سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں وزیراعظم کے وکیل اعتزاز احسن کو کل (جمعرات ) تک دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے

اسلام آباد(ثناء نیوز) سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں وزیراعظم کے وکیل اعتزاز احسن کو کل (جمعرات ) تک دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔جسٹس اعجازاحمد چوہدری نے ریمارکس دئیے کہ ہم نے صرف یہ کیس ہی نہیں سننا اور بھی کیسز ہیں جو متاثر ہو رہے ہیں جبکہ جسٹس ناصر الملک نے کہا کہ ہم 10 دنوں تک آرٹیکل 10 اے پر دلائل نہیں سن سکتے۔ ہمارا بھی شیڈول ہے تین بجے تک بیٹھ سکتے ہیں اضافی وقت لے لیں اور اپنے دلائل مکمل کرلیں۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت آج(بدھ) تک ملتوی کردی۔منگل کو عدالت عظمیٰ کے سات رکنی بینچ نے جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت جاری رکھی ۔ اعتزاز احسن نے دلائل دیتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے قانون کے تحت عدالت کی معاونت کرنی ہے۔اس پر جسٹس سرمد جلال نے کہا کہ اتنی معاونت بھی نہ کریں کہ ہم دب کر رہ جائیں۔ اعتزاز احسن نے کیس کی سماعت کرنے والے ججوں کی اہلیت کے بارے میں دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ توہین عدالت کا نوٹس جاری کرنے والاجج ملزم کا ٹرائل نہیں کر سکتا آپ کو یہ مصرعہ تو یاد ہی ہو گا کہ جسے طیش میں خوف خدا نہ رہا ۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ ہمارے سامنے کوئی عدالت کی توہین کرے اورہم ایکشن نہ لیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم طیش میں کوئی فیصلہ نہیں کرتے۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ آپ بھی انسان ہیں۔ ایسا دعوی نہیں کرسکتے۔ حضرت علی نے بھی اپنے دشمن کو اس لیے چھوڑ دیا تھا کہ انہیں غصہ آ گیا تھا۔ حضرت علی جیسے خلیفہ اگر یہ سمجھتے تھے کہ غصے میں انصاف نہیں ہو سکتا تو آپ یہ دعوی کیسے کر سکتے ہیں۔جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فیصلہ ایک یہودی نے تسلیم نہیں کیا جس پر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اس کا سر قلم کردیا اعتزاز احسن نے جواب دیاکہ یہودی کا سرقلم کرنے کا حکم خود حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے دیا تھا جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دئیے کہ اسلامی نظام عدل میں توہین عدالت کی کوئی مثال نہیں ملتی اعتزاز احسن نے کہا کہ کسی قانون میں کمی یا خامی ہو تو عدالت معاملہ پارلیمنٹ بھیجتی ہے اس پر جسٹس سرمد نے ریمارکس دئیے کہ عدالتیں اپنے فیصلوں پر عملدرآمد کے لیے خود کارروائی کر سکتی ہیں عدالت نے اعتزاز احسن کو آج(بدھ)تک دلائل ختم کرنے کی ہدایت کی جس پر اعتزاز کاکہنا تھا کہ دلائل زیادہ ہیں آج(بدھ ) تک انہیں سمیٹ نہیں سکتا جسٹس ناصر الملک نے کہا کہ ایک دن اور دے سکتے ہیں آپ جمعرات تک ہر صورت دلائل مکمل کریں۔ جسٹس ناصر نے کہا کہ عدالت کا وقت بڑھا سکتے ہیں کیس کی سماعت تین بجے تک کرلیں گے اعتزاز احسن نے کہا کہ وزیراعظم کے خلاف کوئی شکایت کنندہ نہیں قانون میںخامی ہو تو عدالتیں معاملہ پارلیمنٹ کوبھجواتی ہیں سپریم کورٹ نے 18 ویں ترمیم کا معاملہ پارلیمنٹ بھجوایا جس کے بعد 19 ویں ترمیم ہوئی۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت آج(بدھ) تک ملتوی کردی

تبصرے