اقصی فاؤنڈیشن برائے وقف و آثار قدیمہ کے تازہ انکشاف کے مطابق اسرائیل نے سنہ 1948 سے اپنے زیر تسلط فلسطین کے شہر یافا میں معروف فلسطینی شیخ مونس قبرستان کی قبروں کو اکھاڑ کر جگہ جگہ کھدائیاں شروع کر دی ہیں


یافا(ثناء نیوز )اقصی فاؤنڈیشن برائے وقف و آثار قدیمہ کے تازہ انکشاف کے مطابق اسرائیل نے سنہ 1948 سے اپنے زیر تسلط فلسطین کے شہر یافا میں معروف فلسطینی شیخ مونس قبرستان کی قبروں کو اکھاڑ کر جگہ جگہ کھدائیاں شروع کر دی ہیں۔ اسرائیلی حکام قبرستان میں تل ابیب یونیورسٹی کے لیے طلبہ ہوسٹل اور تجاری مرکز تعمیر کرنا چاہتے ہیں۔سولیل بونے نامی اسرائیلی تعمیری کمپنی کی جانب سے کھدائیوں کا یہان کشاف اقصی فاؤنڈیشن نے ذرائع ابلاغ کے لییجاری اپنے بیان میں کیا، فاؤنڈیشن نے بتایا کہ اس کے نمائندوں نے اپنے ایک حالیہ دورے کے دوران دیکھا کے مزار مبارک اور اس کے اطراف کی کئی قبریں کھودی جا چکی ہیں۔فاؤنڈیشن نے اسرائیلی کمپنی کے ورکرز کی جانب سے شیخ مونس قبرستان کی اس بے حرمتی پر شدید احتجاج کیا۔اقصی فاؤنڈیشن نے بتایا کہ اسرائیلی حکام صرف شیخ مونس کالونی اور اسکے قبرستان کی بے حرمتی پر ہی اکتفا نہیں کر رہے بلکہ وہ اس قبرستان کی جگہ تل ابیب یونیورسی کے طلبہ کے لیے ہوسٹل اور تجارتی مراکز تعمیر کرنے کا منصوبہ بنائے ہوئے ہیں۔ فاؤنڈیشن نے اسرائیل کے حالیہ اقدامات کو آسمانی مذاہب کی توہین قرار دیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی وہ فوری مداخلت کر کے اسرائیل کوقبرستان کی بے حرمتی سے باز رکھیں۔ 

تبصرے