بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض کی گرفتاری کے معاملے پر پنجاب حکومت اور وزارت داخلہ کے درمیان ٹھن گئی


اسلام آباد(ثناء نیوز ) بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض کی گرفتاری کے معاملے پر پنجاب حکومت اور وزارت داخلہ کے درمیان ٹھن گئی ۔ ملک ریاض کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مارنے والے پنجاب پولیس کے اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ۔ آئی جی اسلام آباد پولیس نے ایس ایچ او آبپارہ اور فیض آباد کے چوکی انچارج کو معطل کر دیا۔تھانہ آبپارہ آخری وقت تک واقعہ سے لا علمی کا اظہار کرتا رہا ۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب پولیس کے 15 سے 20 اہلکاروں نے ہفتہ کے روز بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض کی گرفتاری کے لیے جی سکس تھری ایمبسی روڈ پر واقعہ ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا لیکن ملک ریاض گھر پر موجود نہ تھے جس پر پنجاب پولیس کے اہلکار واپس چلے گئے تاہم ملک ریاض کے گھر پر چھاپہ مارنے کا وزارت داخلہ نے نوٹس لیا اور آئی جی اسلام آباد کو ہدایت جاری کی جس پر آئی جی اسلام آباد نے فوری طور پر ایس ایچ آبپارہ اور فیض آباد چوکی کے انچارج کو معطل کر دیا جبکہ متعلقہ ڈی ایس پی کو بھی تبدیل کر دیا گیا ہے ۔پنجاب پولیس کے اہلکاروں کے خلاف تھانہ آبپارہ میں مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔اسلام آباد پولیس کا موقف ہے کہ پنجاب پولیس کے اہلکاروں کے خلاف نہ تو ملک ریاض کی گرفتاری کے وارنٹ تھے اور نہ ہی انہوں نے چھاپہ مارنے سے پہلے اسلام آباد کے متعلقہ تھانے سے رابطہ کیا۔اس حوالے سے جب تھانہ آبپارہ سے رابطہ کیا گیا تو ڈیوتی پر موجود اہلکاروں سے واقعہ سے مکمل لا علمی کا اظہار کیا۔

تبصرے