افغان حکومت نے کہا ہے کہ ملک میں رات کے وقت کی جانے والی نیٹو کی متنازع چھاپہ مار کارروائیوں کے طریقہ کار سے متعلق امریکہ کے ساتھ ایک معاہدہ طے پا گیا ہے


کابل (ثناء نیوز )افغان حکومت نے کہا ہے کہ ملک میں رات کے وقت کی جانے والی نیٹو کی متنازع چھاپہ مار کارروائیوں کے طریقہ کار سے متعلق امریکہ کے ساتھ ایک معاہدہ طے پا گیا ہے۔وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ اس معاہدے پر جلد دستخط ہوں گے۔امریکی حکام کی طرف سے اس پیش رفت پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔اتحادی افواج کی جانب سے رات کو کی جانے والی کارروائیاں افغان حکومت اور امریکی افواج کے مابین طویل عرصے سے وجہ تنازع بنی رہی ہیں۔.نیٹو کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل کارسٹن جیکبسن نے گزشتہ روز کہا تھا کہ رات کی چھاپہ مار کارروائیاں عسکریت پسندوں لیڈروں کو باہر نکالنے کا سب سے محفوظ طریقہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کارروائیوں میں شہری جانی نقصان کی شرح ایک فیصد سے بھی کم ہے اور 85 فیصد کارروائیوں میں ایک بھی گولی نہیں چلائی گئی۔افغانستان کے صدر حامد کرزئی نے ایک روز قبل بھی ایسی کارروائیوں کی مذمت کی تھی۔ گزشتہ ہفتہ کو ہونے والی چھاپہ مار کارروائی حقانی نیٹ کے کمانڈر کے بجائے انسداد منشیات کے ایک اعلیٰ عہدیدار کے گھر کی گئی۔اس کارروائی میں ایک عہدیدار کی ایک خاتون رشتہ دار ہلاک اور چار دیگر افراد زخمی ہوگئے تھے۔صدر کرزئی نے غیر ملکی افواج سے افغانوں کے گھروں میں داخل نہ ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ایسے میں شہری خود کو محفوظ تصور نہیں کرسکتے۔جیکبسن کا کہنا تھا کہ افغان اسپیشل فورسز بڑی تعداد میں ان کارروائیوں میں شریک ہورہی ہیںنیٹو کی چھاپہ مار کارروائیوں کے طریقہ کار سے متعلق امریکہ کے ساتھ معاہدہ

تبصرے