وفاقی وزیرقانون فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہصدر وزیراعظم اوروزرا کے اقدامات کو آئینی تحفظ حاصل ہے


کراچی(ثناء نیوز )وفاقی وزیرقانون فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہصدر وزیراعظم اوروزرا کے اقدامات کو آئینی تحفظ حاصل ہے انہیں چیلنج نہیں کیا جاسکتا اورتوہین عدالت ترمیمی بل میں یہ کہیں درج نہیں کہ عدالتی فیصلوں کو اطلاق صدر وزیراعظم پرنہیں ہوتا.ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا.وفاقی وزیر قانون فارق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 242 کے تحت صدر وزیر اعظم اور وفاقی وزرا کے سرکاری اقدامات کو آئینی تحفظ حاصل ہے، انہیں چیلنج نہیں کیا جاسکتا.انہوں نے کہاکہ حکومت عدلیہ کا احترام کرتی ہے اوراس کی پاور کم کرنا نہیں چاہتی.انہوں نے کہاکہ توہین عدالت ترمیمی بل میں یہ کہیں نہیں لکھا کی صدر اور وزیر اعظم پر عدالتی احکامات کا اطلاق نہیں ہوتا.ترمیمی بل میں تحفظ صرف سرکاری اقدامات پر ہے عدالتی فیصلوں اور احکامات پر کوئی تحفظ حاصل نہیں ان کا کہنا تھا کہ تاثر پیدا ہوگیا ہے کہ عدلیہ پیپلز پارٹی کے خلاف ہوگئی ہے اور یہ تاثر زائل کرنا ہے سپریم کورٹ کاکام ہے.انہوں نے کہاکہ آزاد عدلیہ کے ساتھ آزاد عدالتی نظام بھی ضروری ہے، جس میں ایماندار اور غیر جانبدار ججز اور اہل لا آفیسر شامل ہوں.انہوں نے کہاکہ ملک میں خاتون ججز کی کمی شدت سے محسوس کی جارہی ہے.انہوں نے ججز کی تقرری کیلئے نام تجویز کرنے کا اختیار بارکونسلز اوروزارت قانون کو بھی ہونا چاہیے.فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ نام تجویز کرنے کا اختیاردینے کیلئے قانون میں تبدیلی کرنا ہوگی.انہوں نے کہاکہ اداروں میں ٹکراؤنہیں چاہتے اگر تینوں ادارے اپنے دائرے میں رہ کر یں تو جمہوریت پٹری سے نہیں اترسکتی.انہوں نے کہاکہ زیر التوا مقدمات نمٹانے کیلئے ہرقسم کی مدددین کو تیار ہیں.اگر عدلیہ راضی ہو تو شام کی عدالتیں متعارف کرانے کیلئے تیار ہیں۔

تبصرے