ارسلان افتخار کیس کے مرکزی کردار اور بحریہ ٹان کے سر براہ ملک ریاض نے کہا ہے کہ میں آج قرآن پاک لیکرآیاہوں،آج کے بعدمیں کوئی کاروبارنہیں کرونگا،ہماراپروجیکٹ بھی ڈبویاگیاتوذمہ دارسپریم کورٹ ہوگی


اسلام آباد(ثناء نیوز )ارسلان افتخار کیس کے مرکزی کردار اور بحریہ ٹان کے سر براہ ملک ریاض نے کہا ہے کہ میں آج قرآن پاک لیکرآیاہوں،آج کے بعدمیں کوئی کاروبارنہیں کرونگا،ہماراپروجیکٹ بھی ڈبویاگیاتوذمہ دارسپریم کورٹ ہوگی،اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران ملک ریاض نے چیف جسٹس آف پاکستان سے تین سوال کئے کہ رات کے اندھیرے میں کتنی ملاقاتیں ہوئی ہیں،کیا ارسلان مجھے نہیں جانتا اور کیا ان ملاقاتوں میں موجود نہیں تھا؟۔انہوں نے کہا کہ میں غریب آدمی تھا پیسہ نہ ہونے کی وجہ سے آٹھ،آٹھ کلو میٹر پیدل چلتا تھا ،بیٹی کے علاج کیلئے بھی میرے پاس رقم نہیں تھی لیکن آج میرے پاس جو کچھ ہے وہ اللہ کی دین ہے اور میرے75فیصداثاثے فلاحی مقاصدکیلئے استعمال ہورہے ہیں۔میں بلیک میل ہوتارہاہوں،میری طرح اوربھی بزنس مین بلیک میل ہوتے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کی میں آج بھی عزت کرتا ہوں،میں نے اپنے کالموں میں ہمیشہ چیف جسٹس پاکستان کی حمایت کی ہے لیکن ارسلان افتخار “ڈان”ہے۔آج میں سپریم کورٹ انصاف خریدنے نہیں گیاتھا حقائق بیان کرنے گیا تھا ،انہوں نے کہا اگلے ہفتے مزید ایک پریس کانفرنس کروں گا جس میں مزید بم گراؤں گا۔ ملک ریاض نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار چوہدری کے بیٹے پر الزامات کی بارش کردی۔ انہوں نے قرآن ہاتھ میں لے کر چیف جسٹس سے پوچھا کہ وہ بتائیں رات کے اندھیرے میں ان سے کتنی ملاقاتیں کیں ۔ انہوں نے قرآن پاک کا نسخہ ہاتھ میں لے کر چیف جسٹس سے تین سوال کئے، ملک ریاض کا کہناتھا کہ چیف جسٹس بتائیں کہ رات کے اندھیرے میں چیف جسٹس سے ان کی کتنی ملاقاتیں ہوئیں۔ ملک ریاض کا کہنا تھا کہ ان ملاقاتوں میں ارسلان افتخار اور رجسٹرار سپریم کورٹ بھی موجود تھے۔ انہوں نے سوال کیا کہ چیف جسٹس نے ارسلان کیس میں ثبوت دیکھنے سے کیوں انکار کیا۔ ملک ریاض نے بتایا کہ ان کے پارٹنر احمد خلیل کی رہائشگاہ پر وزیراعظم اور چیف جسٹس کی ملاقات ہوئی، جس میں سپریم کورٹ کے ایک اور جج بھی شریک تھے۔ ملک ریاض نے کہا کہ چیف جسٹس معصوم ہوں گے لیکن ارسلان افتخار معصوم نہیں، انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایف آئی اے کو کہا گیا کہ مجھے قتل کے مقدمے میں ملوث کیا جائے۔ ملک ریاض نے کہا کہ وہ انتہائی غریب آدمی تھے اپنی محنت سے کامیابی حاصل کی۔ تریسٹھ برس میں کبھی تھانے تک نہیں گیا۔ ملک ریاض کا کہنا تھا کہ پنجاب میں چوہدری نثار پیچھے پڑے ہیں تو ادھر یہ لوگ ملک ریاض نے کہا کہ عدلیہ کا ڈان ارسلان افتخار ہے۔ ان کا کہناتھا کہ انہوں نے رشوت نہیں دی بلیک میل ہوئے ہیں، ملک ریاض نے کہا کہ انہیں جیل بھیج دیا جائے اور وہ مرنے کیلئے بھی تیار ہیں،ملک ریاض نے کہا کہ وقت آنے پر مزید اہم انکشافات کریں گے۔

تبصرے