وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف سے صوبہ بھر کے سینئر ڈاکٹروں اور پروفیسروں نے آج یہاں ایوان وزیراعلیٰ میں ملاقات کی اور گزشتہ 15دنوں سے مریضوں کو علاج معالجہ کی سہولتوں میں درپیش مشکلات اور مسائل حل کرنے کے لئے اپنے عزم کا اظہار کیاہے جس کے بعد ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے فوری پر اپنی ہڑتال ختم کر دی


لاہور (ثناء نیوز) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف سے صوبہ بھر کے سینئر ڈاکٹروں اور پروفیسروں نے آج یہاں ایوان وزیراعلیٰ میں ملاقات کی اور گزشتہ 15دنوں سے مریضوں کو علاج معالجہ کی سہولتوں میں درپیش مشکلات اور مسائل حل کرنے کے لئے اپنے عزم کا اظہار کیاہے جس کے بعد ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے فوری پر اپنی ہڑتال ختم کر دی ہے اور ینگ ڈاکٹرز اپنے متعلقہ ہسپتالوں میں فرائض سنبھال لیں گے۔ زیرحراست ڈاکٹروں کو فوری طور پر رہا کیا جا رہا ہے۔یہ فیصلے وزیراعلیٰ پنجاب کی طرف سے سینئر ڈاکٹروں‘ عوامی نمائندوں اور سینئر افسران پر مشتمل کمیٹی کے اجلاس میں متفقہ طور پر کئے گئے۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ طبی شعبے کی بہتری اور عوام کو علاج معالجے کی سہولتوں کی فراہمی میں ڈاکٹروں کا کردار قابل ستائش ہے- ہڑتالی ڈاکٹر غیرمشروط طور پر فوری ہڑتال ختم کر کے دکھی انسانیت کی خدمت کے لئے اپنے فرائض سنبھالیں۔ غیرمشروط طور پر ہڑتال کے خاتمے کے بعد ہی ڈاکٹروں سے مذاکرات کئے جا سکتے ہیں۔ ہڑتال ختم کرنے اور فرائض سنبھالنے کے بعد جو بھی جائز مطالبات ہوں گے سینئر ڈاکٹروں کی مشاورت سے ان کا جائزہ لیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے سینئر ڈاکٹروں ‘ عوامی نمائندوں اور سینئر سرکاری افسران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے ہدایت کی کہ یہ کمیٹی جلد از جلد اپنی سفارشات مرتب کر کے پیش کرے۔وہ آج یہاں ایوان وزیراعلیٰ میں سینئر ڈاکٹروں ‘ وائس چانسلرز‘ پرنسپلزاورپروفیسرز کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔سینیٹر پرویز رشید‘صوبائی وزیرقانون رانا ثناء اللہ ‘ معاونین خصوصی خواجہ سلمان رفیق‘ زعیم حسین قادری‘چیف سیکرٹری اور سیکرٹری صحت بھی اس موقع پر موجود تھے۔ سینئر ڈاکٹروں نے وزیراعلیٰ سے ہڑتالی ڈاکٹروں کو معافی دینے کی متفقہ اپیل کی۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹرز مقدس پیشہ سے وابستہ ہیںاور قوم انہیں اپنا مسیحا سمجھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسیحا دکھی انسانیت کے دکھوں کا مداوا کرتے ہیں ناکہ انہیں دکھ میں تڑپتا چھوڑ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں نے اپنے مفادات سے بالاتر ہو کر دکھی انسانیت کی خدمت کا حلف اٹھا رکھا ہے لیکن چند ہڑتالی ڈاکٹر ایسے لوگوں کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں جن کو عوام کی تکالیف اور مسائل سے کوئی سروکار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مطالبات کے لئے ڈاکٹروں کا ہڑتالیں کرنا اور مریضوں کو علاج معالجہ فراہم نہ کرناحلف توڑنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ دکھی انسانیت کو تڑپتا چھوڑ کر اپنے ذاتی مفادات کے لئے ہڑتال کرنے والے چند ڈاکٹروں نے مقدس پیشے کو بدنام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت ڈاکٹروں کی تنخواہوں پر اربوں روپے صرف کر رہی ہے اور پنجاب میں ڈاکٹروں کی تنخواہیں دوسرے صوبوں سے کہیں زیادہ ہیں اس کے باوجود پنجاب میں ڈاکٹروں کی ہڑتال کا مسئلہ کیوں پیدا ہوا ‘ یہ لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہذب معاشروں میں مطالبات کے لئے مسیحائوں کا ایسا رویہ دیکھنے میں نہیں آتا اس لئے ہڑتالی ڈاکٹروں کو غیرمشروط طور پر اپنی ہڑتال ختم کر کے کام پر واپس آ جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ہڑتالی ڈاکٹروں کے رویئے کو برداشت کیا لیکن دکھی انسانیت کے مفاد اور مریضوں کو طبی سہولیات کی فراہمی کے لئے ان کے اس رویئے کو مزید برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کابینہ نے گزشتہ سال اپنی تنخواہوں میں 25 فیصد اس سال 30 فیصد کمی کی لیکن ڈاکٹروں کی تنخواہوں میں اضافہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 1998ء میں اداروں کو خودمختاری دینے کا پروگرام شروع کیا تھا لیکن مشرف کی جانب سے جمہوری حکومت پر شب خون مارنے سے یہ پروگرام متاثر ہوا۔ انہوں نے کہا کہ سینئر ڈاکٹروں کی مشاورت سے ہسپتالوں کو خودمختاری دینے کے پروگرام کو آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔

تبصرے