وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ نواز شریف اور عمران خان دونوںپارلیمنٹ کے رکن نہیںہیں اس لیے انہیں قوم کے منتخب نمائندہ ایوان کی اہمیت کااحساس نہیں ہے۔دونوں کی سیاسی چپقلش سے ملکی ترقی کوداؤپرنہیں لگنے دیںگے ۔


اسلام آباد(ثناء نیوز ) وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ نواز شریف اور عمران خان دونوںپارلیمنٹ کے رکن نہیںہیں اس لیے انہیں قوم کے منتخب نمائندہ ایوان کی اہمیت کااحساس نہیں ہے۔دونوں کی سیاسی چپقلش سے ملکی ترقی کوداؤپرنہیں لگنے دیںگے ۔لانگ مارچ کی دھمکیوںکو کبھی سنجیدگی سے نہیںلیا۔ نواز شریف دو بار اقتدار میںآئے عوام کی خدمت نہ کرسکے ۔ پنجاب حکومت بھی عوام کے لیے کچھ نہیں کررہی ہے ۔فارغ عناصر نیٹو سپلائی کے معاملے پر ملک میں کنفیوژن پھیلا رہے ہیں۔ وقت آنے پرنیٹو سپلائی بحال کرنے نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔منگل کو پاکستان انجنیئرنگ کونسل کی تقریب کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ مٹھی بھر عناصرکو پارلیمنٹ کو یرغمال نہیں بنانے دیں گے۔نواز شریف اور عمران خان کی سیاسی چپقلش کی وجہ سے ملکی ترقی نہیں رک سکتی ۔ ترقی کے عمل کو ہر صورت آگے بڑھائیں گے۔ انہوںنے کہا کہ نواز شریف اور عمران خان دونوں پارلیمنٹ کے رکن نہیںہیں اس لیے انہیں پارلیمنٹ کی حیثیت کا احساس نہیںہے ۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ وسائل کے دائرے میں رہتے ہوئے بجٹ کے ذریعے عوام کو ہر ممکن ریلیف دیںگے۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ ہم کسی کی بھی لانگ مارچ کی دھمکیوں کو سنجیدگی سے نہیں لیتے عوام ہماری کارکردگی سے آگاہ ہیں نواز شریف کو دو بار موقع ملا۔ عوام کی خدمت نہیں کی ۔ اب بھی پنجاب حکومت نے کونسی عوام کی خدمت کی ہے ۔ پاکستان مسلم لیگ(ن) حکومت میں بھی اور اپوزیشن میں بھی ہے ایک ٹکٹ میں دو مزے لوٹنے والوںکو قوم جان چکی ہے۔انہوںنے کہا کہ انتخابات میں پاکستان پیپلزپارٹی نے کبھی نگران حکومت کا سہارا نہیںلیا ۔ ہمیشہ عوام نے بھرپور اعتماد کا اظہار کیا کبھی بیساکھیوںکے سہارے اقتدار میں نہیںآئے بلکہ نگران حکومت توہمیشہ پاکستان پیپلز پارٹی کے مخالف رہی ہے ۔ ہم نے تو اسلامی جمہوری اتحاد کے سربراہ کو بھی شکست دی تھی۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ نیٹو سپلائی کے معاملے پر ملک میںکوئی کنفیوژن نہیںہے جو لوگ فارغ ہیں وہ اس حوالے سے کنفیوژن پھیلانا چاہتے ہیں ۔ نیٹو سپلائی پر بات چیت ہو رہی ہے مذاکرات کی تکمیل کے بعد سپلائی بحال کرنے نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے جب وقت آئے گا اس بارے فیصلہ ہو جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میںوزیراعظم نے کہا کہ وزیراعظم اہم نہیںہے ۔ پارلیمنٹ اہم ہے ۔پارلیمنٹ کو اپنی پانچ سالہ مدت پوری کرنی چاہیئے۔

تبصرے