پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ عام انتخابات سے قبل ایک وسیع تر اتحاد وجود میں آ جائے گا


لاہور (ثناء نیوز)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ عام انتخابات سے قبل ایک وسیع تر اتحاد وجود میں آ جائے گا جس میں وہ لوگ شامل نہیں ہوں گے جو موجودہ حکمرانوں کے اتحادی ہیں اور ایک نااہل اور بددیانت حکومت کی بیساکھیاں بنے ہوئے ہیں۔ وہ آج مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکرٹریٹ کی تقریب افتتاح سے خطاب کر رہے تھے۔ محمد نوازشریف نے کہا کہ یہ سیکرٹریٹ پاکستان کی تعمیروترقی کا تھنک ٹینک بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ خدا کے فضل سے ہم ایک تجربہ کار اور آزمائی ہوئی ٹیم رکھتے ہیں جس نے ماضی میں بھی پاکستان کی تصویر اور تقدیر بدلنے میں اہم کردار ادا کیا اور ہم مستقبل کے لئے بھی واضح لائحہ عمل رکھتے ہیں۔ ہمارے پاس پاکستان کے روشن اور محفوظ مستقبل کے لئے ایجنڈابھی ہے اور ٹیم بھی۔ ہم ایسے آئیڈیاز رکھتے ہیں جو پاکستان کی اقتصادی حالت کو بدل ڈالیں گے۔ انہوں نے کہا کہ قوم کے نوجوان مایوس نہ ہوں پاکستان مسلم لیگ (ن) ان کے شاندار مستقبل کی ضامن ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نے ماضی میں بھی بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لئے اہم پالیسیاں اختیار کیں‘ ہم اب بھی ان کے لئے شاندار پیکج دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر ہی نہیں بلکہ بیرون ملک بھی پاکستان کا بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے جسے بروئے کار لایا جائے گا۔ ہم ایسی پالیسیاں دیں گے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی اعتماد اور یقین کے ساتھ اپنے وطن واپس آئیں گے اور اپنے سرمائے سے‘ تجربے سے اور اپنے ٹیلنٹ سے پاکستان کی خدمت کریں گے۔ اس سیکرٹریٹ میں عظیم منصوبے بھی بنیں گے اور عمل کی راہیں بھی نکلیں گی۔ محمد نوازشریف نے کہا کہ عوام ان چہروں کو بھول نہیں سکتے جو آصف زرداری اور ان کی حکومت کے اتحادی ہیں اور اس کے دست و بازو اور بیساکھیاں بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیا انہیں معلوم نہیں کہ موجودہ حکومت نے قوم کو بدترین لوڈشیڈنگ‘ انتہائی درجے کی کرپشن‘ دہشت گردی‘ سپریم کورٹ کی توہین‘ گمشدہ افراد اور قومی خودمختاری کی پامالی سمیت کن کن عذابوں سے دوچار کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی سے زیادہ اس کے اتحادی موجودہ حالات کے ذمہ دار ہیں۔ عوام ایک ایک چہرہ دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کک بیکس سے جمع کیا ہوا سوئس بنکوں میں موجود سرمائے کے تحفظ کے لئے کتنے وزرائے اعظم قربان کریں گے؟ اب قوم کے سامنے اصل سوال یہ ہے کہ خود آصف زرداری کب جائیں گے؟ انہوں نے کہا کہ آمرانہ سوچ کے حوالے سے پرویزمشرف اور آصف زرداری میں کوئی فرق نہیں۔ فروری 2008ء کے عام انتخابات کے بعد ایک سال کے اندر انہوں نے پنجاب حکومت توڑ کر یہاں گورنر راج نافذ کر دیا۔ ڈوگر کورٹس سے مجھے نااہل قرار دلوایا۔ عدلیہ کی بحالی کے تحریری معاہدوں سے منحرف ہو گئے اور 15 مارچ 2009ء کی رات تک جب لاکھوں افراد کا لانگ مارچ اسلام آباد کی طرف روانہ تھا‘ عدلیہ کی بحالی کی مزاحمت کرتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ مشرف دور میں عدلیہ کی بحالی کا مرحلہ درپیش تھا تو اب عدلیہ کی آزادی‘ اس کی توقیر اور اس کے فیصلوں پر عملدرآمد کرانے کا مرحلہ درپیش ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ آزاد عدلیہ کے خلاف موجودہ حکمرانوں کے کسی منصوبے اور کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔تقریب میں سٹیج سیکرٹری کے فرائض احسن اقبال نے ادا کئے جبکہ تلاوت قرآن پاک کی سعادت قاری محمد رفیق نقشبندی نے حاصل کی۔ ہدیہ نعت سرور حسین نقشبندی نے پیش کیا۔افتتاحی تقریب میں مولانا شاہ احمد نورانی کے صاحبزادے اویس نورانی‘ پیر اعجاز ہاشمی اور قاری زوار بہادر نے بھی شرکت کی۔ تقریب سے سینیٹر اسحاق ڈار کے علاوہ عطا الحق قاسمی‘ نورالحسن تنویر اور افتخار بٹ نے بھی خطاب کیا۔ سٹیج پر میاں محمد نوازشریف کے دائیں بائیں شہبازشریف‘ ممتاز بھٹو‘ ممنون حسین‘ اسحاق ڈار‘ پیر صابر شاہ‘ راجہ فاروق حیدر موجود تھے۔ تقریب میں انجینئر امیر مقام‘ سرتاج عزیز‘ غلام دستگیر‘ سینیٹر ایم حمز ہ‘ طارق عظیم‘ انور بیگ‘ ماروی میمن‘ انوشہ رحمن‘بیگم عشرت اشرف‘ نزہت صادق‘ الٰہی بخش سومرو‘ سردار مہتاب احمد خاں‘ سینیٹر پرویزرشید‘ سردار ذوالفقار کھوسہ‘ پرویز ملک‘ ایاز صادق‘ عبدالحق بلوچ‘ شیخ قیصر اور عابد شیر علی سمیت متعدد رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔

تبصرے