پارلیمانی کمیٹی نے چیف الیکشن کمشنر کے لیے سندھ کے سابق گورنر جسٹس (ر) فخر الدین جی ابراہیم کو نامزد کر دیا ہے


اسلام آباد (ثناء نیوز ) پارلیمانی کمیٹی نے چیف الیکشن کمشنر کے لیے سندھ کے سابق گورنر جسٹس (ر) فخر الدین جی ابراہیم کو نامزد کر دیا ہے۔ انہیں متفقہ طور پر اس اہم آئینی عہدے کے لیے نافذ کیا گیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر کے لیے فخر الدین جی ابراہیم کا نام قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری نثار علی خان نے نامزد کیاتھا۔ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس پیر کو کمیٹی کے چیئرمین سید خورشید شاہ کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لیے وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف کی جانب سے بھجوائی گئیں نامزدگیوں پر غور کیا گیا۔ آئین کے تحت حکومت ا پوزیشن نے تین تین نامزدگیاں بھجوائی تھیں۔ کمیٹی میں قائد حزب اختلاف کے نامزد فخر الدین جی ابراہیم پر اتفاق ہو گیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر کے بارے میں فخر الدین جی ابراہیم کی نامزدگی وزیر اعظم کے توسط سے صدر مملکت کو بھجوائی جائے گی۔ صدر کی جانب سے باضابطہ توثیق کے بعد فخر الدین جی ابراہیم چیف الیکشن کمشنر کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے۔ چیف جسٹس آف پاکستان نئے چیف الیکشن کمشنر سے حلف لیں گے۔اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا کہ آج انتہائی اہم دن ہے۔ حکومت اپوزیشن نے متفقہ طور پر فخر الدین جی ابراہیم کو چیف الیکشن کمشنر مقرر کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کا نام اپوزیشن کی جان سے بھی تجویز کیا گیا تھا۔ کھلے دل کے ساتھ اس نامزدگی پر اتفاق رائے ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ غیر جانبدار چیف الیکشن کمشنر کی موجودگی میں صاف شفاف اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کو یقینیبنایا جا سکے گا۔ قوم کے احساسات ،جذبات کے مطابق انتخابات کا انعقاد ہو گا۔انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری پر قومی اتفاق رائے سیاسی استحکام کے لیے انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔ موجودہ جمہوری حکومت میثاق جمہوریت پر 90 فیصد عملدرآمد کو یقینی بنا چکی ہے۔فخر الدین جی، ابراہیم اچھی شہریت کی حامل شخصیت ہیں۔ یہ اہم قومی اتفاق رائے مفاہمتی پالیسی کا نتیجہ ہے۔ نامزد چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم قائمقام چیف الیکشن کمشنر جسٹس(ر)شاکر اﷲ جان کی جگہ یہ ذمہ داری سنبھالیں گے۔ فخر الدین جی ابراہیم پی پی کے بانی سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں اٹارنی جنرل بے نظیر بھٹو کے دور میں گورنر سندھ دیئے تھے انہوں نے جنرل ضیاء الحق کے دور میں سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کر دیا تھا۔ چیف الیکشن کمشنر کے عہدے پر ان کی تقرری منصفانہ انتخابات کے لیے پیش صدر آصف علی زر داری اور وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کے نام پر قومی اتفاق رائے جمہوری قوتوں کی کامیابی ہے۔صدر و وزیر اعظم کی جانب سے پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین اور اراکین کے نام تہنیتی پیغامات میں اتفاق رائے کو جمہوری اداروں کے استحکام کے لیے اہم پیش رفت قرار دیا ہے ۔صدر آصف علی زر داری نے اپنے ایک پیغام میں پارلیمانی کمیٹی کے اراکین کو چیف الیکشن کمشنر کے لیے جسٹس(ر) فخر الدین جی ابراہیم کے نام پر اتفاق رائے کے حوالے سے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں نے پختگی کا مظاہرہ کیا ہے کیونکہ صاف شفاف اور منصفانہ انتخابات کا انعقاد سیاسی استحکام کی اہم ضرورت ہے۔ صدر نے فخر الدین جی ابراہیم کو اس اہم عہدے پر نامزدگی پر بھی مبارک باد دی ہے اور کہا ہے کہ سیاسی قوتوں کے اس اعتماد کے اظہار کے حوالے سے وہ قومی توقعات پر پورا اتریں گے۔ وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے چیف الیکشن کمشنر کے نام پر اتفاق رائے پیدا کر نے پر پارلیمانی کمیٹی کے اراکین کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ فخر الدین جی ابراہیم بہترین ساکھ رکھنے والی معروف شخصیت ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے لیے ان کے نام پر اتفاق رائے سے آزاد، صاف اور شفاف انتخابات کو عوام کی امنگوں کے مطابق یقینی بنایا جا سکے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آزاد اور شفاف انتخابات اپنی مرضی کی حکومت کے انتخاب کے لیے ان حقوق دلائے گا۔

تبصرے