پاکستان مسلم لیگ ( ن ) کے صدر میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ سندھ میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں


رتو ڈیرو (ثناء نیوز ) پاکستان مسلم لیگ ( ن ) کے صدر میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ سندھ میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ۔ صدر زرداری نے سندھ کے عوام سے وفا نہیں کی ۔ وزیر اعظم کو سپریم کورٹ سے سزا ہوئی وہ ٹس سے مس ہونے کو تیار نہیں ۔ موجودہ حکمران جا رہے ہیں ۔ لوگوں کی قسمت بدلنے والی ہے ۔ ایسی حکومت کا کیا فائدہ جس میں لوگوں کی خدمت نہ ہو ۔ گیلانی سزا یافتہ ہیں کیا سزا یافتہ شخص ملک کو چلا سکتا ہے ۔ سوئس بینکوں میں پڑے 600 کروڑ روپے ہر حالت میں واپس آنے چاہئیں ۔ بے نظیر کی ہمدردی میں سندھ کے لوگوں نے زرداری کو ووٹ دیئے یہ ووٹ تو مجھے ملنے چاہئیں تھے ۔ محترمہ اور میں نے قوم کی ترقی کے لئے معاہدے کئے تھے جبکہ اس موقع پر سندھ نیشنل فرنٹ کے سربراہ سردار ممتاز بھٹو نے اپنی جماعت ( ن ) لیگ میں ضم کرنے کا اعلان کیا ۔ اس موقع پر ممتاز بھٹو نے کہا کہ ملک پر لٹہرے حکمرانی کر رہے ہیں ۔ لوگوں سے روٹی کپڑا اور مکان کا وعدہ کیا گیا مگر یہ تینوں چیزیں چھین لی گئیں ۔ بے نظیر کے قاتل زرداری کے یار ہیں ۔ ان کے بغیر زرداری چل نہیں سکتا ۔ ان خیالات کا اظہار میاں نواز شریف اور ممتاز بھٹو نے سندھ نیشنل فرنٹ کو ( ن ) لیگ میں ضم کرنے کے موقع پر رتو ڈیرو میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ نواز شریف نے کہا کہ آج یہ ( ن ) لیگ اور سندھ نیشنل فرنٹ کی تاریخ میں بڑا دن ہے دونوں جماعتیں آج سے سندھ اور ملک کی مل کر خدمت کریں گی ۔ ممتاز بھٹو نے عظمت کا ثبوت دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپنی پارٹی کو ( ن ) لیگ میں ضم کر رہے ہیں تو اسی طرح ( ن ) بھی آپ کی جماعت میں ضم ہو رہی ہے ۔ ہم بھی آپ کی سربراہی میں وہ کام کریں گے جو آج تک ادھورے ہیں ۔ ممتاز بھٹو اصول پسند آدمی ہیں ۔ اگر یہ اصول پرستی چھوڑ دیتے تو اقتدار ان کے گھر کئی دفعہ چل کر آتا یہ صدر ، وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ بن سکتے تھے ان کے اصولی موقف کی وجہ سے میں بھی ان کی عزت کرتا ہوں ۔ صوبے کے حقوق کے حوالے سے میرا موقف بھی وہی ہے جو ممتاز بھٹو کا ہے ۔ 20 ویں ترمیم کے تحت صوبوں کو زیادہ سے زیادہ حقوق ملنے چاہئیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نامی چیز ہے لیکن نظر کہیں نہیں آتی ۔ میں سیلابوں میں آیا لیکن کہیں حکومت نہیں ملی ۔ لوگوں کے گھر اور جھگیاں تباہ ہو گئیں یہ سڑکوں پر پڑے تھے ۔ مویشی ہلاک ہو گئے لیکن حکومت نام کی کوئی چیز نہیں دیکھی ۔ زرداری صاحب محترمہ کی شہادت کے بعد تمہیں ووٹ دیا کم از کم سندھ کے لوگوں سے محبت تو کرو اور لوگوں کی حالت دیکھو ۔ پتہ نہیں بچے سکول جاتے ہیں کہ نہیں ۔ کتنے خاندان ہیں جو دو وقت پیٹ بھر کر روٹی کھاتے ہیں ۔ کتنے لوگ ہیں جن کے پاس روزگار ہے اور کتنے ہیں جو غربت میں نہیں ڈوبے ہوئے ۔ مشرف لوڈشیڈنگ کا تحفہ دے گیا ۔ اس وقت 10 گھنٹے ہوتی تھی آج 16 گھنٹے ہوتی ہے ۔ مسئلہ مزید خراب ہوا ۔ سازشیں کی جاتی ہیں کہتے ہیں ہم اداروں کی عزت کرتے ہیں ۔ عدالت نے گیلانی کے خلاف فیصلہ دیا کیا سزا یافتہ شخص کو ملک کا وزیر اعظم رہنا چاہئے وہ ٹس سے مس نہیں ہوتے ۔ اصل شخص جو ذمہ دار ہے وہ زرداری ہے اس کے سوئٹرز لینڈ میں 600 کروڑ ہے اسے تقسیم کیا جائے تو جلسہ میں ہر شخص کو 10 ، 10 لاکھ ملے گا ۔ سپریم کورٹ اور قوم کہتی ہے یہ پیسہ واپس آنا چاہئے ۔ جب تک یہ پیسہ واپس نہیں آتا قوم چین سے نہیں بیٹھے گی ۔ زرداری صاحب آپ کو سندھ نے بے نظیر کی ہمدردی میں ووٹ دیا یہ ووٹ مجھے ملنا چاہئے تھا کیوں کہ بے نظیر نے معاہدہ میرے ساتھ کیا اور ملکی ترقی کا روڈ میپ طے کیا تھا میں وطن واپسی پر بے نظیر سے ملا اور کہا کہ اگر لوگ آپ کو ووٹ دیں گے تو میں آپ کے پیچھے چلوں گا جس دن بی بی شہید ہوئیں وہ مجھے فون کر رہی تھیں ۔ میرے جلسہ میں فائرنگ سے 5 افراد شہید ہو گئے تھے پھر جب فون کیا تو بے نظیر سے بات نہ ہو سکی اور بعد میں بے نظیر شہید ہو گئیں ۔ ہسپتال پہنچنے والے لوگوں میں بھی شامل تھا وہاں پی پی کے 1500 کارکنوں نے کہا کہ میاں صاحب اگر آپ کو حکومت ملی تو آپ صرف ایک کام کریں بی بی کے قاتلوں کو گرفتار کریں ۔ نواز شریف نے کہا کہ ہماری حکومتوں کو مدت مکمل نہیں کرنے دی گئی ہمیں مدت مکمل کرنے دی جاتی تو ہم صوبوں میں ناہمواریوں کو ختم کرتے اور پورے ملک میں ترقی لے کر جاتے ۔ ملک آج خوشحال ہوتا ۔ بھارت سے بھی پاکستان آگے ہوتا ۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے موقع دیا تو پاکستان کو ایشین ٹائیگر بنائیں گے اور ملک میں کوئی بے روزگار نہیں ہو گا ۔ غربت کا خاتمہ کریں گے ۔ نوجوانوں کے ہاتھوں میں لیپ ٹاپ اور کمپیوٹر ہو گا نہ کہ اسلحہ ۔ جو کام پنجاب میں ہو رہے ہیں وہ سندھ اور دیگر صوبوں میں بھی ہونے چاہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومتوں کا فرض ہے کہ کام کریں آج تک زرداری رتو ڈیرو میں نہیں آئے کہ لوگوں سے ان کا حال پوچھیں ۔ نواز شریف نے کہا کہ ہم اپنا فرض پورا کریں گے اور سندھ کو خوبصورت صوبہ بنائیں گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکمران جا رہے ہیں لوگوں کی قسمت جاگنے والی ہے ۔ نوجوانوں کے ہاتھوں میں پکڑی ڈگریاں کام آئیں گی ۔ نوجوانوں کے لئے اعلیٰ قسم کا روزگار انتظار کر رہا ہو گا ۔ مجھے بھی خوشی ہو گی کہ لوگ خوشحال ہوں اور ان کے بچے جا رہے ہوں گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے عوام سے وعدہ ہے کہ سڑکیں ، موٹر وے اور سکول بنائیں گے ۔ آج میں کوئی الیکشن لڑنے نہیں آیا یہ سب چیزیں ہونی چاہئیں اگر یہ نہیں تو پھر کس کام کی حکومت ہے ۔ ایسے حکمرانوں کو حکومت چھوڑ دینی چاہئے جہاں لوگوں کی خدمت نہ ہو سکے اور عوام کے خواب شرمندہ تعبیر نہ ہو سکیں ۔ اس موقع پر سردار ممتاز علی بھٹو ، سید غوث علی شاہ ، سردار امیر بخش بھٹو ، ماروی میمن ، سید سلیم ضیاء اور دیگر راہنما بھی موجود تھے 

تبصرے