(ثناء نیوز )پارلیمانی کمیٹی قومی سلامتی میں نیٹو سپلائی ، پاک امریکا تعلقات ، اتحادی افواج سے تعاون ، نئی خارجہ پالیسی سے متعلق کمیٹی کی سفارشات کے بارے میں سیاسی جماعتوں کے تحفظات کو دور کرنے پر اتفاق ہو گیا ہے

اسلام آباد (ثناء نیوز )پارلیمانی کمیٹی قومی سلامتی میں نیٹو سپلائی ، پاک امریکا تعلقات ، اتحادی افواج سے تعاون ، نئی خارجہ پالیسی سے متعلق کمیٹی کی سفارشات کے بارے میں سیاسی جماعتوں کے تحفظات کو دور کرنے پر اتفاق ہو گیا ہے ۔ ایران پر ممکنہ امریکی حملے کی صورت میں پاکستان کی جانب سے اس کی بھرپور مخالفت کرنے ، اپنی سرزمین کسی غیر ملکی فوج کے لیے استعمال نہ ہونے دینے کی سفارش بھی کر دی گئی ہے ۔کمیٹی کل ( پیر ) سے ترمیم شدہ مسودے کی تیاری شروع کر دے گی ۔ اپوزیشن جماعتوں نے ڈرون حملے روکنے کے طریقہ کار بارے سفارشات مرتب کرنے پر اصرار کیا ہے ۔ جمعیت علماء اسلام ( ف ) نے کسی بھی صورت میں نیٹو سپلائی کی بحالی کے فیصلے کو قبول نہ کرنے کے موقف سے کمیٹی کو آگاہ کر دیا ہے ۔ہفتہ کو پارلیمانی کمیٹی قومی سلامتی کا دوسرے روز کا اجلاس بھی چےئرمین کمیٹی سینیٹر میاں رضا ربانی کی صدارت میں ہوا ۔ سفارشات میں ترامیم کے بارے میں اپوزیشن و اتحادیوں کی تجاویز کا جائزہ لیا گیا ۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے رضا ربانی نے کہا کہ کمیٹی میں مشاورت کا عمل جاری ہے ۔ تمام ارکان کھلے دل تجاویز کا جائزہ لے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ قومی مفاد اور ترجیحات کا معاملہ ہے ۔ امید ہے مثبت نتیجہ نکل آئے گا ۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ قطعاً قوم اور ملک کو مایوس نہیں کرے گی ۔ ڈاکٹر بابر اعوان کی جگہ قمر زمان کائرہ کی نامزدگی کے بارے سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کمیٹی کو موصول ہو گیا تھا ۔میاں رضا ربانی نے کہا کہ پارٹی کا اختیار ہے جسے نامزد کرے میں اس پر تبصرہ نہیں کر سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کی طرح کوشش ہے کہ اتفاق سے تمام فیصلے کر لیے جائیں ۔ 2 اپریل پیر کی شام چار بجے کمیٹی کا اجلاس دوبارہ ہو گا ۔ ہو سکتا ہے کہ منگل اور بدھ کو بھی اجلاس ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ سنجیدہ معاملہ ہے ۔ اتفاق رائے تک پہنچنے کے لیے وقت لگ سکتا ہے ۔جمعیت علماء اسلام ( ف ) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نیٹو سپلائی کی بندش کے حکومتی فیصلے کو قوم کی حمایت اور تائید حاصل ہے ۔ جو فیصلہ ہو چکا ہے ۔ پارلیمنٹ اور حکومت اسے تبدیل نہ کرے ۔ ہم اس حکومت کی خاطر کمیٹی میں تنہائی اختیار کرنے کو بھی تیار ہیں ۔ سارے لوگ فیصلہ بھی کر لیں ہم اپنے موقف پر قائم رہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ تاحال کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ۔ دو تین دن اجلاس چلے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ کمیٹی میں اکثریت ارکان نیٹو سپلائی کی مشروط بحالی کے حامی ہیں ۔ انہوںنے اسلحہ کے بغیر نیٹو کے سامان کی ترسیل اجازت دینے کی تجویز دی ہے ۔سینیٹر مشاہد حسین نے کہا کہ نیٹو سپلائی کی مشروط بحالی اور اسے ڈرون حملے روکنے سے منسلک کرنے ، غیر ملکی پرائیویٹ سیکورٹی کنٹریکٹرز کو کام کی اجازت نہ دینے غیر ملکی انٹیلی جنس کارندوں کی بے دخلی کے بارے تجاویز پر اتفاق پایا جاتا ہے

تبصرے