جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سید منور حسن نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے خلاف سازشوںکو ناکام بنانے، ملک میں شفاف انتخابات کے انعقاد اور غیر جانبدار الیکشن کمیشن کے قیام کیلئے ملک گیر رابطہ عوام مہم چلا کر حکمرانوں پر دباؤ بڑھائیں گے


لاہور (ثناء نیوز) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سید منور حسن نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے خلاف سازشوںکو ناکام بنانے، ملک میں شفاف انتخابات کے انعقاد اور غیر جانبدار الیکشن کمیشن کے قیام کیلئے ملک گیر رابطہ عوام مہم چلا کر حکمرانوں پر دباؤ بڑھائیں گے تاکہ حکومت کو کم سے کم ایجنڈہ پر لانے کیلئے مجبور کیا جاسکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی قیادت میں ملنے والے وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ تحریک انصاف کے وفد میں مرکزی سیکرٹری اطلاعات شفقت محمود اور دیگر رہنما شامل تھے جبکہ جماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل فرید احمد پراچہ، صوبائی امیر ڈاکٹر وسیم اختر و دیگر موجود تھے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جماعت اسلامی کے رہنماؤں سے تین نکاتی ایجنڈ ہ پر گفتگو ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت سپریم کورٹ کے خلاف بڑے پیمانے پر سازشیں کی جارہی ہیں، چیف جسٹس کے خلاف سازش کرنے والوں کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا لیکن کرپشن مافیا اب بھی سپریم کورٹ پر اثر انداز ہونے کیلئے کوششوں میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملاقات میں فیصلہ ہوا ہے کہ عدلیہ کے خلاف کسی سازش کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور اسے ناکام بنانے کیلئے سونامی مارچ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کی موجودگی میں شفاف انتخابات ممکن نہیں ہیں۔ فیصلہ ہوا ہے کہ الیکشن کمیشن کے قیام کیلئے حکومت کو مجبور کیا جائے گا کہ وہ تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے، دو جماعتوں کا کیا ہوافیصلہ قبول نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ ملاقات میں قبائلی علاقوں میں ڈرون حملوں کی شدید مذمت کی گئی اور مطالبہ کیا گیا کہ قبائلی علاقوں میں ایسے حملوں کے نتیجہ میں جو لوگ بھی مارے جارہے ہیں ان کے نام اور شناخت شائع کی جائے تاکہ معلوم ہوسکے کہ یہ لوگ کون ہیں اور انہیں کیوں مارا گیا۔ انہوں نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ لاپتہ افراد میں سے جو لوگ واپس آئے ہیں وہ بتائیں کہ انہیں کس جرم میں پکڑا گیا تھا۔ سید منور حسن نے ان تمام نکات کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ بیشتر معاملات پر جماعت اسلامی اور تحریک انصاف میں پہلے سے اتفاق موجود تھا۔ انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کو آئینہ دکھایا جائے گا اور اسے مجبور کیا جائے گا کہ اس نے غیر جانبدار الیکشن کمیشن اور عبوری حکومت کے قیام اور شفاف انتخابی لسٹوں کے حوالے سے جو وعدے کئے ہیں وہ پورے بھی کرے۔ اس حوالے سے بڑے پیمانے پر رابطہ عوام مہم چلائیں گے تاکہ حکمرانوں کو اس کم سے کم ایجنڈے پر عملدرآمد کیلئے مجبور کیا جاسکے۔ عمران خان نے کہا کہ راجہ رینٹل کو صدر کی کرپشن کو بچانے کیلئے لایا گیا ہے لیکن اسے سوئٹزرلینڈ کی حکومت کو خط لکھنا پڑے گااگر ایسا نہ ہوا تو اس کا انجام بھی یوسف رضا گیلانی سے مختلف نہیں ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) سے کسی صورت تحریک انصاف اتحاد نہیں کرے گی اور نہ ہی پارلیمنٹ کے اندر موجود کسی دوسری جماعت سے اتحاد ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ راجہ رینٹل وزیراعظم کے انتخاب میں پارلیمنٹ میں موجود ہر رکن نے قیمت وصول کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں ملٹری حکومت کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ ملٹری نے ہمیشہ ملک کو تباہی میں ہی دھکیلا ہے۔ ملک کا مستقبل صرف جمہوریت میں ہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ انہیں خدشہ ہے کہ سپریم کورٹ کے خلاف مزید سازشیں کی جائیں گی لیکن انہیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

تبصرے