نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

راولپنڈی(ثناء نیوز ) آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے سیاچن میں گیاری سیکٹر کا دورہ کیا جہاں انہوں نے برفانی تودے میں دبے فوجی جوانوں کو نکالنے کیلئے کئے گئے ریسکیو آپریشن کی خود نگرانی کی


راولپنڈی(ثناء نیوز ) آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے سیاچن میں گیاری سیکٹر کا دورہ کیا جہاں انہوں نے برفانی تودے میں دبے فوجی جوانوں کو نکالنے کیلئے کئے گئے ریسکیو آپریشن کی خود نگرانی کی، ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ 20 سال میں اتنا بڑا برفانی تودا کبھی نہیں گرا، فوجیوں کو نکالنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے سیاچن کا دورہ کرکے گیاری سیکٹر میں برفانی تودے میں دبے فوجیوں اور شہریوں کو نکالنے کیلئے ریسکیو آپریشن کی خود نگرانی کی۔ آئی ایس پی آر نے بتایا ہے کہ آرمی چیف جنرل کیانی کو کمانڈر ایف سی این نے ریسکیو آپریشن سے متعلق بریفنگ دی، آرمی چیف کے ہمراہ کور کمانڈر راولپنڈی لیفٹیننٹ جنرل خالد نواز خان بھی موجود تھے۔ سیاچن کے گیاری سیکٹر میں برفانی تودا گرنے سے 135 فوجی اور سویلین دبے ہوئے ہیں جن کیلئے ریسکیو آپریشن کیا جارہا ہے۔ اس موقع پر آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کا کہنا تھا کہ بھرپور ریسکیو آپریشن کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے گئے ہیں، گزشتہ 20 سال میں اتنا بڑا برفانی تودا کبھی نہیں گرا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ برفانی تودے میں پھنسے فوجی جوانوں اور شہریوں کو نکالنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں اور امدادی کارروائیوں میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف کا کہنا ہے کہ ریسکیو آپریشن کیلئے جدید ترین ٹیکنالوجی کے حصول کی کوششیں جاری ہیں۔ آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیاہے کہ گیاری سیکٹرمیں گرنے والا برفانی تودہ 80 فٹ اونچا اور ایک کلومیٹر رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔ ہفتے کی صبح حادثے کے ایک گھنٹے کے اندر 21 افراد موقع پر پہنچ گئے تھے جنہوں نے اپنے طور پر امدادی کارروائی شروع کردی تھی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق اس وقت 180 فوجی اور 60 سویلین افراد امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔آرمی ،فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن اور گلگت بلتستان پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ کی بھاری مشینری موقع پر موجود ہے۔ اس کے علاوہ راول پنڈی سے سی ون تھرٹی طیارے کے ذریعے بھی بھاری مشینری لائی گئی ہے جس سے برف اور پتھروں کو توڑا اور ہٹایا جارہا ہے۔ جدید ترین آلات سے لیس آرمی انجینئرز کی خصوصی تربیت یافتہ ٹیموں کے ساتھ ساتھ سراغ رساں کتوں سے بھی مدد لی جارہی ہے۔ تلاش اور امداد کے کام پر نظر رکھنے اور اسے مربوط و موثر بنانے کے لئے گیاری میں ہیڈکوارٹر 10 کور اور ہیڈکوارٹر ایف سی این اے میں خصوصی انتطامات کئے گئے ہیں۔ ادھر سیاچن گلیشیئر کے گلیاری سیکٹر میں برفانی تودے تلے دبے 100 سے زائد فوجی افسران اور جوانوں کیلئے امدادی کارروائیاں جاری ہیں جبکہ کچھ شہداء کی لاشیں نکال لی گئی ہیں تاہم خراب موسم اور کمیونی کیشن سسٹم نہ ہونے سے امدادی کارروائیوں میں مشکل پیش آرہی ہے۔ عسکری ذرائع کے مطابق صبح 6 بجے پیش آنے والے اس سانحہ کے فوری بعد امدادی ٹیمیں روانہ کردی گئیں لیکن علاقے میں خراب موسم کی وجہ سے امدادی کارکنوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ ذرائع کے مطابق راولپنڈی سے بھاری مشینری لے کر ایک ہیلے کاپٹر اسکردو پہنچا ہے تاہم گلیاری سیکٹر، گھانچے سے تقریباً 100 کلو میٹر آگے ہے اور وہاں یہ مشینری پہنچانا خاصا مشکل ہے۔ عسکری ذرائع کے مطابق امدادی آپریشن کیلئے سیاچن کے قریبی سیکٹرز سے بھی فوجی جوان موقع پر پہنچا دیئے گئے ہیں اور پہلی ترجیح زخمیوں کو نکالنا ہے۔ گلیاری سیکٹر میں جب تودا گرا تو زیادہ تر فوجی اہلکار سو رہے تھے اور کوئی بھی اپنے بچاؤکی کوشش نہیں کرسکے۔ ادھر افواج پاکستان کے ترجمان میجر جنرل اطہر عباس نے کہا ہے کہ سکردو میں پیش آنے والا حادثہ غیر معمولی نوعیت کا ہے ۔امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔دوست ممالک سے ٹیکنیکل مدد لیں گے قوم دعا کر کے ریسکیو کارروائیوں کے نتیجہ میں پاک فوج کے اہلکاروں کو بحفاظت نکال لیا جائے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان پاک فوج نے کہا کہ دوست ممالک سے ٹیکنیکل مدد لینے کی کوشش کر رہے ہیں حکومت فیصلہ کرے گی کہ کس ملک سے ٹیکنیکل مدد لینی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اس علاقے میں پہلی بار اتنی بڑی سلائیڈ آئی ہے ہم لوگوں کو نکالنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں یہ معجزے بھی دیکھنے میں آئے ہیں کہ کئی دنوں کے بعد لوگ زندہ نکل آئے ہیں ہمیں نا امیدی نہیں ہے پوری قوم دعا کرے کہ ہم پھنسے ہوئے لوگوں تک جلد از جلد پہنچنے میں کامیاب ہو جائیں اور انہیں زندہ نکال لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہیوی مشینری گلگت سے یہاں پہنچائی جا چکی ہے۔پاکستان ایئر فورس سے C130 طیارے حصہ لے رہے ہیں دوست ممالک سے ایسی ٹیکنیکل مدد حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس کی مدد سے زیادہ گہرائی میں جا کر پتہ چلایا جا سکتا ہے۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

News

Ehtasabi Amal Lahore احتسابي عمل لاھور

Pasha, one of the most powerful men in the South Asian nation, told the all-party gathering that US military action against insurgents in Pakistan

ISLAMABAD: Pakistan’s intelligence chief on Thursday denied US accusations that the country supports the Haqqani network, an Afghan militant group blamed for an attack on the American embassy in Kabul. “There are other intelligence networks supporting groups who operate inside Afghanistan. We have never paid a penny or provided even a single bullet to the Haqqani network,” Lieutenant-General Ahmed Shuja Pasha told Reuters after meeting political leaders over heavily strained US-Pakistani ties. Pasha, one of the most powerful men in the South Asian nation, told the all-party gathering that US military action against insurgents in Pakistan would be unacceptable and the army would be capable of responding, local media said. But he later said the reports were “baseless”. Pakistan has long faced US demands to attack militants on its side of the border with Afghanistan, but pressure has grown since the top US military officer, Admiral Mike Mullen, accused Pasha’s Inter-Services Intelligence ...

Drone Wars: The rationale.The Drone Wars are the new black.

The Drone Wars are the new black. The once covert, highly-secretive and little talked about strategy of using unmanned aerial vehicles to target suspected terrorists in Pakistan and elsewhere has gone mainstream. And now everyone is talking about it. Even Leon Panetta, the former C.I.A. director, whose old agency doesn't officially admit that its drone program exists, is talking about it. Twice in a matter of hours last week he joked about the C.I.A.'s pension for deploying the ominously-named Predator drones. “Obviously I have a hell of a lot more weapons available to me here than I had at the C.I.A.,” he said, referring to his new post as secretary of defense. “Although the Predators aren’t bad.” Complete coverage: The Drone Wars Later that same day, on the tarmac of a naval air base, he said, coyly, that the use of Predators are “something I was very familiar with in my old job.” Soon after, a Predator armed with hellfire missiles took flight from the runway, bound for Libya...