سپریم کورٹ آف پاکستان نے بے نظیربھٹو قتلکیس کی دوسری ایف آئی آر کے اندراج کے لیے دائر مقدمہ کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ مقدمہ کی سماعت کے لیے 5 رکنی لارجر بینچ تشکیل دیا جائے گا


اسلام آباد(ثناء نیوز ) سپریم کورٹ آف پاکستان نے بے نظیربھٹو قتلکیس کی دوسری ایف آئی آر کے اندراج کے لیے دائر مقدمہ کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ مقدمہ کی سماعت کے لیے 5 رکنی لارجر بینچ تشکیل دیا جائے گا جبکہ حکومت کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا ہے کہ بے نظیر بھٹو قتل کیس بارے اقوام متحدہ کی تحقیقاتی رپورٹ عام کر دی گئی ہے منگل کو چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربرا ہی میں جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس خلجی عارف حسین پر مشتمل عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بینچ نے بے نظیر بھٹو کے سابق پروٹوکول آفیسر چوہدری محمد اسلم کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی ۔سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل رشید اے رضوی نے موقف اختیار کیا کہ سابق صدر پرویز مشرف نے بے نظیر بھٹو کے خلاف مجرمانہ سازش کی اور اس سازش کا ذکر بے نظیر بھٹو نے اپنی زندگی میں بھی کیا تھا۔رشید اے رضوی کا کہنا تھا کہ اس وقت کے وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کی بھٹو خاندان سے ذاتی عداوت تھی اور پرویز الٰہی کا نام بے نظیر کی ای میلز اور خطوط میں بھی تھا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ پرویز الٰہی تو پیپلز پارٹی کی حکومت میں نائب وزیر اعظم ہیں اور درخواست گزار چوہدری محمد اسلم پرویز الٰہی کے خلاف ذاتی عداوت کا دعویٰ کیسے کر سکتا ہے۔اس موقع پر درخواست گزار نے یہ نقطہ الٹایا کہ عدالت نے بے نظیر بھٹو قتل بارے اقوام متحدہ کی ٹیم کے ذریعے کروائی گئی تحقیقات پر مشتمل رپورٹ عام کرنے کا حکم دیا تھا جس پر عمل نہیں کیا گیا تو چیف جسٹس نے ڈپٹی اٹارنی جنرل شفیع محمد چانڈیو سے استفسار کیا کہ کیا اقوام متحدہ کی رپورٹ عام کر دی گئی ہے تو ان کا کہنا تھا کہ رپورٹ عام کر دی گئی ہے عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے کہا کہ وہ رپورٹ عام کیے جانے کا حکومتی نوٹی فکیشن عدالت میں پیش کریں یا حکومت سے پوچھ کر بتائیں۔ عدالت نے رشید اے رضوی کے دلائل سننے کے بعد پانچ رکنی بینچ تشکیل دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے قرار دیا کہ ہو سکتا ہے کہ آئندہ ہفتہ اس مقدمہ کی سماعت کے لیے 5 رکنی لارجر بینچ تشکیل دے دیا جائے بعد ازاں سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی۔
بے نظیر قتل کیس ، لارجر بینچ تشکیل دینے کا فیصلہ

تبصرے