جرمنی کے مسلم نوجوانوں میں جہادی بننے کے رجحان میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے


برلن(ثناء نیوز ) جرمنی کے مسلم نوجوانوں میں جہادی بننے کے رجحان میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور ان کی ایک بڑی تعداد جہادی جنگجو بننے کے لیے جنگ زدہ علاقوں کا رخ کر رہی ہے۔ اس بات کا انکشاف جرمنی کے خبر رساں ادارے ڈوئچے ویلے نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں کیا ہے۔ جرمنی کی سکیورٹی سروسز کے مطابق انیس سو نوے کے عشرے کے آغاز کے بعد سے دو سو پینتیس جرمنوں نے جہادیوں سے فوجی تربیت حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔ ڈوئچے ویلے کی رپورٹ کے مطابق ایسے ٹھوس شواہد موجود ہیں جن سے پتا چلتا ہے کہ ان میں سے کم سے کم ایک سو مردوں نے جہادی تربیت حاصل کرنے کے بعد جنگی کارروائیوں میں بھی حصہ لیا تھا۔ ان میں نصف واپس جرمنی آگئے تھے اور ان میں سے صرف دس کو جیلوں میں ڈالا گیا تھا۔ جرمنی کے وفاقی دفتر برائے تحفظ آئین کے ترجمان کا کہنا ہے کہ انٹیلی جنس سروسز اس معاملے پر بڑی سنجیدگی سے غور کر رہی ہیں کیونکہ یہ لوگ اگر جرمنی واپس آتے ہیں تو یہ قومی سلامتی کے خطرے کا سبب بننے والی سرگرمیوں میں ملوث ہوسکتے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سرلینڈ نامی گروپ نے پاکستان میں ایک تربیتی کیمپ میں جہاد کی تربیت حاصل کی تھی اور یہ لوگ جب وہاں سے وطن واپس آئے تو انھیں جرمنی میں امریکی تنصیبات پر حملوں کی منصوبہ بندی کے الزام میں دھر لیا گیا تھا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں سے درپیش خطرے کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ وہ اسلام پسندوں میں بڑی شہرت رکھتے ہیں اور اس سے جرمن مسلمانوں کو مزید راسخ العقیدہ بنانے کی راہ ہموار ہوسکتی تھی۔ جرمن انٹیلی جنس کی رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ جرمن شہری جہادی تربیت کے لیے پاکستان کے شورش زدہ شمال مغربی علاقے وزیرستان جاتے رہے ہیں لیکن اب جرمنی کے خفیہ ادارے اس بات کا سراغ لگانے کی بھی کوشش کر رہے ہیں کہ آیا ان میں سے بہت سے جہادی افریقی ملک صومالیہ کی جانب تو نہیں چلے گئے جہاں القاعدہ کی اتحادی الشباب تنظیم ملک کی کمزور حکومت اور اس کی فورسز کے خلاف برسرپیکار ہے۔ نوجوان، جرمن، طالبان نامی کتاب کے مصنف شمدت کا کہنا ہے کہ ان میں سے بہت سے نوجوان روس کی مسلم اکثریتی ریاست چیچینیا جانا چاہتے ہیں لیکن وہ بالآخر پاکستان ہی کا ہو کر رہ جاتے ہیں۔ انھیں وہاں تنازعے کے بارے میں بھی تھوڑا بہت علم ہوتا ہے اور وہ مذہب کا بھی کوئی زیادہ علم نہیں رکھتے حالانکہ وہ اس کے دفاع کا دعوی کر رہے ہوتے ہیں۔

تبصرے