معزول وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کے26 اپریل 2012ء کے فیصلوں اور اقدامات کو آئینی تحفظ دینے کے لیے صدارتی آرڈیننس جاری کر دیا گیا ہے


اسلام آباد (ثناء نیوز )معزول وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کے26 اپریل 2012ء کے فیصلوں اور اقدامات کو آئینی تحفظ دینے کے لیے صدارتی آرڈیننس جاری کر دیا گیا ہے آرڈیننس کے تحت سابق وزیر اعظم کے 26 اپریل سے 19 نومبر 2012 ء تک کے اقدامات کو کسی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جا سکے گا۔ آرڈیننس پارلیمنٹ میں پیش کرنے کے لیے رواں ہفتے سینٹ قومی اسمبلی کے اجلاس طلب کرنے کا قومی امکان ہے۔ دونوں ایواونوں سے بل کی منظوری حاصل کی جائے گی۔صدارتی ترجمان کے مطابق صدر آصف علی زرداری کی منظوری سے سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے 26 اپریل سے 19 جون تک کے فیصلوں کو آئینی و قانونی تحفظ دینے کے لیے آرڈیننس جاری کر دیا ہے معزول وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی 1 جون کو فنانس بل 2012-13ء اور وفاقی بجٹ کے ابتدائی مسودوں پر بھی دستخط کیے تھے۔ اس طرح پارلیمانی کمیٹی کی منظوری کے بعد بعض ہائی کورٹس میں ججز کی تقرریوں کے بارے میں صدر کو سفارشات بھجوانے کے علاوہ مختلف اہم امور کے بارے میں بھی فیصلے کیے تھے۔ ان اقدامات کے آئینی تحفظ کے لیے صدارتی آرڈیننس جاری کر دیا گیا ہے۔ آرڈیننس کے تحت معزول وزیر اعظم کے اقدامات عدلیہ میں چیلنج نہیں کیا جا سکے گا۔حکومت4 ماہ میں آرڈیننس پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی پابند ہے۔ اس مدت میں پارلیمنٹ میں نہ لانے پر آرڈینس زائد المعیاد قرار پاتا ہے اور یہ آرڈیننس دوبارہ نہیں لایا جا سکتا ۔سینٹ قومی اسمبلی سے آرڈیننس میں 4 ماہ کی توسیع کے لیے قرار داد منظور کرانا لازمی ہے تاہم رواں ہفتے سینٹ قومی اسمبلی کے اجلاس طلب کرنے کا امکان ہے۔ آرڈیننس کے تحت بل تیار ہو گا۔ جسے ایوان کی متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوایا جائے گا تاہم اس بارے خصوصی کمیٹی کی تشکیل یا اس ٹاسک کو پارلیمانی ، آئینی اصلاحات کمیٹی کے سپرد کرنے کا امکان ہے۔صدارتی آرڈیننس نو منتخب وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کی ایڈوائس پر جاری کیا گیا ہے۔ 

تبصرے