پنجاب کے مختلف علاقوں میں بجلی کی شدید لوڈشیڈنگ کے خلاف پر تشدد مظاہروں کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری رہا


فیصل آباد + خانیوال + گوجرانوالہ (ثناء نیوز )پنجاب کے مختلف علاقوں میں بجلی کی شدید لوڈشیڈنگ کے خلاف پر تشدد مظاہروں کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری رہا ۔ فیصل آباد میں ہزاروں مزدوروں نے جڑانوالہ روڈ پر تجارتی مراکز اور دکانوں پر دھاوا بول دیا اور راستہ میں آنے والی ہر چیز کو تباہ و برباد کر دیا اور دکانوں میں توڑ پھوڑ اور لوٹ مار بھی کی جبکہ فیسکو آفس پر پتھراؤ بھی کیا دوسری جانب پولیس کی بھاری نفری سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ اورلاٹھی چارج بھی کیا گجرانوالہ میں صبح ہوتے ہی بجلی کی لوڈشیڈنگ سے ستائے عوام سڑکوں پر آ گئے اور ڈنڈا بردار شہریوں نے کامونکی گرڈ سٹیشن پر دھاوا بول دیا اور دفتر میں توڑ پھوڑ کی جبکہ ایک درجن کے قریب گاڑیوں کے شیشے بھی توڑ دئیے جبکہ مظاہرین نے شہر میں جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کر کے ٹریفک بلاک کر دی جبکہ مظاہرین نے لاہور اسلام آباد روڈ کو بھی ٹریفک کے لیے بلاک کر دیا جبکہ جھنگ میں شور کوٹ کے علاقہ میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے ستائے عوام نے احتجاج کرتے ہوئے جھنگ شور کوٹ روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا جبکہ خانیوال میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے ستائے شہریوں نے وزیر اعظم کے مشیر احمد یار ہراج اور ایرا کے چےئرمین حامد یار ہراج کی رہائش گاہ پر دھاوا بول دیا جبکہ احمد یار ہراج اور حامد یار ہراج کے گارڈز کی فائرنگ سے بارہ سالہ بچہ جاں بحق اور تین افراد زخمی ہو گئے زخمیوں کو نشتر ہسپتال ملتان منتقل کیا گیا ہے مشتعل مظاہرین پر فائرنگ کے بعد خانیوال شہر میں تاجروں نے ہڑتال کر دی اور کاروبار بند کر دیا خانیوال میں گزشتہ پانچ روز سے صرف دن میں ایک یا دو گھنٹے کے لیے بجلی آتی ہے دوسری جانب گزشتہ چیچہ وطنی میں مظاہرین کی جانب سے دو پولیس سٹیشنوں کو جلانے کا مقدمہ 250 افراد کے خلاف درج کر لیا گیا ہے جبکہ متعدد افراد کو گرفتار بھی کرلیا ہے جبکہ بھکر میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف رکن صوبائی اسمبلی ثناء اللہ مستی خیل کی قیادت میں احتجاج کیا گیا جبکہ خانیوال میں بھی بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف مشتعل افراد نے احتجاج کیا دوران احتجاج مظاہرین نے پی پی کے رکن قومی اسمبلی اور وزیر مملکت طارق انیسں کی گاڑی کے شیشے توڑ دئیے جبکہ فیصل آباد سے ن لیگ کے رکن قومی اسمبلی چوہدری عابد شیر علی نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ بجلی کی فراہمی کے علاوہ لوگوں کے اشتعال کو کم کرنے کا کوئی راستہ نہیں بے روزگار مزدور لوٹ مار نہیں کریں گے تو اور کیا کریں گے ن لیگ خود کو احتجاج سے الگ نہیں رکھ سکتی حکمرانوں کو لوٹ مار کر کے رقوم بیرون ملک منتقل کرنے کی بجائے عوام کے مسائل حل کرنا چاہئیں تھے عابد شیر علی نے کہا کہ لوگوں کے اشتعال کو کم کرنے کا کوئی ذریعہ نہیں فیصل آباد مزدوروں کا شہر ہے 22 گھنٹے کی طویل لوڈشیڈنگ کے نتیجہ میں لوگوں کے گھروں میں پانی نہیں کھانے کے لیے روٹی نہیں جبکہ کام کرنے کے لیے کوئی کاروبار نہیں ان کا کہنا تھا کہ جب احتجاج گلی محلوں کے بعد لوٹ مار کی طرف جائے گا تو اس کی ذمہ داری وفاقی حکومت اور اس کے اتحادیوں پر ہے جو تماشائی بنے ہوئے ہیں عابد شیر علی نے کہا کہ ہم احتجاج میں عوام کے ساتھ ہیں اس صورت حال میں ہم خاموش تماشائی بن کر نہیں رہ سکتے عابد شیر علی نے کہا کہ لوگ سول نا فرمانی کی طرف جائیں گے ان کا کہنا تھا کہ فیصل آباد کی بجلی کی ضرورت 2100 میگا واٹ ہے جبکہ اعلانیہ لوڈ شیڈنگ 750 میگا واٹ ہے جبکہ غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ 1600 میگا واٹ کی جا رہی ہے یہ فیصل آباد اور اس سے ملحقہ اضلاع کے ساتھ نا انصافی ہے عابد شیر علی نے کہا کہ لوگوں کے بچے بجلی نہ ہونے کی وجہ سے ہسپتالوں میں مر رہے ہیں اگر لوگ اس صورت حال میں بھی احتجاج نہیں کریں گے تو کدھر جائیں گے جب غریب کے گھر میں کھانے کے لیے کچھ نہیں ہو گا تو وہ لوٹ مار نہیں کرے گا تو اور کیا کرے گا ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کو لوٹ مار کر کے رقم بیرون ملک لے جانے کی بجائے عوام کے مسائل حل کرنا چاہیے تھے ان کا کہنا تھا کہ فیصل آباد میں صنعتوں میں 18 لاکھ مزدور کام کرتے ہیں ہم عوام کے ساتھ ہیں بجلی دیں اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ۔

تبصرے