نیٹو سپلائی بحالی کے بعد پہلا ڈرون حملہمیں 5 افرا د جاں بحق 3 افراد زخمی ہوگئے


میرانشاہ (ثناء نیوز )نیٹو سپلائی بحالی کے بعد پہلا ڈرون حملہمیں 5 افرا د جاں بحق 3 افراد زخمی ہوگئے۔ امریکی جاسوس طیاروں نے شمالی وزیرستان کے علاقے میرانشاہ میں دتہ خیل کے مقام پر ایک مکان کو نشانہ بنایا۔ امریکی جاسوس طیاروں نے مکان پر 2 میزائل داغے جس سے 5 افراد کے ہلاک جبکہ 3 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ امریکی جاسوس طیاروں کے حملے سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ واضع رہے کہ نیٹو سپلائی کی بحالی کے وقت کہا گیا تھا کہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں آئندہ ڈرون حملوں میں کمی لائی جائی گی اور ڈروں حملے پاکستان کو اعتماد میں لے کر کئے جائیں گے۔پاکستان کی جانب سے افغانستان میں تعینات نیٹو افواج کو زمینی راستے سے رسد کی بحالی کے بعد یہ پہلا ڈرون حملہ ہے۔شمالی وزیرستان میں مقامی انتظامیہ کے ایک اہلکار نے برطانوی نشریاتی ادارے کو کو بتایا کہ ڈرون حملہ صدر مقام میرانشاہ سے چالیس کلومیٹر دور تحصیل دتہ خیل کے علاقے زوئی نراے میں کیا گیا۔ جمعہ کی شب کو ڈرون طیارے سے دو میزائل مقامی طالبان کمانڈر حافظ گل بہادر کے جنگجووں کے زیر استعمال ایک کمپانڈ پر داغے گئے۔انہوں نے کہا کہ ڈرون حملے میں کم از کم پانچ شدت پسند ہلاک اور دو زخمی ہو گئے ہیں۔جس جگہ پر ڈرون حملہ ہوا ہے وہ پاک افغان سرحد کے قریب واقع ہے۔یاد رہے کہ تین روز قبل کابینہ اجلاس کے بارے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے نیٹو سپلائی کی بحالی کا باضابط اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈرون حملوں کے حوالے سے امریکہ کے ساتھ مذاکرات جاری رہیں گے اور ان کو قائل کریں گے کہ ڈرون حملے پاکستان کی خودمختاری پر حملہ ہے اس لیے ان کو روکا جائے۔پاکستان اور امریکہ کے درمیان ڈرون حملوں کے بارے میں کافی تناؤ پایا جاتا ہے۔ پاکستان کا کہنا ہے کہ ڈرون حملے ملکی خودمختاری کے خلاف ہیں اور وہ کئی بار باضابطہ طور پر امریکہ سے احتجاج کر چکا ہے۔اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے انسانی حقوق کی سربراہ نوی پِلے نے پاکستان کی سرزمین پر امریکی ڈرون حملوں کی تحقیقات پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ جس طریقے سے یہ حملے کیے جا رہے ہیں اس سے بین الاقوامی قانون کے تحت سوالات جنم لے رہے ہیں

تبصرے