پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ چوہدری برادران ڈکٹیٹر کا ساتھ دینے پر قوم سے معافی مانگیںاوردوبارہ ڈکٹیٹروں کی حمایت نہ کرنے کا وعدہ کریں تو انہیں(ن) لیگ میںخوش آمدیدکہاجائے گا

لاہور (ثناء نیوز ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ چوہدری برادران ڈکٹیٹر کا ساتھ دینے پر قوم سے معافی مانگیںاوردوبارہ ڈکٹیٹروں کی حمایت نہ کرنے کا وعدہ کریں تو انہیں(ن) لیگ میںخوش آمدیدکہاجائے گا ہم اقتدار کی نہیں اقدار کی سیاست کررہے ہیں۔ حکومت کے زبانی وعدوں پر اعتبار نہیں اسی لیے 20 ترمیم میںتمام باتیں لکھوائیں۔ پی پی مک مکا کی سیاست کر رہی ہے ماضی کے کردار کو ختم اور فراموش کرنا ہو گا۔ حکومت نے ماضی میں ہونے والی اے پی سیز کے فیصلوں پر عمل نہیں کیا اس لیے بلوچستان کے حوالہ سے مجوزہ اے پی سی سے قبل نواب اکبر بگٹی کے قاتلوں کو گرفتار اور لاپتہ افراد کو بازیاب کرایا جائے ۔ اس کے بعد شریک ہوں گے ۔ حکومت عوام کو جلد انتخابات کی خوشخبری دے جبکہ مسلم لیگ(ن) میں شامل ہونے والی(ق) لیگ کی سابق رکن قومی اسمبلی ماروی میمن نے کہا کہ سیاست سے اسٹیبلشمنٹ کا کردار ختم ہونا چاہیے (ن) لیگ میں شامل ہونے کا فیصلہ کرنے میںتین سال لگے جبکہ لوگوں کو 40 سال سیاست کرنے کے بعدبھی سمجھ نہیں آئی ۔ (ن) لیگ میں کارکن کی حیثیت سے شامل ہوئی ہوں اور قائد جو ذمہ داری دیں گے اس کو نبھاؤں گی اس وقت ملک کو (ن) لیگ کی ضرورت ہے ان خیالات کا اظہار میاں نواز شریف اور ماروی میمن نے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ نوازشریف نے ماروی میمن کو پارٹی میں خوش آمدید کیا اور کہا کہ ماروی جیسے نوجوانوں کی پارٹی اور ملک کو ضرورت ہے ہم نے حکومت کو سمجھانے کی پوری کوشش کی اور آج تک سمجھا رہے ہیں لیکن حکومت ہماری بات سننے کو تیار نہیں ملک میں اگر(ن) لیگ کی حکومت ہوتی تو کم ازکم 50 فیصد بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم ہو چکی ہوتی جبکہ غربت اور مہنگائی کے خاتمہ کے ساتھ ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوتا نواز شریف نے کہا کہ ہماری جدوجہد میں کوئی تبدیلی نہیںآئی اور ہم اپنے ایجنڈے پر چل رہے ہیں ہم اقتدار کی نہیں اقدار کی جنگ لڑرہے ہیں اگر عوام کل کو اقتداردیں گے تو ہم اقدار کو سامنے رکھ کر سیاست کریںگے اور اس سے عوام 


کے مسائل حل ہوں گے اسٹیبلشمنٹ کے کسی ایسے کردار کے حق میں نہیں جو ملک کو اس کی منزل سے بھٹکائے جو غلط کام کرے گا وہ حکومت ہو یا اسٹیبلشمنٹ ہم اس کی مخالفت کریں گے ۔ ایسے اقتدار کا کیا کرنا جو ملک کے مسائل حل کرنے کی بجائے ملک کو کسی اور طرف لے جائے اور ہمارے نظریات اور اقتدار سے ہٹا دے تو ہم اس کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے ہم نے قربانیاں دی ہیں اور تبدیلی کا نعرہ لگانے والوں نے کوئی قربانی نہیں دی ہم نے سبق سیکھا ہے اور اپنی اصلاح کی ہے ہم ملک بدر ہوئے اورجیلیں بھی کاٹیں اور ثابت قدم رہے اور اس کے بدلہ میں وہ مقاصد پورے ہونے چاہئیں جن کے لیے قربانیاں دی گئیں پی پی پی کی قیادت نے تمام مقاصد کو فراموش کرکے مک مکا کی سیاست شروع کردی ہم پرالزامات لگے کہ اندر سے ملے ہوئے ہیں 20 ویں ترمیم سے ملک ترقی کی جانب گامزن ہو گا اصول کی وجہ سے پنجاب میں صدرزرداری نے گورنر راج لگایا اور ہمیں نااہل قرار دلوایاا ور ہم اپنے ایجنڈے پر قائم رہے اور ایک دن معزول جج بحال ہوئے اگر اقتدار ملتا ہے ملے اور نہیں ملتا تو نہ ملے ہم اپنے نظریات پر کاربند رہیں گے سیاستدانوں کو ماضی کا کردار ختم کرنا ہو گا ہماری حکومت ہوتی تو پچاس فیصد بجلی کی لود شیڈنگ ختم کردیتی اور مہنگائی اور بے روزگاری کم ہو چکی ہوتی ا ور مسائل حل ہوتے ۔ ہمارے دورمیں پاکستان ترقی کی راہ میںسب سے آگے تھا۔ آج خطہ میں سب سے پیچھے ہے ۔ ملک کے 10 ،12 سال ضائع نہ ہوتے تو آج پاکستان خطہ کی طاقت ہوتا ۔ پاکستان کے پاس سب کچھ ہے اور ملک آج بھی ترقی کرسکتا ہے صرف پنجاب ایسا صوبہ ہے جہاں ترقیاتی کام تیزی سے جاری ہیں۔ 
خواتین کی ترقی کے لیے اہم منصوبہ کا اعلان شہباز شریف 8 مارچ کو کریں گے انکاکہنا تھا کہ حکومت آج بچوں کوکمپیوٹر اور لیپ ٹاپ دے تاکہ ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو پنجاب میں دانش سکولوں میں غریبوں کے بچے پڑھ رہے ہیںان سکولوں کا معیار ایچی سن کالج سے کم نہیں۔ نواز شریف نے کہا کہ ماروی میمن لاہور ، سندھ ،بلوچستان یاخیبرپختونخوا سے کہیںسے بھی الیکشن میں حصہ لیں گی وہ جیتیں گی ان کا کہنا تھا کہ حکومت سے میرا کوئی رابطہ نہیں ۔ہماری خواہش ہے کہ حکومتیں عوام کے ووٹوں سے آئیں اور عوام کے ووٹوں سے ہی جائیں ۔ یہ سلسلہ چلے گا تو ملک ترقی کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ قوم کو نئے انتخابات کی خوشخبری ملنی چاہیے تاکہ حکومتی پالیسیوں کا خاتمہ ہو ان کا کہنا تھا کہ ماروی میمن کے موقف کی تحسین ہونی چاہیے کیونکہ انہوں نے حکومت چھوڑی ہم ماروی کو پارٹی میں ذمہ داریاں دیں گے تاکہ یہ پارٹی کو مضبوط بنائیں نواز شریف نے کہا کہ 20 ویں ترمیم میں ہماری شرائط کو مانا گیا جس میں خود مختار نگران حکومتیں قائم کرنا شامل ہے اور یہ حکومتیں اتفاق رائے سے بنیں گی حکومت کے زبانی وعدوں پر اعتبار نہیں تھا اس لیے تمام باتیں ترمیم میں لکھیں ان کا کہنا تھا کہ یہ تمام باتیں میثاق جمہوریت میںلکھی ہیں ۔ حکومت جو الٹی گنگا بہا رہی ہے ہم نے اسے سیدھے طریقہ سے چلانے کی بھرپور کوشش کی لیکن حکومت نے مشرف کو معافی دینے کی بات کی اور بگٹی کے قاتلوں کو گارڈ آف آنرپیش کیا ۔ ہم حکومت کو آج تک سمجھا رہے ہیں لیکن حکومت 
کا رویہ ٹھیک نہیں ان کاکہنا تھا کہ حکومت نے اے پی سی اور پارلیمنٹ کی مشترکہ قراردادوں کے فیصلہ کی پروا نہیں کی اور نہ ہی ان فیصلوں پر عمل کیا بلوچستان پر اے پی سی میں شرکت اس وقت کریں گے جب نواب اکبر بگٹی کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے گا اور لاپتہ افراد کو بازیاب کرانا ہو گایہ اقدامات بلوچستان میں امن کے لیے پہلا زینہ ہے ۔ یہ مطالبے عوام کے ہیں ایک سوال پر ان کاکہنا تھا کہ چوہدری برادران اگر ڈکٹیٹر کی مدد پر قوم سے معافی مانگیں نہ کہ مجھ سے اور ڈکٹیٹروں کی مستقبل میںمددنہ کرنے کا اعلان کریںتو وہ مسلم لیگ (ن) میں شامل ہو سکتے ہیں جبکہ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ماروی میمن نے کہا کہ میںنے(ن) لیگ کو اس وقت پہلی دفعہ دیکھا جب یہ لوگ مشرف کے خلاف جنگ لڑرہے تھے مجھے تین سال میں سمجھ آئی کہ اسٹیبلشمنٹ کے پلیٹ فارم سے سیاست نہیں ہو سکتی مجھ سے 15 ، 20 اور 40 سال لوگ سینیئر آج بھی اسٹیبلشمنٹ کے سہارے سیاست کرنے کی کوشش کررہے ہیں (ن) لیگ واحد جماعت ہے جو اسٹیبلشمنٹ کی سیاست نہیں کررہی ۔ مجھے بڑے خلوص سے(ن) لیگ میںشمولیت کی دعوت دی اور اسے میں نے قبول کیا ۔ میں نے خود بھی (ن) لیگ کے بارے میں بہت کچھ کہا اور سنا تھا اورجوکچھ کہا وہ لوگوں کی سنی باتوں پر تھا لیکن جب میری نواز شریف ، شہباز شریف ، سعد رفیق اور پرویز رشید سے ملاقاتوں میں میری غلط فہمیاں دور ہوئیں(ن) لیگ کی قیادت سنجیدہ ، سلجھی اور سمجھدارقیادت ہے یہ کوئی مغروراور تکبر نہیں یہ الزامات بے بنیاد ہیں جبکہ نقلی قیادت میں ، میں نے تکبر ، غیر سنجیدہ پن پایا میرے لیے (ن) لیگ میں شمولیت اعزاز کی بات ہے ۔(ن) لیگ کا ایجنڈا ہی ملک 
کوترقی کی جانب لے جا سکتا ہے جبکہ پنجاب جیسی حکومت دوسرے صوبوں میں بھی ہونی چاہیے انکا کہنا تھا کہ میں اقتدار چھوڑکر آئی ہوں اور عوام کی خدمت کے لیے (ن) لیگ میں شامل ہوئی ہوں قیادت جو کام میرے سپرد کرے گی اس کو پورا کروںگی 

تبصرے