صوبہ بلوچستان کے علاقے تربت میں ایک مسافر بس پر نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے اٹھارہ افراد ہلاک اور دو زخمی ہو گئے


تربت(ثناء نیوز ) صوبہ بلوچستان کے علاقے تربت میں ایک مسافر بس پر نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے اٹھارہ افراد ہلاک اور دو زخمی ہو گئے ہیں۔صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور وزیراعظم کے مشیر داخلہ رحمان ملک نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے فوری تحقیقات کا حکم دیا ہے۔فوری طور پر بلوچستان حکومت سے رپورٹ طلب کر لی گئی ہے۔مسافر بس بلوچستان کے ضلع تربت کی تحصیل کھڈان سے ایران جا رہی تھی کہ اس پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کر دیا۔اطلاعات کے مطابق ہلاک و زخمی ہونے والے افراد روزگار کے لیے غیر قانونی طور پر پاکستان سے ایران جا رہے تھے۔جمعہ کے روز ضلع کیچ کے علاقے دشت کھنڈان میں نامعلوم مسلح افراد نے تربت سے ایران جانے والی ایک گاڑی سے مسافروں کو اتار کر ان پر فائرنگ کر دی۔جس کے نتیجہ میں اٹھارہ افراد موقع پر ہلاک اور دو زخمی ہو گئے ہیں یہ واقع ہز ایرانی سرحد سے نوے کلومیٹر دور پاکستانی حدود میں ہورشولی کے مقام پر پیش آیا۔ ہلاک ہونے والوں میں سے تیرہ کا تعلق صوبہ پنجاب اور پانچ کا تعلق افغانستان سے ہے۔واقعہ کے بعد چھ افراد تین موٹر سائیکلوں پر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔کسی تنظیم نے اس واقعہ کی ذمہ داری قبول نہیں تھی لیکن ماضی میں بھی تربت کے مختلف علاقوں میں ایران سے آنے والے زائرین پر اس طرح کے حملے ہو چکے ہیں۔صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور وزیراعظم کے مشیر داخلہ رحمان ملک نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے فوری تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

تبصرے