سپریم کورٹ نے این آر او عملدرآمد کیس کیسماعت کے دوران صدر آصف علی زرداری کے خلاف سوئز مقدمات کھولنے کے لیے سوئس حکام کو خط لکھنے سے متعلق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف سے جواب طلب کرتے ہوئے مقدمہ کی سماعت12جولائی تک ملتوی کر دی ہے


اسلام آباد(ثناء نیوز ) سپریم کورٹ نے این آر او عملدرآمد کیس کیسماعت کے دوران صدر آصف علی زرداری کے خلاف سوئز مقدمات کھولنے کے لیے سوئس حکام کو خط لکھنے سے متعلق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف سے جواب طلب کرتے ہوئے مقدمہ کی سماعت12جولائی تک ملتوی کر دی ہے. عدالت نے اٹارنی جنرل کو ہدایت کی کہ وہ وزیراعظم سے پوچھ کر عدالت کو جواب بتائیں. عدالت نے اپنے حکم میں قرار دیا ہے کہ سابق وزیراعظم کو اس کیس میں سزا ہوئی، توقع ہے کہ نئے وزیراعظم ، عدالتی حکم پر عمل کرینگے. عدالت نے اٹارنی جنرل عرفان قادر سے کہا کہ وہ عدالتی حکم وزیر اعظم کو پہنچائیں ۔عدالت نے قرار دیا ہے کہ وزیر اعظم نے این آر او کالعدم قرار دیے جانے کے عدالتی فیصلہ کے پیرا گراف 187پر عمل کرنا ہے۔ بدھ کوجسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں جسٹس آ صف سعید کھوسہ اور جسٹس شیخ عظمت سعیدپر مشتمل سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے مقدمہ کی سماعت کی. عدالت نے مقدمہ کی سماعت شروع کی توسابق وزیر اعظم گیلانی کی جانب سے خلاف ضابطہ تعینات کیے گئے افسرا ن سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے احمد ریاض شیخ اور او جی ڈی سی ایل کے سابق چئیرمین عدنان خواجہ کے وکیل ڈاکٹر باسط نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اونٹ نکل گیا، دم پکڑے رہنا شان کے خلاف ہے، میرے دونوں موکل نوکری سے فارغ ہوئے اور جرمانے بھی ادا کر دیئے ہیں. انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت حکم کردے کہ یہ مقدمے کا آخری دن ہے۔ جسٹس ناصر الملک نے کہا کہ یہ تو ہم نہیں کر سکتے کہ نیب کے وکیل موجود نہیں ہیں ۔عدالت نے سابق اٹارنی جنرل ملک قیوم کے وکیل سے پوچھا کہ کیا نیب نے ملک قیوم کے خلاف کوئی ریفرنس دائر کیا ہے تو وسیم سجاد نے عدالت کو بتایا کہ ملک قیوم لندن کے ہسپتال میں زیر علاج ہیں اور نیب نے پاکستانی ہائی کمیشن سے اس کی تصدیق بھی کی ہے بعد میں عدالت نے حکم جاری کرتے ہوئے سماعت 12 جولائی تک ملتوی کر دی۔دوران سماعت واضح رہے کہ عدالت نے جنوری میں اسی کیس کی سماعت کے دوران وزیر اعظم کو بغیر ایڈوائس این آر او فیصلے پر عمل درآمد کا حکم بھی جاری کیا تھا۔این آر او فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنے پر سپریم کورٹ یوسف رضا گیلانی کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کر کے انہیں وزارت عظمی کے لیے نا اہل قرار دے چکی ہے. جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں سات رکنی بینچ نے یوسف رضا گیلانی کو 26اپریل کو توہین عدالت کا مجرم قرار دے کر عدالت کی برخواستگی تک کی سزا سنائی تھی.بعدازاں سپریم کورٹ نے 19جون کو مختلف آئینی درخواستوں کی سماعت کے بعد یوسف رضا گیلانی کوبطور رکن اسمبلی اور وزارت عظمی کے لیے نا اہل قرار دے دیا تھا

تبصرے