امریکی عہدیداروں نے کہا ہے کہ وائٹ ہاؤس سلالہ چیک پوسٹ حملے پر باقاعدہ معافی مانگنے پر غور کر رہا ہے

واشنگٹن (ثناء نیوز ) امریکی عہدیداروں نے کہا ہے کہ وائٹ ہاؤس سلالہ چیک پوسٹ حملے پر باقاعدہ معافی مانگنے پر غور کر رہا ہے ، امریکہ پاکستانی سرزمین پر ڈرون حملے روکنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا تاہم ڈرون حملوں میں کمی ظاہر کرتی ہے کہ اہم اہداف حاصل کر لئے ہیں ۔ ایک امریکی اخبار نے امریکی عہدیداروں کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردوں اور ان کے ٹھکانوں پر ڈرون حملے جاری رکھے جائیں گے تاہم پاکستان سے مفاہمت کی بنیاد مضبوط کرنے کے لئے ڈرون حملوں کی پیشگی اطلاع پر بھی غور کیا جا رہا ہے ۔دو امریکی عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ وائٹ ہاؤس سلالہ چیک پوسٹ حملے پر باقاعدہ معافی مانگنے پر غور کر رہا ہے ۔ ایک اور عہدیدار کا کہنا ہے کہ سلالہ واقعہ کے بعد دو ماہ تک ڈرون حملے بند رہے ۔ جنوری سے شمالی وزیرستان میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر پھر حملے شروع کئے گئے ۔ تاہم ان کی تعداد کم رہی ۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈرون حملوں میں کمی اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ امریکہ کو القاعدہ کے خلاف کامیابیاں ملی ہیں ۔ القاعدہ کے بیشتر سرگرم ارکان کو نشانہ بنا دیا گیا ہے ۔ امریکی میڈیا کے مطابق امریکہ پاکستانی سرزمین پر ایف بی آئی کی انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں روکنے کا بھی کوئی ارادہ نہیں رکھتا ۔ حالات کے پیش نظر وائٹ ہاؤس اپنا کچھ عملہ پاکستان سے واپس بلا سکتا ہے ۔ جیسا ریمنڈ ڈیوس واقعہ کے بعد کیا گیا تھا ۔ امریکہ سرحد عبور کرنے کے لئے پاک افغان کراسنگ پوائنٹس پر باقاعدہ ادائیگی پر بھی غور کر رہا ہے

تبصرے