پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مینعمران خان نے کہا ہے کہ ایک کو بیوی کے کاغذ کے ٹکڑے اور دوسرے کو جنرل جیلانی نے لیڈر بنایا۔


اسلام آباد (ثناء نیوز ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مینعمران خان نے کہا ہے کہ ایک کو بیوی کے کاغذ کے ٹکڑے اور دوسرے کو جنرل جیلانی نے لیڈر بنایا۔ تحریک انصاف پارلیمنٹ میں بیٹھی کسی جماعت کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گی اکثریت نہ ملی تو اپوزیشن میں بیٹھیں گے۔ جمہوریت کے نام پر ڈاکے مارے جا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کونیشنل پریس کلب اسلام آباد کے زیر اہتمام سمر کیمپ کے شرکاء کے کرکٹ میچ کی افتتاحی تقریب کے دوران کھلاڑیوں اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔عمران خان نے کہا کہ بچوں پر سر مایہ کاری قوم کا سب سے بڑا سر مایہ ہے۔ ہماری حکومت آئی تو ہم ہر یونین کونسل کی سطح پر کھیل کے میدان بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سپورٹس مشکل وقت میں مقابلہ کرنا سکھاتی ہے کامیابی کے لیے ہار سے خوفزدہ ہو نے کی بجائے سیکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔سیاست میں بھی تحریک انصاف کی سونامی کامیاب ہو گی کیونکہ میرے مخالفین کو بہتر انداز میں مقابلہ کرنا نہیں آتا۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ پاک بھارت کرکٹ کی بحالی خوش آئند ہے۔ پاکستان اور بھارت کو جو بھی چیز مذاکرات کی طرف لے کر جاتی ہے دونوں ممالک کے لیے بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک بھارت کرکٹ سیریز میں دونوں ٹیموں پر شدید دباؤ ہوتا ہے اور کھلاڑی بڑھ چڑھ کر کھیلتے ہیں وہی ٹیم فتح حاصل کرتی ہے جو دباؤ کا مقابلہ کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرکٹ ورلڈ کپ میں بھارت نے بھی غلطیاں کیں لیکن پاکستان نے اس سے بھی زیادہ غلطیاں کیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرے مخالفین کمزور ہیں کوئی بھی اپنے پیروں پر کھڑا ہو کر نہیں آیا ایک کہتا ہے کہ اسے اس کی بیوی کی طرف سے لکھے گئے کاغذ کے ٹکڑے نے لیڈر بنایا اور دوسرے کو جنرل جیلانی نے لیڈر بنایا دونوں اکٹھے ہو رہے ہیں۔ نگران حکومت کے معاملے پر دونوں ایک ہو چکے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 23 ستمبر کو لاکھوں لوگوں کو ساتھ لے کر وزیرستان جاؤں گا۔ دنیا بھر سے انسانی حقوق کے کارکنان اور تنظیموں کو اپنے ہمراہ لے کر جا رہا ہوں۔ وزیرستان امن مارچ لے کر جانے کا مقصد یہ ہے کہ پوری دنیا کو بتایا جائے کہ ڈرون حملوں میں معصوم شہری مرتے ہیں جنگ کو ختم کر کے مذاکرات کی طرف جانے کی ضرورت ہے۔ ڈرون حملوں میں مرنے والوں کے نام سامنے کیوں نہیں لائے جاتے۔ ایک سوال کے جواب میں تحریک انصاف کے چیئر مین نے کہا کہ اسمبلی میں بیٹھی ہوئی کسی جماعت کے ساتھ اتحاد نہیں ہو سکتا یہ سب اسٹیٹس کو کی جماعتیں ہیں۔ اگر ہمیں اکثریت نہ ملی تو اپوزیشن میں بیٹھیں گے۔ پارلیمنٹ میں بیٹھی ہوئی تمام جماعتوں کا مقصد اقتدار میں آ کر پیسہ بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی غیر آئینی اقدام کی حمایت نہیں کریں گے اگر پارلیمنٹ سے باہر بیٹھی جماعتوں سے مشاورت کے بغیر نگران حکومت بنائی گئی تو اس پر کسی کو اعتماد نہیں ہو گا۔ عوام تباہ ہو رہی ہے اور ن لیگ پنجاب حکومت سے کیوں نہیں نکلتی۔ پارلیمنٹ میں بیٹھے ہوئے یہ لوگ راجہ رینٹل کا راستہ کیوں نہیں روک سکے۔ راجہ رینٹل کو سپریم کورٹ مجرم قرار دے چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ صرف اس وقت ہو گا جب سپریم کورٹ پر حملہ ہو گا۔ جمہوریت کے نام پر ڈاکے مارے جا رہے ہیں اور اپنی چوری چھپانے کے لیے عدالت کے خلاف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف جس وقت بھی انتخابات کا اعلان ہو الیکشن میں جانے کے لیے تیار ہے اور ان چوروں کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی۔
ایک کو بیوی کے کاغذ کے ٹکڑے اور دوسرے کو جنرل جیلانی نے لیڈر بنایا:عمران خان

تبصرے