پاکستان نے کہاہے کہ نیٹو سپلائی روٹ کی بحالی کا فیصلہ قومی مفاد میں کیا گیا


اسلام آباد(ثناء نیوز ) پاکستان نے کہاہے کہ نیٹو سپلائی روٹ کی بحالی کا فیصلہ قومی مفاد میں کیا گیا اس کے نئے انتظامات پر رابطے جارہے ہیں، سپلائی میں کوئی مہلک ہتھیار لیجانے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ ڈرون حملوں پر پاک امریکا اختلافات برقرار ہیں۔ترجمان دفترخارجہ نے اسلام آباد میں میڈیا کو بریفنگ میں کہاکہ امریکہ نے سلالہ واقعہ پر واضح طور پاکستان سے سوری کیا ہے، نیٹو سے تعاون کا فیصلہ، وسیع تر قومی مفاد میں کیا گیا ہے، نیٹو سپلائی میں کوئی مہلک اشیا لے جا نے کی اجازت نہیں ہوگی، نیٹو روٹ کی بحالی کے قاعدہ یا ضابطہ سے متعلق سوال پر ترجمان نے کہاکہ میںمعلوم کرکے بتا سکتا ہوںکہ روٹ کی بحالی کس معاہدے کے تحت ہوئی تاہم دونوں فریق نئے انتظامات کیلئے بھی کام کررہے ہیں،ترجمان نے کہاکہ پاکستانی ادارے کے خلاف حالیہ بھارتی الزامات کو مسترد کرتے ہیں،، ترجمان نے بتایاکہ وزیرخارجہ 8 جولائی کو ٹوکیو میں افغانستان سے متعلق کانفرنس میں جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ ڈرون حملوں پر پاک امریکا اختلافات برقرار ہیں۔ دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق نیٹو سپلائی پارلیمنٹ کی سفارشات کی روشنی میں بحال کی گئی۔ پاک امریکا مذاکرات وزیر خارجہ کے گھر ہوئے اور وہ دفتر خارجہ کی نمائندگی کرتی ہیں۔ مذاکرات میں ڈرون حملوں کا معاملہ بھرپور انداز میں اٹھایا۔ ڈرون حملوں پر پاک ا مریکا اختلاف برقرار ہے۔ ضروری نہیں کہ ڈرون حملوں پر پاکستان امریکا کا مؤقف تسلیم کرے۔ ڈرون حملے پاکستان کی خود مختاری کیخلاف ہیں۔ اتحادی سپورٹ فنڈ کے طریقہ کار پر بھی بات چیت جاری ہے۔ امریکا کو اتحادی سپورٹ فنڈ کی مد میں دو ارب ڈالر سے زائد دینے ہیں۔

تبصرے