مہمند ایجنسی میں افغان سرحدی چیک پوسٹ سلالہ پر سیکیورٹی فورسز سے جھڑپ میں بیس عسکریت پسند ہلاک ہوگئے


مہمند ایجنسی(ثناء نیوز) مہمند ایجنسی میں افغان سرحدی چیک پوسٹ سلالہ پر سیکیورٹی فورسز سے جھڑپ میں بیس عسکریت پسند ہلاک ہوگئے.نجی ٹی وی کے مطابق عسکریت پسندوں کے حملے میں حوالدار سمیت 4 فوجی جوان شہید ہو گئے ہیں ۔ یہ حملہ افغانستان کے سرحدی علاقے سے کیا گیا ۔ عسکریت پسندوں نے منگل کی علی الصبح مہمند ایجنسی میں پاک افغان بارڈر کے نزدیک واقع سلالہ چیک پوسٹ پر حملہ کیا۔ حملے میں چار سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے۔ سیکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے شدت پسندوں کو پسپا کر دیا۔ جوابی کارروائی میں بیس شدت پسند مارے گئے۔عسکریت پسندوں نے رات گئے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کردیا. سیکیورٹی فورسز نے بھرپور جوابی کارروائی کی جس میں بیس شدت پسند ہلاک ہوگئے. واقعے میں چار سیکیورٹی اہلکار زخمی بھی ہوئے.حملے کے بعد مہمند ایجنسی کے داخلی و خارجی راستوں پر سیکیورٹی بڑھادی گئی ہے.مہمند ایجنسی میں سلالہ چیک پوسٹ پر شدت پسندوں نے حملہ کر دیا۔ حملے میں ایک سکیورٹی اہلکار شہید جبکہ تین زخمی ہو گئے۔ جوابی کارروائی میں 20 شدت پسند مارے گئے۔ذرائع کے مطابق بھاری ہتھیاروں سے مسلح شدت پسندوں نے مہمند ایجنسی میں واقع سلالہ چیک پوسٹ پر حملہ کر دیا۔ حملے میں حوالدار شکیل شہید جبکہ سپاہی یاسر، محبوب اور مظہر زخمی ہو گئے۔ سکیورٹی اہلکاروں کی جوابی کارروائی میں 20 شدت پسند ہلاک جبکہ 25 زخمی ہو گئے۔ ذرائع کے مطابق علاقے میں فائرنگ کا سلسلہ رک چکا ہے جبکہ سکیورٹی فورسز کی مزید نفری طلب کر لی گئی ہے اور علاقے میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ سکیورٹی فورسز کی کارروائی کے بعد بچ جانے والے شدت پسند اپنے زخمی ساتھیوں کے ساتھ فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

تبصرے