پاکستان افغانستان اور برطانیہ نے خطے میں امن و استحکام اور دہشت گردی کے مشترکہ چیلنج سے نمٹنے کے لیے مربوط کوششیں کرنے پر اتفاق کیا ہے


کابل (ثناء نیوز ) پاکستان افغانستان اور برطانیہ نے خطے میں امن و استحکام اور دہشت گردی کے مشترکہ چیلنج سے نمٹنے کے لیے مربوط کوششیں کرنے پر اتفاق کیا ہے یہ اتفاق رائے کابل میں پاکستان ،افغانستان اور برطانیہ کے درمیان پہلی سہ فریقی کانفرنس میں طے پایا ۔کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف جبکہ افغانستان کے وفد کی سربراہی صدر حامد کرز ئی اور برطانیہ کی نمائندگی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے کی۔برطانوی وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صف اول کے ملک کا کردار ادا کر رہا ہے اور عالمی برادری اس حوالے سے پاکستان کی قربانیوں اور کردار کا اعتراف کرتی ہے انہوں نے خطے کے امن واستحکام میں پاکستان کے کردار کو سراہا افغان صدر حامد کرزئی نے کہا کہ پاکستان کی حکومت کے ساتھ جتنے اچھے تعلقات اب ہیں وہ گزشتہ چھ دہائیوں میں نہیں تھے۔انہوں نے خطے میں امن واستحکام میں پاکستان کے کردار کو سرہاتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا کہ دونوں ملکوں کے مضبوط تعلقات سے خطے میں پائیدار امن ،ترقی اور خوشحالی ممکن ہو سکتی ہے۔وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ مستحکم اور پر امن افغانستان نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کے بھی مفاد میں ہے۔انہوں نے دہشت گردی کے خلاف اپنے پختہ عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان علاقائی امن و استحکام میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے اور مستقبل میں بھی ادا کرتا رہے گا جبکہ کابل میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان باضابطہ مذاکرات ہوئے ان مذاکرات میں دہشت گردی کے خاتمے،افغانستان میں امن و استحکام اور جاری مفاہمتی عمل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا مذاکرات میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے کی ۔وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پاکستان تمام ہمسائیہ ممالک سے اچھے تعلقات چاہتا ہے اور افغانستان میں ہر اس مفاہمتی عمل کا حامی ہے جسے افغان عوام اور قیادت کی حمایت حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام خطے اور پاکستان چاہتا ہے کہ افغانستان میں پائیدار بنیادوں پر امن کے قیام کو یقینی بنایا جائے۔افغان صدر حامد کرزئی نے پاکستان افغانستان ٹرانزٹ ٹریڈ کو تجارتی روابط میں اہم پیشرفت قرار دیا۔ افغانستان کے صدر حامد کرزئی نے وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف اور ان کے وفد کے اعزاز میں کابل کے صدارتی محل میں ظہرانہ دیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے عوام بہاد ر اور اجرت مند ہیں اور ہم مل کر تمام چیلنجز پر قابو پا سکتے ہیں۔وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے اعزاز میں کابل کے صدارتی محل میں باضابطہ استقبالیہ تقریب ہوئی ۔وزیر اعظم صدارتی محل پہنچے تو ان کا پرتپاک خیر مقدم کیا گیا۔ افغانستان صدر حامد کرزئی نے مرکزی دروازے پر آ کر وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور وفد کا استقبال کیا۔افغان نیشنل آرمی کے دستے نے وزیراعظم کو سلامی دی اور گارڈ آف آنر پیش کیا۔اس موقع پر دونوں ملکوں کے قومی ترانے بجائے گئے اس سے قبل راجہ پرویز اشرف کابل پہنچے تو ہوائی اڈے پر افغانستان کے وزیر تجارت نے ان کا پر تپاک استقبال کیا۔ مذاکرات کے بعد افغان صدر حامد کرزئی کے ساتھ کابل میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان برادر اسلامی ملک ہیں دونوں ملکوں کا ماضی اور مستقبل ایک دوسرے سے منسلک ہے ۔انہوں نے کہا کہ افغان صدر سے مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوا۔افغانستان میں امن وامان کے حوالے سے گفتگو ہوئی۔راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے مسئلے کا افغان قیادت میں حل کی حمایت کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان سے تجارتی تعلقات بڑھانے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغان مسئلے کے حل کا حصہ ہے اور اس سلسلے میں ہم اپنا کردار ادا کر رہے ہیں جبکہ افغان صدر حامد کرزئی نے کہا کہ پاکستانی وزیر اعظم کی افغانستان آمد پر خوش ہوں۔ہم افغان جہاد اور افغان مہاجرین کے معاملے پر پاکستان حکومت اور عوام کے شکر گزار ہیں۔انہوں نے کہا کہ دونوں برادر اسلامی اور پڑوسی ملک ہیں۔دونوں کا نفع نقصان مشترک ہے۔دونوں ملکوں کو سیکورٹی کے ایک جیسے چیلنجز کا سامنا ہے اور دونوں ممالک بیٹھ کر مسائل حل کر سکتے ہیں دہشت گردی کا خاتمہ دونوں ملکوں کے امن کے لیے ضروری ہے انہوں نے کہا کہ ملاقات میں دونوں ملکوں کی درپیش مسائل پر تفصیلی بات ہوئی اور پاکستانی سرمایہ کاروں کے لئے آسان ویزے کے حصول پر بھی بات ہوئی۔
پاکستان افغانستان اور برطانیہ کا امن و استحکام مربوط کوششیں کرنے پر اتفاق

تبصرے