وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ارسلان افتخار کا معاملہ عدالت میں ہے وہ اس پر کوئی بات نہیں کر سکتے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے خلاف ریفرنس بھیجنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے


اسلام آباد(ثناء نیوز ) وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ارسلان افتخار کا معاملہ عدالت میں ہے وہ اس پر کوئی بات نہیں کر سکتے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے خلاف ریفرنس بھیجنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے پیر کو اسلام اباد مین کامسیٹس وائس چانسلر کانفرنس میں شرکت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کے دوران ایک صحافی کے سوال کہ کیا چیف جسٹس کے خلاف ریفرنس بھیجا جائے گا؟ وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ اس کی کوئی ضرورت نہیں ہے. ان کا کہنا تھا کہ ارسلان افتخار کا معاملہ عدالت میں ہے وہ اس پر کوئی بات نہیں کر سکتے. اس سے قبل مسلم ممالک کے وائس چانسلر ز کے فورم سے خطاب میں وزیر اعظم نے کہا کہ مسلمان ممالک مغربی دنیا کہ ایجادات کے محض صارف ہیں، مسلمانوں کو اب موجد بننا ہو گا. ان کا کہنا تھا کہ یہ بات قابل تشویش ہے کہ آج تک صرف 9 مسلمان نوبل انعام حاصل کر سکے ہیں. انہوں نے کہا کہ اس دنیا کی ایک تہائی آبادی مسلمان ہے لیکن دینا کے جی ڈی پی میں ہمارا حصہ 12 فیصد سے بھی کم ہے. وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں تعلیم اور ریسرچ کے شعبے میں آنا ہوگا۔وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ڈاکٹر ارسلان کیس کے حوالے سے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چودھری کے خلاف ریفرنس بجھوانے کی ضرورت نہیں ہے ۔ کیس عدالت میں زیر سماعت ہے ۔ اس پر زیادہ بات نہیں کر سکتا ۔ میڈیا اس معاملے کو بڑھا چڑھا کر پیش نہ کرے ۔ وزیر اعظم نے اس امر کا اظہار پیر کو اسلام آباد میں اسلامی ممالک کی جامعات کے وائس چانسلرز کی دو روزہ کانفرنس کے افتتاح کے بعد میڈیا کے استفسار پر کیا ۔ کانفرنس اسلامی دنیا میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ پر منعقد ہو رہی ہے ۔ کانفرنس کے بعد میڈیا کے استفسار پر وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ڈاکٹر ارسلان کیس عدالت میں زیر سماعت ہے ۔ اسے میڈیا نے بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہے ۔ اس معاملے میں بات نہیں کر سکتا ۔ کیس کے حوالے سے چیف جسٹس آف پاکستان کے خلاف ریفرنس بھیجنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ جمہوری حکومت تعلیم کے فروغ کے لئے پرعزم ہے ۔ اسلامی دنیا کو تعلیم کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنا ہو گی ۔ مخلصانہ کوششیں کرتے ہوئے تعلیمی شعبے کو درپیش مسائل میں کمی کے لئے آگے بڑھنا ہو گا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ علم کی بنیاد پر معیشت ، معاشرے اور کارکنوں کی استعداد کار کو بڑھایا اور انسانی وسائل سے بھرپور فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے ۔ اسلامی دنیا کو اپنے مسائل کو خود حل کرنا ہوگا ۔ اسلامی دنیا کی قیادت ، رہنماؤں ، سول سوسائیٹی اور نوجوانوں کے محفوظ ، خوشحال اور شاندار مستقبل کے لئے مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ دھائی میں تعلیم کے شعبے میں قابل ذکر ترقی ہوئی ہے ۔ مسلمان ممالک کو بھی تعلیمی میدان میں مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی ۔ اپنے مسائل خود حل کرنا ہوں گے ۔ ترقی یافتہ دنیا کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہونے کے لئے تعلیمی میدان میں ترقی کرنا ہو گی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اسلامی دنیا میں مسلسل قدرتی وسائل کی کمی ہو رہی ہے ۔ مسائل کی وجہ بڑھتی ہوئی آبادی ہے ۔ کوئی ملک تنہا مسائل پر قابو نہیں پا سکتا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سماجی معاشرتی ترقی میں تعلیم کا اہم کردار ہے ۔دور جدید کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے سائنسی میدان میں استعداد کار کو بڑھانا ہو گا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں صرف دوسرے کے ثمرات سے فائدہ اٹھانے تک محدود نہیں ہونا چاہئے ۔ سائنس و ٹیکنالوجی میں ترقی کے لئے ہمیں خود بھی اقدامات کرنا ہوں گی کیونکہ وسائل تیزی سے کم ہو رہے ہیں ۔ ماحولیات کے لئے چیلنجز میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ توانائی کی قلت ہے ۔ ان حالات میں ہمیں سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں آگے بڑھنا ہو گا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کانفرنس کے نتائج پالیسی سازوں کو حکمت عملی تیار کرنے میں ممدو معاون ثابت ہوں گے اور ان سفارشات کو پالیسی کا حصہ بنایا جا سکے گا ۔ 

تبصرے