وفاقی کابینہ نے مطالبہ کیا ہے کہ امریکا سلالہ حملے پر پاکستان سے غیر مشروط معافی مانگے


اسلام آباد (ثناء نیوز ) وفاقی کابینہ نے مطالبہ کیا ہے کہ امریکا سلالہ حملے پر پاکستان سے غیر مشروط معافی مانگے جبکہ وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کی بالا دستی اور خود مختاری پر حرف نہیں آنے دیں گے۔ محاز آرائی کی سیاست کو ختم ہونا چاہیے اس کے سنگین مضمرات سے جمہوریت کو نقصان پہنچ سکتا ہے ۔مسئلہ کشمیر سمیت تجام دیرینہ تنازعات کے حل کے لیے بھارت کے ساتھ جامع مذاکراتی کو سعت دینا چاہتے ہیں۔عوامی مسائل کے حل کے لیے وفاقی کابینہ فعالیت کا مظاہرہ کرے۔ وزیر اعظم نے ان خیالات کا اظہار منگل کو اپنی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے پہلے اجلاس میں کیا۔ نو منتخب وزیر اعظم نے آئین کے تحفظ کے حوالے سے سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا پیش رو ئے اصولی موقف پر فخر ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کو سنگین چیلنجز کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ اہم قومی مسائل پر سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا گیا تو اس سے جمہوریت کی بنیاد وں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ ہم جمہوری نظام اور اداروں کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ملک جس نازک موڑ پر کھڑا ہے ایسی صورتحال میں کسی بھی منفی پروپیگنڈہ سے عوام کے حوصلے پست ہو سکتے ہیں۔ ہمیں ایسی کوششوں کو نا کام بناتا ہے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ توانائی کے بحران کے حل کے لیے حکومت سنجیدگی سے کوششیں کر رہی ہے بجلی کی طلب اور رسد کے فرق کو دور کرنے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔ اس مقصد کے لیے بجلی گھروں کو گیس اور تیل کی فراہمی کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کا ادراک ہونا چاہیے کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے مسئلے کو حل نہ کیا گیا تو معیشت سماجی حالات کے طور سیاست پر بھی اس بحران کے انتہائی منفی اثرات مرتب ہونگے۔انہوں نے زراعت کو ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے۔حکومت کسی صورت زراعت کو بجلی کی کمی سے متاثر نہیں ہونے دے گی۔ وزیر اعظم نے وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کو پاور سیکٹر کو بغیر کسی تعطل کے یومیہ 28000 تیل کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ۔ اضافی گیس و تیل کی فراہمی کے نتیجہ میں نیشنل گرڈ سسٹم میں یومیہ 1200 میگا واٹ مزید بجلی شامل ہو گی۔و زیر اعظم نے وزارت پانی و بجلی کو ہدایت کی کہ وفاقی اور صوبائی اداروں و محکموں پرائیویٹ سیکٹر سے بجلی کے واجبات کی وصولی کو یقینی بنایا جائے۔وزیر اعظم نے کہا کہ پارلیمنٹ ہی 180 کروڑ کی ننمائندگی کرتا ہے کسی پارلیمنٹ کی خود مختاری اور بالا دستی کی خلاف ورزی نہیں کرنے دیں گے۔ پارلیمنٹ صرف اور عوام کو جوابدہ ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ معاشرے سے انتہاء پسندی اور شدت پسندی کے خاتمے کے لیے اقدامات کا سلسلہ جاری رہے گا۔ عالمی برادری کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان مسلم دنیا ،امریکہ، پڑوسی ممالک بشمول بھارت کے ساتھ خوشگوار تعلقات کو فروغ دینے کا متمنی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاک امریکہ تعلقات نازک مرحلے سے گزر رہے ہیں وزیر اعظم نے سلالہ چیک پوسٹ پر امریکی افواج کے بلا جواز حملے کی وجہ سے نیٹو سپلائی کو بند کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ سلالہ حملے پر امریکی معافی قومی مطالبہ ہے۔پارلیمنٹ باضابطہ طور پر اس بارے سفارش کر چکی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت بلوچستان کے مسئلے کو اتفاق رائے سے حل کرنا چاہتی ہے۔ تمام بلوچ رہنماؤں سے بات کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے پارلیمنٹ چاہتی ہے کہ امریکا سلالہ حملے پر غیر مشروط معافی مانگے, بلوچستان مسئلہ کو قابل قبول انداز میں حل کرنے کیلئے بلوچ قیادت کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہیں.وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے ہمسائیہ ممالک سے اچھے تعلقات چاہتا ہے. بھارت کیساتھ تمام متنازع امور بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں

تبصرے