اپوزیشن کی بڑی جماعت پاکستان مسلم لیگ(ن) کے اراکین پارلیمنٹ نے وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کے استعفیٰ اور رواں سال انتخابات کے لیے ایوان صدر اور وزیر اعظم ہاؤس کے سامنے دھرنا دے دیا۔گرتی ہوئی دیواروں کو ایک دھکا اور دو ،گو زرداری گو ،قوم بھوکی مار دی ہائے


اسلام آباد (ثناء نیوز ) اپوزیشن کی بڑی جماعت پاکستان مسلم لیگ(ن) کے اراکین پارلیمنٹ نے وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کے استعفیٰ اور رواں سال انتخابات کے لیے ایوان صدر اور وزیر اعظم ہاؤس کے سامنے دھرنا دے دیا۔گرتی ہوئی دیواروں کو ایک دھکا اور دو ،گو زرداری گو ،قوم بھوکی مار دی ہائے پیپلز پارٹی ، گلی گلی میں مچ گیا شور علی بابا چالیس چور ،ڈاکو حکومت، کرپٹ حکومت نا منظور اور دیگر نعرے لگائے گئے۔حکومت سے نجات کے لیے اجتماعی دعا کی گئی ۔مطالبات تسلیم نہ ہونے کی صورت میں ایوان صدر اور وزیر اعظم ہاؤس کے گیٹ پھلانگنے اور صدر وزیر اعظم کے ایوانوں کے اندر احتجاج کی دھمکی دے دی گئی ہے۔سینہ کوبی کرتے ہوئے ہائے زرداری ہائے زرداری ، میرا دیس بچانے لے مولا،چور لٹیرے ملک کو گھیرے تو ان کو اٹھا لے۔ کے نعرے بھی لگائے گئے۔ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے اراکین پارلیمنٹ نے حکومت مخالف تحریک کے سلسلے میں حکمرانوں کے خلاف فیصلہ کن جدوجہد کے تحت پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر شاہراہ دستور پر ایوان صدر اور وزیر اعظم ہاؤس تک احتجاجی مارچ کیا۔ صدارتی ایوان کے سامنے دھرنا دیا۔ گو زرداری گو، گو گیلانی گو اور دیگر نعرے لگائے گئے ۔اراکین پارلیمنٹ نے حکومت کے خلاف نعروں پر مبنی پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ آزاد عدلیہ کے ساتھ زبردست یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔ دونوں ایوانوں کے بجٹ اجلاسوں کی کاروائی کا بائیکاٹ کیا گیا۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف چوہدری نثار علی خان اور پاکستان مسلم لیگ(ن) کے چیئرمین سینیٹر راجہ ظفر الحق نے حکمرانوں کو متنبہ کیا کہ قوم کے مطالبات کو تسلیم نہیں کیا گیا تو ان حکمرانوں کو بھی مشرق وسطیٰ کے حکمرانوں کی طرح کہیں جائے پناہ نہیں ملے گی۔ان محلات میں بھی عوام داخل ہونے پر مجبور ہو جائیں گے۔ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ عوام آج ریڈ زون میں داخل ہوئے ہیں آنے والے دنوں میں ان ایوانوں کے سامنے مزید شدید احتجاج کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان گیٹس کے اندر بیٹھے سزا یافتہ حکمران قوم پر رحم کھائیں۔ عوامی مشکلات کا احساس کریں۔ آزاد عدلیہ کے فیصلوں کا احترام کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ قوم کے مطالبات کو تسلیم نہیں کیا گیا تو ہمارے سامنے ریڈ زون میں کوئی رکاؤٹ اہمیت نہیں رکھیں گے تمام رکاوٹوں کو عبور کر جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کہا جاتا ہے کہ بجٹ پر تقاریر کریں ساڑھے چار سالوں سے ان غنڈے ایوانوں میں تقاریر ہی تو کر رہے تھے۔ حکمرانوں کی کانوں پر جوں تک نہ ر رینگی۔حکمران عوام کے مسائل سے لا تعلق ہو چکے ہیں۔ غنڈے ایوانوں سر نکل کر ہم عوام کے ساتھ سڑکوں پر سراہا احتجاج ہیں کیونکہ حکمران انتہائی ہٹ دھرمی اور ڈھیٹ پن کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں پارلیمانی احتجاج کا مشورہ دینے والے غنڈے ایوانوں سے باہر آئیں۔ عوام کی چیخ و پکار سنیں۔چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ حکمرانوں کو متنبہ کرتا ہوں کہ ان کا بھی مشرق وسطیٰ کے حکمرانوں کی طرح کاعبرتناک انجام ہو گا۔ عوام احتساب کے لیے تیار ہو جائیں۔انہوں نے کہا کہ قوم کسی صورت آزاد عدلیہ کے خلاف سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ حکمرانوں کے خلاف عوامی شدت بڑھ رہی ہے۔ سینیٹر راجہ ظفر الحق نے کہا کہ حکمران ٹولے نے پیسے کمانے اور کرپشن کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔ آج مظاہرین اس گیٹ کے سامنے جمع ہیں۔ احتجا ج کے لیے عوام اس مقام سے بھی آگے جا سکتے ہیں پھر نظام کو بھی خطرہ ہو گا اور حکمرانوں کو بھی کہیں جائے پناہ نہیں ملے گی۔ یہ دھرنا حکمرانوں کی آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے خلاف اس وقت تک تحریک جاری رہے گی جب تک عوام کو حق حکمرانی نہیں مل جانا۔ دھرنا میں پارٹی کارکنوں نے سینہ کوبی کرتے ہوئے ہائے زرداری ہائے زرداری میرا دیس بچا لے مولا، یہ چور لیٹر اس ملک کو گھیرے تو ان کو اٹھا لے۔ وزیر اعظم نواز شریف گلی گلی میں مچ گیا شور علی بابا چالیس چور قوم کا پیچھا چھوڑو کے نعرے لگائے۔ اسلام آباد سے پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے حکومت سے نجات کے لیے اجتماعی دعا کرائی ملکی سالمیت بقاء ، آزادی و خود مختاری کے تحفظ کے لیے بھی دعا مانگی اپوزیشن کے اراکین پارلیمنٹ نے سینٹ قومی کے بجٹ اجلاسوں کی کارروائی کا بائیکاٹ بھی کیا۔

تبصرے