چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سے اظہار یکجہتی کیلئے ملک کے مختلف ڈسٹرکٹ بارز میں اجلاس کئے گئے اورریلیاں نکالی گئیں۔ اعتزاز احسن اور زاہد بخاری کے اسلام آباد ہائیکورٹ بار میں داخلے پر پابندی لگا دی گئی


اسلام آباد(ثناء نیوز )چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سے اظہار یکجہتی کیلئے ملک کے مختلف ڈسٹرکٹ بارز میں اجلاس کئے گئے اورریلیاں نکالی گئیں۔ اعتزاز احسن اور زاہد بخاری کے اسلام آباد ہائیکورٹ بار میں داخلے پر پابندی لگا دی گئی۔چیف جسٹس سے اظہار یکجہتی اور ملک ریاض کی نیوز کانفرنس کے خلاف ملک بھر میں وکلا سراپا احتجاج ہیں۔ لاہور ہائی کورٹ بار کے اجلاس میں چیف جسٹس کے حق میں قرارداد منظور اور زاہد بخاری سمیت ملک ریاض کی وکالت کرنے والے تمام وکلا کے ہائی کورٹ بار میں داخلے پر پابندی عائد کردی گئی۔ اسلام آباد میں وکلا نیعدالتی امور کا بائیکاٹ کیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے اعتزاز اور زاہد بخاری کے بار میں داخلے پر پابندی لگاتے ہوئیفیصلہ کیا کہ کوئی وکیل ملک ریاض کی پیروی نہیں کرے گا۔ لاہور میں وکلا نے ریلی نکالی اور ملک ریاض کے الزامات کے خلاف تحریک چلانے اور ہر جمعرات کو احتجاج کا اعلان کیا۔ ملیربار کراچی کے وکلا نے نیشنل ہائی وے پر دھرنا دیا۔ پشاور ہائی کورٹ اور ڈسٹرکٹ بار کے وکلا نے بھی ریلی نکالی۔ ڈیرہ غازی خان میں وکلا عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے۔لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے بدھ کو جنرل باڈی اجلاس میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چودھری اور عدلیہ کے حق میں قرار داد منظور کر لی جبکہ وکلاء نے چیف جسٹس کے حق میں شدید نعرے بازی کی اور اظہار یکجہتی کیا ۔ وکلاء نمائندوں نے تقاریر کرتے ہوئے کہا کہ ہم چیف جسٹس آف پاکستان کے ساتھ ہیں ان کا کہنا تھا کہ یہ مسئلہ جسٹس افتخار محمد چودھری کا نہیں یہ مسئلہ سپریم کورٹ پاکستان ہے کیونکہ سپریم کورٹ واحد ادارہ ہے جو لوگوں کو انصاف دلانے کی آخری امید ہے ۔ مسئلہ ایک آدمی کی ذات کا نہیں بلکہ ایک ادارے کا ہے ہم کسی بھی قیمت پر اس ادارے کے خلاف سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔ قرار داد کی منظوری کے بعد وکلاء نے چیف جسٹس کے حق میں شدید نعرے بازی کی اور لاہور ہائی کورٹ کا کہنا فی ہان چیف تیرے جانثار بے شمار بے شمار کے نعروں سے گونج اٹھا ۔

تبصرے