پنجاب بھر میں لوڈشیڈنگ کے خلاف توڑ پھوڑ اور لوٹ مار کے بعد پر تشدد مظاہرے شروع ہوگئے


لاہور(ثناء نیوز )پنجاب بھر میں لوڈشیڈنگ کے خلاف توڑ پھوڑ اور لوٹ مار کے بعد پر تشدد مظاہرے شروع ہوگئے ہیں۔ کمالیہ میں مشتعل افراد نے ایم این اے ریاض فتیانہ کے گھر کا گھیرا کر لیا، گن مین کی فائرنگ سے 3 شخص جاں بحق اور 10 زخمی ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق کمالیہ ٹوبہ ٹیک سنگھ کی تحصیل کمالیہ میں لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاجی مظاہرہ انتہائی پر تشدد شکل اختیار کر گیاہے، احتجاج کے دوران 2افرادجاں بحق ہوگئے ہیں،ڈی پی اواورڈی ایس پی سمیت 50کے قریب افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ مشتعل مظاہرین نے ایم این اے ریاض فتیانہ کے ڈیرے، 5گاڑیوں اور 10دکانوں کوآگ لگا دی ہے اور فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے. کمالیہ میں تاجروں نے طویل لوڈشیڈنگ کیخلاف شٹرڈاؤن ہڑتال کی، شہری اور تاجرصبح ہی فیصل آباد روڈ پرجمع ہوگئے،انہوں نے جنرل بس اسٹینڈ کے قریب متعدد دکانوں کے سامان کو آگ لگا دی،پھرانہوں نے پیپلز پارٹی کی ایم این اے بیلم حسنین کی رہائش گاہ کا گھیراؤکرلیا،بیلم حسنین کے سیکیورٹی گارڈ نے ہوائی فائرنگ کردی،اس کے بعدمظاہرین حکومتی ایم این اے ریاض فتیانہ کے ڈیرے پرپہنچ گئے ،وہاں ایم این اے کے ڈیرے کی طرف سے کی گئی فائرنگ سے14سالہ بچے سمیت 2افراد ہلاک اورڈی پی او ٹوبہ احسن یونس اور ان کا ریڈر زخمی ہو گیا ،مظاہرین نے ڈی ایس پی کو تشدد کا نشانہ بنایا اور ڈی ایس پی کمالیہ کی گاڑی سمیت پولیس کی 5موبائل گاڑیاں اور10دکانیں نذرِ آتش کردیں،مشتعل مظاہرین نے ریاض فتیانہ کے ڈیرے کوبھی آگ لگادی،ہنگامے میں تقریبا50افرادزخمی ہو کراسپتال پہنچ گئے۔لاہور میں عوام نے بیدیاں روڈ پر مظاہرہ کیا اور ٹائر جلا کر سڑکیں بند کر دیں۔ مشتعل مظاہرین نے املاک کو بھی نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ کئی کئی گھنٹے بجلی بند رہنے کے خلاف اسلام آباد کے نواحی علاقے روات کے مکین جی روڈ پر نکل آئے۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں ڈنڈے اٹھا رکے تھے۔ مظاہرین نے روات چوک میں لگے تمام سائن بورڈز توڑ دیے اور ٹائر جلا کر جی ٹی روڈ بلاک کر دی جس وجہ سے گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگ گئیں۔ مظاہرین نے پتھراؤ بھی کیا جس سے ایک راہ گیر زخمی بھی ہوا۔ بعد ازاں اسلام آباد پولیس نے مظاہرین سے مزاکرات کے بعد جی ٹی روڈ پر ٹریفک بحال کردی۔ ادھر کمالیہ میں توانائی بحران کے خلاف مکمل شٹرڈان ہڑتال کی جا رہی ہے۔ مشتعل مظاہرین نے مسلم لیگ ق کے رکن قومی اسمبلی ریاض فتیانہ کے گھر کا گھیرا کرلیا۔ ایم این اے کے گن مینوں نے فائرنگ کردی جس سے ایک شخص جاں بحق اور نو زخمی ہوگئے۔ واقعہ کے بعد مظاہرین مزید مشتعل ہوگئے اور کمالیہ ٹوبہ روڈ بلاک کرکے احتجاج کیا۔ فیصل آباد میں احتجاج کے دوران لوٹ مار اور توڑ پھوڑ کرنے والے اٹھارہ سو سے زائد مظاہرین کے خلاف مقدمات درج کر لئے گئے لیکن کسی کی بھی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جاسکی۔ پولیس کی جانب سے مظاہروں کے دوران حراست میں لئے گئے افراد کو بھی چھوڑ دیا گیا۔ خانیوال میں توانائی بحران کے خلاف دوسرے روز بھی شہر میں مکمل شٹرڈاون ہڑتال کی جا رہی ہے۔ پیر کو وزیراعظم کے معاون خصوصی احمد یار ہراج کے سیکیورٹی گارڈز کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق جبکہ 7 افراد شدید زخمی ہونے کے بعد شہر کے حالات کشیدہ ہیں۔ وکلا نے عدالتی بایئکاٹ کر دیا ہے۔ شہر میں تمام کاروباری سرگرمیاں معطل ہیں۔ 

تبصرے