حریت کانفرنس) گ) کے چیئر مین سید علی شاہ گیلانی نے کہا ہے کہ بھارتی فوج کو جموں کشمیر میں قتل عام کی کھلی لائسنس حاصل ہے اور وہ کسی کو بھی کسی بھی بہانے قتل کرسکتی ہیں


سری نگر(کے پی آئی ) حریت کانفرنس) گ) کے چیئر مین سید علی شاہ گیلانی نے کہا ہے کہ بھارتی فوج کو جموں کشمیر میں قتل عام کی کھلی لائسنس حاصل ہے اور وہ کسی کو بھی کسی بھی بہانے قتل کرسکتی ہیں۔ نہ ان کو کسی سول عدالت کے سامنے جوابدہ بنایا جاسکتا ہے اور نہ ان سے کسی قسم کی باز پرس کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس صورتحال نے جموں کشمیر میں عام شہریوں کو عدمِ تحفظ کا شکار بنادیا ہے اور وہ ڈر اور خوف کے ماحول میں زندگی گزاررہے ہیں۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ فورسز کشمیریوں کی ایک منصوبہ بندی کے ساتھ نسل کشی کررہی ہیں اور ولر سانحہ اسی سلسلے کی ایک کڑی تھی۔ بحریہ کے جوانوں نے بوٹ میں گنجائش سے زیادہ بچوں کو یہ جان کر بھی سوار کیا کہ کسی حادثے کی صورت میں وہ معصوم تیر بھی نہیںسکتے ہیں اور ان کی جانوں کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکار نے اس حادثے کی تحقیقات کیلئے جو انکوائری کمیشن مقرر کیا تھا، اس نے اپنی رپورٹ میں یہ انکشاف کیا تھا کہ ڈیوٹی پر موجود بحریہ کے جوانوں نے انتہائی لاپرواہی کا مظاہرہ کیا اور غفلت شعاری سے کام لیکر 22اسکولی بچوں کی زندگیاں چھین لیں۔ کمیشن نے ذمہ دار لوگوں کے لئے قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا تھا، مگر آج تک کوئی تادیبی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔مسٹر گیلانی نے کہا کہ فوج کو جموں کشمیر میں قتل عام کی کھلی لائسنس حاصل ہے اور وہ کسی کو بھی کسی بھی بہانے قتل کرسکتی ہیں۔ نہ ان کو کسی سول عدالت کے سامنے جوابدہ بنایا جاسکتا ہے اور نہ ان سے کسی قسم کی باز پرس کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس صورتحال نے جموں کشمیر میں عام شہریوں کو عدمِ تحفظ کا شکار بنادیا ہے اور وہ ڈر اور خوف کے ماحول میں زندگی گزاررہے ہیں۔ حریت(گ) چیرمین نے مزید کہا کہ جموں کشمیر میں فوج یا پولیس کے ہاتھوں جب کوئی بڑی واردات وقوع پذیر ہوجاتی ہے، تو اس وقت لوگوں کا غصہ ٹھنڈا کرنے کے لئے کمیشن قائم کرنے اور تحقیقات کرانے کے بڑے بڑے اعلانات کئے جاتے ہیں۔ البتہ آگے چل کر اس واقعے کو نسیا منسیا کرکے ردی کی ٹوکری میں ڈالا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ولر سانحہ کے بارے میں یہی کچھ کیا گیا اور اس قتلِ عام کے لئے ذمہ دار لوگوں کو ایک منصوبہ بند طریقے سے بچا لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ6سال کا عرصہ گزرگیا، لیکن آج تک کسی بھی شخص کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ اس صورتحال کے پیشِ نظر معصوم بچوں کے والدین مسلسل درد وکرب میں زندگی گزاررہے ہیں اوروہ اس دن کے انتظار میں ہیں کہ کب ان کو انصاف ملتا ہے اور قاتلوں کو سزا مل جاتی ہیں۔مسٹر گیلانی نے کہا کہ ہمارے دل اس سانحہ سے چھلنی ہوگئے ہیں اور ہم معصوم بچوں کے والدین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ اللہ تبارک وتعالی سے ان کے لے صبرجمیل اور نعم البدل کی دعا کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ وہ قاتلوں کے ساتھ کسی طرح کا سمجھوتہ نہیں کریں گے اور جموں کشمیر سے فوج کے مکمل انخلا تک تحریکِ آزادی کا بھرپور طریقے سے ساتھ نبھاتے رہیں گے۔ حریت (گ)چئیرمین نے حقوقِ بشر کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے کا سنجیدہ نوٹس لیں اور اس کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کے لیے بین الاقوامی سطح کا ایک ٹریبونل قائم کرانے پر زور ڈالیں۔.

تبصرے