شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے اختتام پر اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔ اجلاس نے امریکا اور نیٹو کی جانب سے یورپ میں دفاعی میزائل نصب کرنے کے منصوبے پر تشویش کا اظہار کیا


بیجنگ(ثناء نیوز ) شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے اختتام پر اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔ اجلاس نے امریکا اور نیٹو کی جانب سے یورپ میں دفاعی میزائل نصب کرنے کے منصوبے پر تشویش کا اظہار کیا۔ بیجنگ میں ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم کے بارہویں اجلاس کے اختتامی روز دہشت گردی اور شدت پسندی کے خلاف تعاون بڑھانے سمیت دیگر دس معاہدے شامل ہیں۔ اعلامیے میں امریکا اور نیٹو کی جانب سے یورپ میں دفاعی میزائل نصب کرنے کے منصوبے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ تنظیم کے رکن ممالک نے شام میں فوجی مداخلت کی مخالفت کرتے ہوئے مسئلے کے پرامن حل پر زور دیا۔ اعلامئے میں ایران کے جوہری پروگرام پر تنازع کو طاقت کے زور پر حل کرنے کی مذمت کی گئی اور ایران کے خلاف فوجی کارروائی ناقابل قبول قرار دی گئی۔ خطے کی ترقی اور خوشحالی کے لئے باہمی تعاون کو فروغ دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔چین کے دارالحکومت بیجنگ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں چین، روس اور چار وسط ایشیائی ممالک افغانستان کے مسئلے اور خطے کے دیگر سکیورٹی معاملات پر بات چیت کی ۔ان چھ ممالک کے علاوہ اس اجلاس میں ایران، منگولیا، بھارت، پاکستان اور افغانستان کے رہنما بھی شریک تھے۔اجلاس میں افغانستان کو بطور مہمان ملک مدعو کیا گیا ہے جبکہ ایران، منگولیا، پاکستان اور بھارت مبصرین کے طور پر دو روزہ اجلاس میں شریک ہوے ۔چھ رکنی شنگھائی تعاون تنظیم سنہ دوہزار ایک میں قائم ہوئی تھی اور اس میں چین اور روس کے علاوہ وسط ایشیائی ممالک قزاقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان شامل ہیں۔گروپ اجلاس میں افغانستان میں استحکام اور ترقی پر بات چیت ہوگی اور اجلاس سے قبل روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ افغانستان میں استحکام ایک مشترکہ معاملہ ہے۔ چینی اخبار پیپلز ڈیلی کے اداریہ کے مطابق روسی صدر نے کہا کہ تنظیم کے فریم ورک کے اندر سیاسی تعاون کو مضبوطی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ معاشی میدان میں بھی تعاون کو مستحکم بنانا ضروری ہے۔ایس سی او گروپ اس خطے میں انتہا پسندی پر قابو پانے اور سرحدی سکیورٹی بڑھانے کے لیے قائم کی گئی تھی لیکن اسے وسیع پیمانے پر مغربی اتحاد جیسے نیٹو کے اثرورسوخ کا مقابلہ کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔”ایس سی او کے فریم ورک کے اندر سیاسی تعاون کو مضبوطی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ معاشی میدان میں بھی تعاون کو مستحکم بنانا ضروری ہے” اس میں شریک رکن ممالک اجلاس کے علاوہ باہمی تعلاقات کی بہتری کے لیے بھی بات چیت کریں کی ۔

تبصرے