)آذاد کشمیر سمیت ملک بھر میں بجلی کا بدترین بحران برقرار ، شہری سراپا احتجاج بن گئے ۔طویل لوڈ شیڈنگ کے خلاف مختلف شہروں میں ہڑتال اور مظاہرے کئے گئے ۔ملک میں بجلی کا بحران مزید سنگین ہو گیا بجلی کاشارٹ فال 8200 میگا واٹ تک پہنچ گیا ملک میں بجلی کی پیداوار 8400 میگاواٹ جبکہ طلب 16600 میگا واٹ ہے۔ملتان کے چوک گھنٹہ گھر میں تاجروں نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے


اسلام آباد(ثناء نیوز )آذاد کشمیر سمیت ملک بھر میں بجلی کا بدترین بحران برقرار ، شہری سراپا احتجاج بن گئے ۔طویل لوڈ شیڈنگ کے خلاف مختلف شہروں میں ہڑتال اور مظاہرے کئے گئے ۔ملک میں بجلی کا بحران مزید سنگین ہو گیا بجلی کاشارٹ فال 8200 میگا واٹ تک پہنچ گیا ملک میں بجلی کی پیداوار 8400 میگاواٹ جبکہ طلب 16600 میگا واٹ ہے۔ملتان کے چوک گھنٹہ گھر میں تاجروں نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔مظاہرین نے ٹائر جلا کر سڑک بند کردی۔فیصل آباد کے سول لائن میں احتجاجی مظاہرین فیسکو کے دفتر میں گھس گئے اوردفتر کا سامان ،کھڑکیوں کے شیشے ،اور دروازے توڑ ڈالے۔دفتر میں موجود ملازمین نے بھاگ کر جانیں بچائیں۔ سمن آباد میں شہریوں اوراسکول کیبچوں نے احتجاج کیا۔فیصل آباد میں ہی پرنٹنگ پریس مارکیٹ کے دکانداروں نے ریلی نکالی اور چوک گھنٹہ گھر میں احتجاج کیا اور زبردستی دکانیں بند کرادیں۔چیچہ وطنی میں تاجروں کی اپیل پر ہڑتال کی گئی۔تاجروں نے شہر کے مختلف علاقوں میں احتجاج کیا اور ٹائر جلاکر سڑکیں بلاک کردیں۔آزادکشمیر کے ضلع کوٹلی میں بھی تاجروں اور شہریوں نے دوسرے روز بھی ہڑتال کی۔کوٹلی شہر میں دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہے۔مختلف علاقوں میں شہری سڑکوں پر نکل آئے اور ٹائر جلائے۔ضلعی انتظامیہ نے گزشتہ روز کی کشیدگی کے بعد سرکاری و غیر سرکاری ادارے بندکر دئیے۔امن و امان قائم رکھنے کے لئے آزادکشمیر کے دیگر اضلاع سے بھی پولیس کی نفری کوٹلی پہنچ گئی ہ۔بنوں پریس کلب کے سامنے تاجروں نے مظاہرہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ20 سے 22گھنٹوں تک لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے پینے کے پانی کی قلت بھی پیدا ہوگئی ہے اور کارروبار نہ ہونے کے برابر ہے. ادھر جعفر آباد اور نصیر آباد میں بجلی کی طویل بندش کے خلاف شہریوں نے ڈپٹی کمشنر جعفر آباد کے دفتر کے باہر دھرنا دیا۔جعفرآباد اورنصیرآباد میں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کے خلاف با لآخر شہری سڑکوں پر نکل آئے اور ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے سامنے دھرنا دے کر مظاہرہ کیا۔مظاہرہ شہری اتحاد کے صدر محمد کلیم کھوسہ کی قیادت میں کیا گیا جس میں تاجر برادری بھی شریک ہوئی۔ مظاہرین نے ڈپٹی کمشنر دفتر پر دھرنا دے کر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قیامت خیز گرمی میں جعفرآباد اور نصیراباد میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 20، گھنٹوں تک پہنچ گیا ہے۔جس سے عوام کی مشکلات میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے۔انھوں نے کہا کہ اگر اس کا فوری طور پر تدارک نہ کیا گیا تو کیسکو آفس کا گھیراؤکرکے احتجاج کریں گے۔ ملک میں بجلی کا بحران مزید سنگین ہو گیا بجلی کاشارٹ فال 8200 میگا واٹ تک پہنچ گیا ملک میں بجلی کی پیداوار 8400 میگاواٹ جبکہ طلب 16600 میگا واٹ ہے نجی ٹی وی کے مطابق ایس پی او بے شیل کی فراہمی 12 ہزار میٹرک ٹن کر دی ہے جبکہ طلب 34 ہزار میٹرک ٹن ہے جبکہ تربیلا اور منگلا ڈیم سے بجلی کی پیداوار دن کے وقت بند کردی جاتی ہے جبکہ شہروں اور دیہاتوں میں 20 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے جس کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔ ملک میں بجلی کی پیداوار میں کمی اور طلب میں اضافے کی وجہ سے شارٹ فال 8 ہزار 200 میگاواٹ کی ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر چلا گیا ہے بدترین لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے انرجی مینجمنٹ سیل پیپکو ذرائع کے مطابق ملک میں بجلی کا بحران شدید تر ہو گیا ہے لوڈشیڈنگ شیڈول پر عمل کرنا ممکن نہیں رہا. ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی کی پیداوار دن کے وقت 8 ہزار 200 جبکہ طلب 16400 میگاواٹ ہے اس طرح شارٹ فال 8 ہزار 200 میگاواٹ کے لگ بھگ ہو گیا ہے شہروں میں 10 سے 15 دیہات میں 20 بیس گھنٹے تک جبری لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے ذرائع کے مطابق پاور ہاوسز کو تیل گیس کی مطلوبہ مقدار نہیں مل رہی جبکہ پانی کی پیداوار بھی کم ہے اس لئے صورتحال تشویش ناک ہے ذرائع نے بتایا کہ پاور ہاوسز کو رقم اور تیل نہ دیا تو آنے والے دنوں میں بحران مزید بڑھے گا دوسری طرف ملک میں 300 سے زائد گرڈوں سے عوام کو سپلائی کئی گھنٹے سے متاثر ہے بجلی آتی بھی تو دوبارہ 15 منٹ بعد ٹرپ کر جاتی ہے تاہم وی وی آئی پیز فیڈرز کو بجلی مسلسل مل رہی ہے صارفین کا شارٹ فال بڑھنے سے برا حال ہے انھیں پانی بھی میسر نہیں ان کا غم و غصہ بڑھتا جارہا ہے .

تبصرے