نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

امریکہ نے کہا ہے کہ پاکستان نے اسامہ بن لادن کا سراغ لگانے میں مدد کرنے والے ڈاکٹر شکیل آفریدی کے بارے میں اب تک کوئی معلومات فراہم نہیں کی ہیں اور ان کے خلاف الزامات کے معاملے میں پاکستان جس ناقابل فہم انداز میں پیچھے ہٹا ہے اور اپنا موقف بدلا ہے


واشنگٹن(ثناء نیوز ) امریکہ نے کہا ہے کہ پاکستان نے اسامہ بن لادن کا سراغ لگانے میں مدد کرنے والے ڈاکٹر شکیل آفریدی کے بارے میں اب تک کوئی معلومات فراہم نہیں کی ہیں اور ان کے خلاف الزامات کے معاملے میں پاکستان جس ناقابل فہم انداز میں پیچھے ہٹا ہے اور اپنا موقف بدلا ہے، اس پر امریکہ، پاکستان سے صاف صاف وضاحت کا منتظر ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے واشنگٹن میں اخباری بریفنگ کے دوران کہا کہ ڈاکٹر آفریدی کے بارے میں امریکہ کا موقف بہت واضح ہے کہ پاکستان میں انہیں قید کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے چہ جائیکہ ان پر مقدمہ چلایا جاتا۔انہوں نے کہا ڈاکٹر آفریدی کے معاملے میں جیسا کہ میں نے پہلے کہا کہ ہمارا موقف بہت واضح ہے کہ ہم نہیں سمجھتے کہ انہیں قید میں رکھنے کی کوئی وجہ یا بنیاد موجود ہے۔ چہ جائیکہ کہ انہیں کسی غلط کاری پر مجرم قرار دیدیا جائے۔جب ان سے پوچھا گیا کہ اگر ڈاکٹر آفریدی کو مجرم قرار دینے کی کوئی بنیاد یا وجہ نہیں ہے لیکن کیا امریکہ کو اب تک یہ پتہ بھی چل پایا ہے کہ ڈاکٹر آفریدی کو سزا کس بنیاد پر دی گئی ہے تو ان کا جواب تھا۔ہمیں اب تک انتظار ہے۔ ڈاکٹر آفریدی کے بارے میں پاکستان ناقابل فہم انداز میں اپنے موقف سے پیچھے ہٹا ہے۔ جیسا کہ خبروں میں بھی آیا ہے کہ اب پاکستان کے بقول انہیں طالبان سے تعلق رکھنے کی وجہ سے سزا دی گئی ہے۔ لیکن میری معلومات کے مطابق ہمیں ابھی حکومت پاکستان سے اس بارے میں صاف صاف وضاحت آنی ہے کہ اس معاملے میں اسکا موقف کیوں بدلا ہے۔پاکستان کے قبائلی علاقوں میں امریکی ڈرون حملوں پر پاکستانی ردعمل کے بارے میں سوال پر امریکی ترجمان نے کوئی واضح جواب نہیں دیا۔ان کا کہنا تھا کہ میں خاص طور پر کلاسیفائیڈ آپریشنز کے بارے میں بات نہیں کرسکتا۔ لیکن اگر اس نکتے پر زیادہ وسیع پیرائے میں بات کروں تو جیسا کہ ہم پہلے بھی کئی بار کہہ چکے ہیں کہ القاعدہ کے خلاف کارروائی اور پاکستان کو خطے میں مستحکم ملک کے طور پر ابھرتا دیکھنے میں ہمارے اور پاکستان کے ساتھ مفادات یکساں ہیں۔ خود پاکستان کو ان شدت پسند گروہوں سے سخت خطرہ ہے اسی لیے ہم پاکستان کے ساتھ دہشتگردی کے خاتمے میں تعاون کے لیے پرعزم ہیں۔پاکستان کے راستے نیٹو کے سامان رسد کی بحالی کے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ اس پر پاکستان کے ساتھ ہر سطح پر بات چیت جاری ہے اور اسی اختتام ہفتہ پر نائب وزیر خارجہ تھامس نائیڈز نے اس معاملے پر پاکستانی وزیر خزانہ سے بھی بات کی ہے اور یہی کہا ہے کہ یہ سب کے مفاد میں ہے کہ مواصلات کے یہ راستے کھلیں۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ نیٹو کی سپلائی لائن پر محتاط پیش رفت ہوئی ہے اور امریکہ اس معاملے پر ہر سطح پر بات چیت کا عمل جاری رکھے گا۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

News

Ehtasabi Amal Lahore احتسابي عمل لاھور

Pasha, one of the most powerful men in the South Asian nation, told the all-party gathering that US military action against insurgents in Pakistan

ISLAMABAD: Pakistan’s intelligence chief on Thursday denied US accusations that the country supports the Haqqani network, an Afghan militant group blamed for an attack on the American embassy in Kabul. “There are other intelligence networks supporting groups who operate inside Afghanistan. We have never paid a penny or provided even a single bullet to the Haqqani network,” Lieutenant-General Ahmed Shuja Pasha told Reuters after meeting political leaders over heavily strained US-Pakistani ties. Pasha, one of the most powerful men in the South Asian nation, told the all-party gathering that US military action against insurgents in Pakistan would be unacceptable and the army would be capable of responding, local media said. But he later said the reports were “baseless”. Pakistan has long faced US demands to attack militants on its side of the border with Afghanistan, but pressure has grown since the top US military officer, Admiral Mike Mullen, accused Pasha’s Inter-Services Intelligence ...

Drone Wars: The rationale.The Drone Wars are the new black.

The Drone Wars are the new black. The once covert, highly-secretive and little talked about strategy of using unmanned aerial vehicles to target suspected terrorists in Pakistan and elsewhere has gone mainstream. And now everyone is talking about it. Even Leon Panetta, the former C.I.A. director, whose old agency doesn't officially admit that its drone program exists, is talking about it. Twice in a matter of hours last week he joked about the C.I.A.'s pension for deploying the ominously-named Predator drones. “Obviously I have a hell of a lot more weapons available to me here than I had at the C.I.A.,” he said, referring to his new post as secretary of defense. “Although the Predators aren’t bad.” Complete coverage: The Drone Wars Later that same day, on the tarmac of a naval air base, he said, coyly, that the use of Predators are “something I was very familiar with in my old job.” Soon after, a Predator armed with hellfire missiles took flight from the runway, bound for Libya...