چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کا کہنا ہے جب تک کچھ لوگوں کے خلاف کارروائی نہیں ہوگی۔ کام نہیں بنے گا۔ایف سی دو ٹوک جواب دے


اسلام آباد (ثناء نیوز )چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کا کہنا ہے جب تک کچھ لوگوں کے خلاف کارروائی نہیں ہوگی۔ کام نہیں بنے گا۔ایف سی دو ٹوک جواب دے۔ بلوچستان میںانسانی جانوں کی بے حرمتی مت کرائیں ہم سب نے بھی مرنا ہے۔ ایک ٹارگٹ کلر تک نہیں پکڑا گیا۔ چیف جسٹس نے سیکرٹری داخلہ بلوچستان سے صوبہ سے ملنے والی نعشوں کی تفصیل طلب کر لی۔ عدالت نے توتک سے لاپتہ ہونے والے افراد اور آپریشن میں شریک کمانڈوں کو آج (جمعرات) کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے ہزار گنجی کے علاقہ سے لاپتہ ہونے والیے مفتی عبد الوہاب کو عدالت میں پیش کر دیا گیا۔عدالت نے مستونگ سے لاپتہ ہونے والے ظفر اﷲ نامی شخص کو بھی آج (جمعرات) کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے جب عدالت نے حکم دیا ہے کہ ڈیرہ بگٹی میں امن قائم کیا جائے ۔چیف جسٹس آف پاکستانن جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس خلجی عارف حسین نے بلوچستان بد امنی کیس کی سماعت کی ۔دورا ن سماعت ایف سی کے وکیل راجہ ارشاد نے عدالت سے کیس میں آج (جمعرات) تک کی مہلت مانگ لی چیف جسٹس نے ایف سی کے وکیل سے کہا کہ یا تو سارے بندے لے کر آئیں یا سارے کمانڈنٹس کو بلائیں دوران سماعت ڈی سی خضدا ر نے چیف جسٹس کے استفسار پر بتایا کہ ایف سی ننے 2011ء میں تو تک میں کی جانے والی کارروائی کے بارے میں نہیں بتایا چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پاکستان کے اس حصہ میں وہ کام ہو رہا ہے جو وہ اپنے منہ سے نہیں کہہ رہے ۔سپریم کورٹ سب کچھ اپنے اوپر لیے رہی ہے اگر کل تمام ایف سی کمانڈنٹس کو بلایا اور بیاناتت کے بعد آرڈر کیا تو پھر آپ دیکھیں گے ۔چیف جسٹس نے ایف سی کے وکیل سے کہا کہ آپ یہ سارے غلط کام بند کر دیں آپ کو دو کام کرنے ہیں یا تو بندے سے لے کر آئیں یا سارے کمانڈنٹس کو بلائین کمشنر ڈی سی اور لیویز سمیت کسی کو کچھ نہیں پتہ کہ ایف سی کارروائی کر رہی ہے ایف سی کے وکیل راجہ ارشاد نے عدالت سے آج(جمعرات) تک کی مہلت کی استدعا کی۔چیف جسٹس نے ایف سی کے وکیل سے کہا کہ کیا وجہ ہے کہ ہر دوسرے تیسرے کیس میں لوگ ایف سی کو شامل کرتے ہیں ایف سی کے وکیل نے کہا کہ ان کا یہ بیان ریکارڈ پر ہے کہ ایک بھی لاپتہ شخص ایف سی کے پاس نہیں چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ ریکارڈ ایف سی اور تحصیلدار کی نا اہلی ہے کل انکوائری کے بعد شاید ہم انہیں گرفتار بھی کروا دیں چیف سیکرٹری نے عدالت کو بتایا کہ سیاسی وجوہات اور سابقہ لوکل باڈی سسٹم نے صوبہ کو کئی ماہ پیچھے دھکیل دیا ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ بلدیاتی نظام ہوتا تو لوگوں کے مسائل ہو جاتے ۔چیف جسٹس نے سیکرٹری داخلہ کو حکم دیا کہ بلوچستان بھرے ملنے والی نعشوں کا مکمل ڈیٹا تیار کریں خدا کو مانیں۔ اﷲ سے ڈریں لیویز کو لوگوں کے گھروں کی ڈیویٹوں سے واپس بلائیں ۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آئیں کے مطابق ایف سی کارروائی کے لیے انتظامیہ سے اجازت لینے کی پابند ہے صوبہ میں ایف سی، پولیس اور لیویز موجود ہیں پھر بھی پتہ نہیں چل رہا کہ نعیشں کون پھینکتا ہے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ آئین کے مطابق کام نہیں کیا جا رہا آئین میں قانون پر عمل نہ کرنے کی سزا درج ہے جسٹس جواد خواجہ نے مزید کہا کہ اونٹ کا زمانہ نہیں جدید دور ہے فاصلے جلد طے ہو جاتے ہیں۔ باہر جا کر فون کریں 15 منٹ بعد فیکس کے ذریعے ساری رپورٹ مل جائے گی ایف سی کے وکیل کا کہنا تھا کہ ایف سی کا کام لوگوں کو مار کر ویرانوں میں پھینکنا نہیں ریکارڈ پر موجود ہے ایف سی کی حراست میں کوئی شخص نہیں چیف جسٹس نے ریمارکد دیئے کہ تو تک واقعہ میں 12 سے 14 افراد بلا کر ان سے بیانات لے سکتے ہیں پویس ،ایف سی اور لیویز موجود ہیں۔نعشیں کون پھینکتا ہے کیا اس کا آج تک کھوج لگایا گیا انسانی جانوں کی بے حرمتی نہ کریں اﷲ ناراض ہو گا ڈی سی خضدار نے کہا کہ وہ دن رات کام کرتے ہیں اﷲ کے سامنے سر خرو ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آج تک ایک ٹارگٹ کلر کو پکڑا نہیں جسٹس خلجی عارف حسین نے ریمارکس میں کہا کہ گھر میں بیٹھنے سے کوئی نہیں ملتا چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ تو تک واقعہ مین انتظامیہ ملوث پائی گئی تو اچھا نہیں ہو گا ۔انہیں گرفتار کیا جائے چیف سیکرٹری کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں 35 ہزار افراد بے روزگار ہیں بے روزگاروں کو نوکریاں فراہم کر دی جائیں تو معاملات کافی حد تک حل ہو جائین گے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ وہ بلوچستان کے لیے کچھ کرنا چاہتے ہیں۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اگر ایسا ہوا تو ہم ان کی حوصلہ افزائی کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے لوگوں میں احساس محرومی آخر کیوں ہے جس پر چیف سیکرٹری کا کہنا تھا کہ پرانے نظام میں بہت سی خامیاں ہیں۔ این ایف سی ایوارڈ میں اگر صوبے کو اضافی رقم ملی تو اس کے مقابلہ میں مسائل بھی بڑھے۔ جسٹس خلجی عارف کا کہنا تھا کہ پیسے کا صحیح استعمال کرنے سے مسائل کم ہو سکتے ہیں۔ چیف جسٹس کا کہنا تھھا کہ ملک میں سسٹم چل پڑا ہے اب صرف آئین پر عمل ہو گا ایک وزیر اعظم گیا تو تین روز میں دوسرا وزیراعظم آ گیا جبکہ چیف الیکشن کمشنر کا تقرر بھی اتفاق رائے سے ہوا یہ بہت اچھا عمل ہے اسی طرح ملک میں جمہوریت اور جمہوری ادارے مضبوط ہوتے جا رہے ہیں اور آہستہ آہستہ حالات میں بہتری آ رہی ہے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ صوبے میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے نتائج انتتہائی سنگین ہوں گے بلوچستان ہمارا گھر ہے ایف سی کو معقول راستہ اختیار کرنا چاہیے۔ ہمیں سب کے وقار کا خیال رکھنا ہو گگا۔ جسٹس جوادایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ بلوچستان میں حالات کو پٹڑی پر لایا جائے ایسا نہ ہوا تو یہ کام عدالت کو کرنا ہو گا ۔چیف جسٹس نے کہا کہ لوگ روزانہ عدالت میں آ کر تقریریں کرتے ہیں لیکن کوئی بھی کام نہیں ہو رہا۔ دوران سماعت گزشتہ روز بازیاب ہونے والے صنعتی عبد الوہاب عدالت میں پیش ہوئے وہ عدالت میں پیش ہوئے تو بیان دینے کی پوزیشن میں نہیں تے کیونکہ ان کی حالت انتہائی خراب تھی ابتدائی بیان میں عبد الوہاب نے عدالت کو بتایا کہ وہ پراپرٹی ڈیلنگ کا کام کرتے ہیں ایک اقبال نامی شخص ان کے پاس آیا تھا اور ان کے گھر بیٹھک میں موجود تھا کہ نا معلوم افراد جن کے پاس گاڑی تھی وہ سول ڈریس میں تھھے اپنے ساتھ لے گئے اس کے بعد انہیں پتہ کہ انہیں کہاں رکھا گیا تاہم وہ نعشیں کے دوران اقبال کے بارے میں ہی تمام معلومات لیتے رہے اسے نہیں پتہ اقبال کہاں ہے اسے گزشتہ روز چھوڑ دیا گیا اس موقع پر چیف جسٹس نے ڈی آئی جی انویسی گیشن کوئٹہ حامد شکیل کو اس معاملہ کی فوری تحقیقات کا حکم دیا اور اس موقع پرلاپتہ شخص اقبال کا والا کمرہ عدالت میں موجود تھا اس نے بتایا کہ اس نے واقعہ کی ایف آئی آر بھی درج کروائی ہے لیکن کوئی تحقیقاتت نہیں ہوئی۔ دوران سماعت مستونگ کے ایک شخص غلام سرور نے عدالت کو بتایا کہ اے ایف سی نے اس کے بھانجے سمیت اٹھایا اسے تو 13 روزبعد چھوڑ دیا گیا لیکن اس کے بھانجے کو تا حال نہیں چھوڑا چیف جسٹس نے کہا کہ اب یہ بات کھل کر سامنے آ گئی ہے کہ یہ شخص ایف سی کے پاس ہے۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ڈیرہ بگٹی میں حالات ٹھیک کیے جائیں۔2006ء سے لوگوں کے حقوق غصب کیے گئے ہیں۔ سیکرٹری داخلہ کا کہنا تھا کہ ڈیرہ بگٹی میں لا تعداد بارودی سرنگیں بچھائی گئی ہیں جس پر چیف جسٹس نے حکم دیا کہ ڈیرہ بگٹی میں آئی ای ڈیز اور بارودی سرنگیں کلیئر کروائی جائیں۔ سیکرٹری داخلہ نصیب اﷲ خان بازئی کا کہنا تھا کہ ایف سی اور ڈی سی کو ہدایت ککی ہے کہ پولیس کا کوئی اختیار ایف سی کو حاصل نہیں ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آپ کسی کو نیند میں نہیں رکھ سکتے میڈیا انسانی حقوق کی تنظیمیں اور دیگر لوگ موجود ہیں۔ چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان سے مکالمہ میں کہا کہ آپ نے اپنے لوگوں پر اعتبار کرنا چھوڑ دیا ہے۔ خدا کے لیے منہ سے ایسی باتیں نہ نکلوائیں ایڈووکیٹ جنرل کا کہنا تھا کہ ڈیرہ بگٹی میں نواب اکبر بگٹی کے بعد بہت سے مسائل ہیں اس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آپ لوگوں کو وہاں جانے دیں وہ اپنا کسی گھر خود ہی تعمیر کر لیں گے آپ حالات کو نارمل کریں مالی معاونت کو بعد میںدیکھیں ۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سوئی بس سے حساس علاقہ ہے لیکن وہاں سب جا سکتے ہیں دوران سماعت بگٹی قبیلہ کے ایک شخص نے عدالت کو بتایا کہ سوا لاکھ کے قریب ڈیرہ بگٹی سے باہر ہیں واپس جائیں گے تو انہیں گرفتار یا الٹا لٹکا دیا جائے گا۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ یہ لوگ شہری نہیں ملک کے انہیں گھر جانے کی اجازت کیوں نہیں دیئے جبکہ عدالت نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کے بھیجتے کے قتل پر سی آئی ڈی پولیس کی تفتیشی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے آئی جی بلوچستان کو طلب کر لیا چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کیس کو ایک سال ہو گیا انکوائری میں کچھ سامنے نہیں آیا عدالت نے آئی جی پولیس کو آج (جمعرات) کو طلب کرلیا۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت آج (جمعرات) تک ملتوی کر دی۔۔

تبصرے