بچوں کے حقوق کے لیے برطانیہ میں قائم عالمی تنظین سیو دی چلڈرن نے انکشاف کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں یتیم بچوں کی تعداد دو لاکھ چودہ ہزار سے تجاوز کر گئی ہے


لندن (کے پی آئی )بچوں کے حقوق کے لیے برطانیہ میں قائم عالمی تنظین سیو دی چلڈرن نے انکشاف کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں یتیم بچوں کی تعداد دو لاکھ چودہ ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ ان میں سے 37فیصد بچے فوج اور عسکریت پسندوں کے درمیان لڑائی کے باعث متاثر ہوئے ہیں ۔ 61 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں سیو دی چلڈرن نے مزید کہا ہے کہ پانچ فیصد یتیم بچے جنسی استحصال کا شکار بھی ہوئے ہیں ۔ سیو دی چلڈرن نے مقبوضہ کشمیر میں یتیم بچوں کی صورتحال کے جائزہ کے لیے اسلام آباد ، کپواڑہ ، بارہمولہ ، پونچھ ، راجوری اور گاندربل میں سروے کرایا تھا ۔ تنظیم کے مطابق عسکریت کے باعث یہی علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں ۔ مقبوضہ کشمیر میں یتیم بچوں کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 55 فیصد یتیم بچوں کے والدین کی موت قدرتی ہوئی ہے ، 8 فیصد کی وجہ کچھ اور ہے ۔ یتیم بچے سٹریس کا شکار ہیں 38 فیصد یہ بچے اپنے مستقبل کے حوالے سے مایوس ہیں ۔یتیم بچوں کی سب سے زیادہ تعداد گاندربل میں 48 فیصد ، اور بارہمولہ میں 33 فیصد ہے

تبصرے