انڈونیشیا کے شمالی صوبے آچے میں آنے والے دو شدید زلزلوں کے بعد بحرِ ہند کے ممالک میں جاری ہونے والی سونامی کی وارننگ کو ختم کر دیا گیا ہے۔

انڈونیشیا کے شمالی صوبے آچے میں آنے والے دو شدید زلزلوں کے بعد بحرِ ہند کے ممالک میں جاری ہونے والی سونامی کی وارننگ کو ختم کر دیا گیا ہے۔

سونامی کی وارننگ ریکٹر سکیل پر آٹھ اعشاریہ سات اور آٹھ اعشاریہ تین کے دو زلزلوں کے بعد جاری کی گئی تھی۔ دوسرا زلزلہ پہلے زلزلے کے چند گھنٹے بعد آیا اور اس کی شدت بھی آٹھ اعشاریہ تین تھی۔

کلِک بحرہ ہند کے ممالک میں سونامی کی وارننگ ، تصاویر
دنیا بھر میں زلزلوں کا ریکارڈ رکھنے والے امریکی محکمہ ارضیات ’یو ایس جیولوجیکل سروے‘ کے مطابق پہلے آنے والا زلزلے کا مرکز صوبائی دارالحکومت باندہ آچے سے چار سو پچانوے کلومیٹر دور اور تیتیس کلومیٹر کی گہرائی پر تھا۔

اطلاعات کے مطابق جکارتہ میں زلزلے کے بعد زمین پانچ منٹ تک کانپتی رہی۔

تھائی لینڈ میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے والے ایک اہلکار کا کہنا تھا کہ کوہ میانگ جزیرے کے ساحل پر دس سینٹی میٹر کی لہر ریکارڈ کی گئی۔

برطانوی محکمہ ارضیات ’بریٹش جیولوجیکل سروے‘ کے روجر میوسن کا کہنا تھگ کہ زلزلہ سمندر کے نیچے زمین کے پھٹنے کی وجہ سے آیا تھا جس کی وجہ سے سونامی کا امکان بہت کم ہے۔

امریکی جیولوجیکل سروے کے ایک اہلکار بروس پریسگریو نے بی بی سی کو بتایا تھا کہ اس کے امکانات کم ہیں کہ اس زلزلے سے سونامی پیدا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ زلزلے سے زمین کی حرکت عمودی نہیں تھی بلکہ افقی تھی جس سے سونامی کے پیدا ہونے کے امکانات کم ہیں۔


سونامی کی وارننگ کے بعد لوگوں نے ساحلی علاقوں کو چھوڑ کر محفوظ مقامات کی طرف جانا شروع کر دیا
ابھی تک کسی جگہ سے زلزلے یا سونامی سے ہونے والے کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے اور بھارت، تھائی لینڈ اور سری لنکا نے بھی اپنی وارننگ کو واپس لے لیا ہے۔

اس سے پہلے پیسیفک سونامی وارننگ سنٹر کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ زلزلے سے سونامی پیدا ہوئی ہے تاہم اس کی تفصیلات نہیں واضح تھیں۔

پیسیفک سونامی سنٹر نے بحرہ ہند کے ممالک کو ہدایت کی تھی کہ وہ مناسب حفاظتی اقدامات کریں۔ زلزلے کے جھٹکے بھارت، سری لنکا، تھائی لینڈ اور سنگاپور میں بھی محسوس کیے گئے۔

اس سے پہلے ایک اہلکار نے خبر رساں ادارے رائٹر کو بتایا تھا کہ چھ اعشاریہ سات انچ کی سونامی پیدا ہوئی جو آچے کے ساحل کی جانب بڑھ رہی تھی۔

آچے میں 2004 میں آنےوالے شدید زلزلے کے بعد آنے والی سونامی نے بحرِ ہند کے ممالک کے ساحلی علاقوں میں تباہی مچا دی تھی جس میں ایک لاکھ ستر ہزار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

امریکی جیولوجیکل سروے نے پہلے زلزلے کی شدت آٹھ اعشاریہ نو درجے کا بتایا تھا لیکن بعد میں اسے گھٹا کر آٹھ اعشاریہ سات کر دیا ہے۔


دو ہزار چار میں بھی آچے میں سونامی نے تباہی مچائی تھی
انڈونیشیا کے صدر سوسیلو بنگبنگ یودویونو نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ ابھی تک کسی سونامی کی اطلاع نہیں ہے لیکن وہ مسلسل صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سونامی وارننگ سسٹم کام اچھے انداز میں کام کر رہا ہے۔

انڈونیشیا کی آفات سے نمٹنے والی ایجنسی نے کہا ہے کہ آچے میں بجلی کا نظام خراب ہوگیا ہے اور لوگ اونچائی والے علاقوں کی جانب جانے کی کوشش کر رہے ہیں جس سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا ہے۔

خبر رساں ادارے رائٹر کے مطابق آچے کی مساجد سے قرآن کی تلاوت کی جا رہی ہے اور شہر میں سائرن بجنے کی آوازیں سنائی دے رہی ہے۔

تبصرے