان سرحد کے قریب دھرنا دیا۔اس موقع پر شرکاء نعرے لگا رہے تھے کہ امریکہ کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے

تبصرے