سپریم کورٹ میں آئیندہ ہفتہ مقدمات کی سماعتکے لیے دولارجر بینچ ایک ڈویژن بینچ اور ایک تین رکنی بینچ تشکیل دے دیا گیا ہے


اسلام آباد (ثناء نیوز )سپریم کورٹ میں آئیندہ ہفتہ مقدمات کی سماعتکے لیے دولارجر بینچ ایک ڈویژن بینچ اور ایک تین رکنی بینچ تشکیل دے دیا گیا ہے جو بلوچستان ٹارگٹ کلنگ، ایفی ڈرین کورٹ کیس ، اراکین پارلیمان کی دوہری شہریت، توہین عدالت کے نئے قانون کے خلاف مقدمات، این آر او عملدر آمد کیس،وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف اور وفاقی مشیر داخلہ رحمان ملک کے خلاف توہین عدالت کے مقدمات سمیت دیگر اہم مقدمات کی سماعت کریں گے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ جسٹس میاں شاکر اللہ جان ، جسٹس تصدق حسین جیلانی، جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس خلجی عارف حسین پر مشتمل ہے جو پیر کو توہین عدالت کے نئے قانون کے خلاف دائر 18 مقدمات کی سماعت کرے گا۔ جسٹس آصف کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس امیر یان مسلم ، جسٹس اعجاز افضل خان، جسٹس اعجاز چوہدری اور جسٹس شیخ عظمت سعید پر مشتمل لارجربینچ بدھ 25 جولائی کو این آر او عملدر آمد کیس کی سماعت کرے گا اس مقدمہ کی سماعت کے لیے عدالت نے وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کو حکم دے رکھا ہے کہ وہ صدر آصف علی زر داری کے خلاف سوئس عدالتوں میں مقدمات کھولنے کے لیے خط لکھیں۔ لارجر بینچ کے بعد پیر کے روز چیف جسٹس افتخار چوہدری کی سربراہی میں جسٹس جواد ایس خواجہ اراکین پارلیمان کی دوہری شہریت کے خلاف دائر مقدمات، وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے خلاف توہین عدالت کے مقدمات سمیت دیگر اہم مقدمات کی سماعت کرے گا جبکہ چیف جسٹس کی سر براہی میں مذکورہ بینچ منگل کو بلوچستان میں جاری ٹارگٹ کلنگ کے خلاف بلوچستان ہائی کورٹ بار کی جانب سے دائر مقدمات اور ایفی ڈرین کوٹہ کیس کی سماعت کرے گا۔ مذکورہ بینچ جمعرات کو چیچو کی ملیاں اور نندی پور پاور پراجیکٹس کی تنصیب میں تاخیر کے خلاف مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کی جانب سے دائر مقدمہ کی سماعت کرے گا۔ اس مقدمہ میں عدالت نے سابق وزیر قانون بابر اعوان اور سابق سیکرٹری قانون کو پاور پراجیکٹس کی تنصیب میں تاخیر کے ذمہ دار قرار دے رکھا ہے اور انہیں نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔ عدالت عظمی کا دوسرا بینچ جسٹس آصف سعید کھوسہ ، جسٹس اعجاز افضل خان اور جسٹس اعجاز احمد چوہدری پر مشتمل ہے ۔ عدالت عظمیٰ کا ڈویژن بینچ جسٹس امیر یانی مسلم اور جسٹس شیخ عظمت سعید پر مشتمل ہے جو رواں ہفتے اہم مقدمات کی سماعت کریں گے۔

تبصرے

مشہور اشاعتیں