وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت بغاوت پر اتر آئی ہے۔ ملک میں توہین عدالت کا کوئی قانون نہیں ہے یہ صرف مجھ پر آزمایا جا رہا ہے

ندن (ثناء نیوز )وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت بغاوت پر اتر آئی ہے۔ ملک میں توہین عدالت کا کوئی قانون نہیں ہے یہ صرف مجھ پر آزمایا جا رہا ہے۔ مجھے گھر بھجوانے والے سن لیں تمام قانونی مراحل سے استفادہ کروں گا۔ عدلیہ بحالی کی تحریک چلانے والے اپنے حق میں فیصلہ چاہتے ہیں۔سی آئی اے اور آئی ایس آئی قریبی تعاون سے کام کر رہی ہیں۔ ایمن الظواہری پاکستان میں نہیں ہیں۔پاک امریکہ تعلقات کو نئی جہت دینے کی ضرورت ہے۔پڑوسی ملک ہونے کی وجہ سے افغانستان کے سیاسی، مفاہمتی عمل میں کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں پاکستانی ہائی کمیشن میں قونصلر ہال کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب،اپنے اعزاز میں دیئے گئے استقبالیہ اور مختلف الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا کو دیئے گئے انٹرویوز میں کیا۔ استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ میں نے کوئی اخلاقی یا اعمالی جرم نہیں کیا، آئین کی تشریح کا معاملہ ہے۔ ملک میں ویسے بھی توہین عدالت کا کوئی قانون نہیں ہے یہ صرف مجھ پر آزمایا جا رہا ہے۔ توہین عدالت کے مقدمات کو ترتیب میں آنا چاہیے تھا۔توقع ہے کہ میرے مقدمے کے بعد زیر التواء مقدمات بھی سنے جائیں گے۔ صدر و وزیر اعظم کو صرف آئینی طریقے سے تبدیل کیا جا سکتا ہے۔تقریب میں سیاچن میں پھنسے جوانوں کی سلامتی کے لیے بھی دعا کی گئی۔ پاک فوج کو قربانیوں کے حوالے سے خراج تحسین پیش کیا گیا۔ وزیر اعظم نے عزم کیا کہ وہ ہر قیمت پر آئین کی حفاظت کریں گے۔ وزیر اعظم نے واضح کیا ہے کہ وہ آئین کی بالادستی کے لیے آخری حد تک جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ چور دروازے سے اقتدار میں آنے کا وقت گزر چکا ہے۔ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ القاعدہ کے راہنما ایمن الظواہری پاکستان میں نہیں ہیں اور امریکہ اس بارے کوئی قابل عمل معلومات فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے۔ معروف برطانوی اخبار ڈیلی ٹیلیگراف کوا اپنے انٹرویو میں وزیراعظم نے ایمن الظواہری کی پاکستان میں موجودگی کی قطعی تردید کی۔ انہوں نے اخبار سے سوال کیا کہ ہم یہ کیسے سمجھیں کہ الظواہری پاکستان میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی آئی اے اور پاکستان کی انٹرسروسر ایجنسی (آئی ایس آئی) قریبی تعاون سے کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں اداروں کو مل کر کام کرنا چاہئے اور اگر کوئی معتبر اور قابل عمل معلومات ہوں تو اس سے ہمیں آگاہ کیا جائے تاکہ ہم اسے پکڑ سکیں۔وزیراعظم نے کہا کہ آپ نے دعویٰ کیا ہے کہ کسی نے کہا ہے کہ الظواہری پاکستان میں اگر اس بارے کوئی معلومات ہیں تو ہمیں بتائی جائیں۔ حافظ سعید کے بارے میں ایک سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ اس کی گرفتاری کے لئے ناکافی ثبوت ہے اور اگر آپ اسے گرفتار کرتے ہیں تو عدلیہ رہا کردے گی کیونکہ عدالت میں زیادہ ثبوت پیش کرنا ہوتے ہیں۔ وزیراعظم نے ٹیلی گراف کے نمائندے کو بتایا کہ آپ کو معلوم ہے کہ پاکستان میں عدلیہ مکمل طور پر آزاد ہے۔ ڈیلی ٹیلیگراف کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم سید یوسف رضاگیلانی نے پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ طویل عرصہ تک وزیراعظم کی حیثیت سے خدمات سرانجام دیں۔ ان کی منتخب سویلین حکومت کو اپنی مکمل معیاد پورا کرنے کا بڑا اچھا موقع ہے جو آئندہ سال ختم ہورہی ہے۔ آئندہ انتخابات میں عمران خان کے ساتھ مقابلہ سے متعلق ایک سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ ہر انتخاب میں میڈیا نے یہ تاثر دیا کہ عمران خان پہلے سے اچھا کام کرے گا تاہم ہر مرتبہ اس نے پہلے سے اچھا کام نہیں کیا، ہم اسے الیکشن میں مکمل شکست دیں گے۔برطانوی ٹی وی کو انٹرویو میں وزیر اعظم نے کہا کہ پاک برطانیہ گہرے دوستانہ تعلقات قائم ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان تعاون مزید بڑھے گا۔ امریکہ کے ساتھ تعلقات کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو نئی جہت دینے کی ضرورت ہے۔ القاعدہ کے خلاف پاکستان میں آپریشن کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ تنظیم کے ہائی ویلیو ٹارگٹ کو آئی ایس آئی اور سی آئی اے کی مدد سے نشانہ بنایا گیا۔ ایساف کے افغانستان سے انخلاء کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ افغانستان کے ہمسائیہ کی حیثیت سے ہم چاہتے ہیں کہ وہاں کے سیاسی، مفاہمتی عمل میں پاکستان کا کردار ہو۔ وزیر اعظم نے کوئٹہ میں عالمی ریڈ کراس کے اہلکاروں کے قتل کی مذمت کی ان کے خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے ملک کے قوانین کا احترام کیا جانا چاہیے۔ دریں اثناء وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن میں قونصلر ہال کا سنگ بنیاد رکھا۔ وزیر اعظم قونصلر ہال کے لیے پہلے ہی 10 لاکھ پونڈ فنڈ کی منظوری دے چکے ہیں ۔قونصلر حال کی تعمیر برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کا دیرینہ مطالبہ تھا۔ قونصلر ہال کے قیام سے ویزے، پاسپورٹ اور شناختی کارڈ سمیت دیگر دستاویزات کے حصول کے لیے ہائی کمیشن میں آنے والوں کو سہولت ملے گی۔ سید یوسف رضا گیلانی نے ہدایت کی کہ برطانیہ کے چار شہروں میں مشین ریڈر پاسپورٹ جاری رکھنے کی سہولت جلد فراہم کی جائے۔ وزیر اعظم کی ہدایت پر برمنگھم، مانچسٹر اور ریڈ فور میں مشین ریڈایبل پاسپورٹ کے اجراء کی سہولت اگلے مہینے فراہم کر دی جائے گی

تبصرے